سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کر دیا گیا، کتنا ؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ملک بھر میں آج پھر سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 4000 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 42 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونا 3429 روپے مہنگا ہوکر 2 لاکھ 93ہزار638 روپے کا ہوگیا ہے۔دوسری جانب عالمی صرافہ بازار میں سونے کا بھاؤ 40 ڈالر اضافے سے 3241 ڈالر فی اونس ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جعلی دستاویزات اسکینڈل، فیفا نے ملائیشین فٹ بال ایسوسی ایشن پر جرمانہ اور 7 کھلاڑی معطل کر دیے
ملائیشیا کے فٹبال میں بڑا بحران کھڑا ہو گیا ہے جہاں فیفا نے قومی ٹیم کے 7 کھلاڑیوں کی معطلی کے بعد فٹبال ایسوسی ایشن آف ملائیشیا کے اندرونی نظام کی باضابطہ تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیفا کے مطابق ان کھلاڑیوں نے مبینہ طور پر جعلی یا تبدیل شدہ دستاویزات استعمال کرکے ملائیشیا کی نمائندگی کے لیے اہلیت حاصل کی تھی، جس کے بعد انہیں 12 ماہ کے لیے معطل کردیا گیا۔
یہ تمام کھلاڑی ایشین کپ 2027 کے کوالیفائر میں جون میں ہونے والے میچ میں ویتنام کے خلاف ملائیشیا کی 4-0 کی جیت میں شامل تھے۔
فیفا اپیل کمیٹی نے حکم دیا ہے کہ فوری طور پر ایف اے ایم کے اندرونی آپریشنز کی تحقیقات کی جائیں تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ دستاویزات میں جعل سازی کا ذمہ دار کون ہے، اور یہ بھی جانچا جائے کہ آیا ایسوسی ایشن کے اندرونی احتساب اور گورننس کا نظام مؤثر ہے یا نہیں۔
مزید یہ بھی طے کیا جائے گا کہ ایف اے ایم اہلکاروں کے خلاف اضافی کارروائی کی ضرورت ہے یا نہیں۔
اس معاملے نے ملک بھر میں شدید ردِعمل کو جنم دیا ہے، جہاں شائقین اور قانون سازوں نے ایف اے ایم سمیت نیشنل رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ اور وزارتِ داخلہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ ماہ ایف اے ایم نے اپنے سیکریٹری جنرل کو معطل کرکے ایک آزاد کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔
فیفا نے اس جعلسازی پر ملائیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن پر 3 لاکھ 50 ہزار سوئس فرانک جرمانہ بھی عائد کیا ہے، جبکہ حال ہی میں ان کی اپیلیں بھی مسترد کردی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فیکونڈو گارسز، گیبریل اروچا، روڈیگو ہولگادو، امانول ماچوکا، جواو فیگیریدو، جون ایرازابل اور ہیکٹر ہیول جو سب بیرونِ ملک پیدا ہوئے کو فٹ بال ایسوسی ایشن کے زیرِ نگرانی ملائیشین شہریت دی گئی۔
کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے دادا دادی یا نانا نانی ملائیشیا میں پیدا ہوئے تھے تاہم فیفا نے اصل سرٹیفکیٹس حاصل کرکے یہ ثابت کیا کہ ایف اے ایم کی طرف سے جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹس میں واضح تضادات پائے گئے۔
سماعت کے دوران کھلاڑیوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے شہریت کی درخواست کے کاغذات پڑھے ہی نہیں تھے جن میں یہ بیان بھی شامل تھا کہ وہ 10 سال سے ملائیشیا میں مقیم ہیں۔