ایک ایسے وقت میں کہ جب سفاک اسرائیلی فوج کے "جدعون کے رتھ" غزہ کی پٹی کے شمال و جنوب میں وسیع تباہی پھیلا رہے ہیں، تل ابیب نے اعلان کیا ہے کہ اسنے ''پوری غزہ کی پٹی'' کیلئے انسانی امداد کے حامل ''9 ٹرک'' ارسال کرنیکی اجازت دیدی ہے، جبکہ غزہ اسٹیٹ انفارمیشن آفس کیساتھ ساتھ انروا (UNRWA) کا بھی یہی کہنا ہے کہ موجودہ وسیع انسانی بحران سے نپٹنے کیلئے غزہ کو روزانہ کی بنیاد پر انسانی امداد کے 500 سے 600 ٹرکوں کی اشد ضرورت ہے! اسلام ٹائمز۔ جہاں غزہ کی پٹی میں صرف ''9 امدادی ٹرکوں'' کے داخلے کی اجازت دینے پر اسرائیلی میڈیا ''غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے'' کے حوالے سے آج صبح سے ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے، وہیں غزہ میں اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے بھی قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا کے اس فریبکارانہ اقدام کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں غزہ کے سرکاری دفتر اطلاعات عامہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کو، 42 لاکھ انسانوں کی جانیں بچانے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر انسانی امداد کے 500 اور ایندھن کے 50 ٹرک درکار ہیں! اس بیان کے مطابق، درجنوں تنور بند ہو چکے ہیں اور ایک کے بعد ایک ہسپتال بھی بند ہوتے جا رہے ہیں، جبکہ غزہ کے باسی بنیادی ترین ضروریات زندگی سے بھی محروم ہیں۔ غزہ میں سرکاری دفتر برائے اطلاعات عامہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف انجام پانے والے تمام جنگی جرائم کی پوری ذمہ داری جعلی صہیونی رژیم اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی گردن پر بھی عائد ہوتی ہے کہ جو اس قابض و سفاک رژیم کی نہ صرف سیاسی، اخلاقی و مالیاتی بلکہ اسلحہ جاتی اعتبار سے بھی اندھی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی(UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ موجودہ انسانی بحران پر قابو پانے کے لئے غزہ کو روزانہ کی بنیاد پر انسانی امداد کے کم از کم 600 ٹرکوں کی اشد ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی کے گذشتہ کئی ایک ہفتوں سے جاری سخت ترین محاصرے اور وہاں انسانی بحران کے عروج پر پہنچ جانے کے باوجود غاصب اسرائیلی رژیم نے اپنے تباہ کن فوجی آپریشن "جدعون کے رتھ" کے تحت غزہ کی پٹی میں وسیع بمباری کے ساتھ ساتھ جنوبی علاقے خان یونس کے انخلاء کا حکم بھی دے رکھا ہے جس پر پردہ ڈالنے کے لئے آج غزہ کی پٹی میں ''انسانی امداد کے حامل صرف 9 ٹرکوں'' کے داخلے کی اجازت کا اعلان کیا گیا ہے۔ ادھر اسرائیلی میڈیا نے بھی انکشاف کیا ہے کہ یہ اقدام امریکی نژاد اسرائیلی قیدی "عیدان الیگزینڈر" کی رہائی سے متعلق معاہدے کا حصہ تھا!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انسانی امداد کے غزہ کی پٹی میں اعلان کیا کیا ہے کہ کے لئے کہ غزہ

پڑھیں:

کیا ایپل نئے آئی فون میں انسانی آنکھ جیسا کیمرہ بنانے جا رہا ہے؟

ایپل ایک بار پھر کیمرہ ٹیکنالوجی میں انقلابی قدم اٹھانے جا رہا ہے۔ کمپنی کی جانب سے حالیہ دنوں میں فائل کیے گئے ایک پیٹنٹ سے پتا چلتا ہے کہ وہ مستقبل کے آئی فونز میں ایک ایسی امیج سینسر ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے جو انسانی آنکھ کی طرح روشنی کو محسوس کر سکے گی۔ اگر یہ ٹیکنالوجی حقیقت کا روپ دھار لیتی ہے تو یہ نہ صرف موبائل کیمروں بلکہ کئی پروفیشنل فلمی کیمروں کو بھی پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔

ڈائنامک رینج جس کے ذریعے کیمرہ ایک ہی وقت میں تصویر کے اندھیرے اور روشنی والے حصوں کو کتنی خوبی سے محفوظ کر سکتا ہے۔ انسانی آنکھ تقریباً 20 سے 30 اسٹاپس تک کی ڈائنامک رینج سنبھال سکتی ہے، جب کہ زیادہ تر اسمارٹ فون کیمرے صرف 10 سے 13 اسٹاپس تک محدود ہوتے ہیں۔ ایپل کی نئی تحقیق کا ہدف ہے کہ یہ فرق ختم کیا جا سکے۔

ایپل کے پیٹنٹ کے مطابق یہ سینسر ’اسٹیکڈ پکسلز‘ پر مبنی ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ کیمرہ دو تہوں پر مشتمل ہوگا۔ ایک تہہ روشنی کو جذب کرے گی اور دوسری اسے پروسیس کرے گی، جس میں شور کم کرنے، ایکسپوژر کنٹرول اور دیگر جدید افعال انجام دیے جائیں گے۔

نئی LOFIC ٹیکنالوجی: ایک انوکھا حل

ایپل کے نئے سینسر میں ایک خاص سسٹم استعمال کیا گیا ہے جسے ’Lateral Overflow Integration Capacitor (LOFIC)‘ کہا جاتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر پکسل منظر کی روشنی کے مطابق مختلف مقدار میں روشنی کو جذب کرے گا۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ایک ہی تصویر میں روشن اور سائے والے دونوں حصے مکمل تفصیل کے ساتھ دکھائی دیں گے۔

اس سینسر میں ہر پکسل کے ساتھ ایک علیحدہ میموری سرکٹ موجود ہوگا جو تصویر کھینچتے ہی برقی شور کو ناپ کر اسی وقت ختم کرے گا۔ اس طرح تصویر میں گرین یا دھند کم ہوگی اور صاف و شفاف نتیجہ حاصل ہوگا، بغیر اس کے کہ آپ کو الگ سے ایڈیٹنگ کرنی پڑے۔

کیا یہ ٹیکنالوجی جلد دستیاب ہوگی؟

فی الحال یہ صرف ایک پیٹنٹ ہے، یعنی تحقیق اور تجربے کا ابتدائی مرحلہ۔ ضروری نہیں کہ یہ فیچر فوری طور پر دستیاب ہو جائے۔ موجودہ رپورٹس کے مطابق آئی فون 17 میں اس کا امکان کم ہے، لیکن اگلے ماڈلز میں ہم اس کی جھلک ضرور دیکھ سکتے ہیں۔

آنکھ جیسا کیمرہ، خواب یا حقیقت؟

اگر ایپل واقعی 20 اسٹاپس کی ڈائنامک رینج کے ساتھ ایک اسمارٹ فون کیمرہ بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ موبائل فوٹوگرافی کے لیے ایک بہت بڑی پیش رفت ہوگی۔ ایک ایسا فون جو وہی دکھائے جو ہم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں، بغیر روشنی میں فرق آئے، بغیر تفصیل کھوئے۔ ایسے میں، یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ نیا آئی فون واقعی اپ گریڈ کے قابل ہوگا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر فائرنگ، 27 مئی سے 613 شہادتیں
  • غزہ :یورپی یونین کا امدادی مراکز کی صورتحال پر اظہارِ برہمی، اسرائیلی فاؤنڈیشن سے لاتعلقی
  • شام اسرائیل کے ساتھ 1974 کے معاہدے کی بحالی کیلئے امریکا سے تعاون پر آمادہ
  • اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے؛ اولین ترجیح غزہ میں مستقل جنگ بندی ہے؛ سعودی عرب
  • غزہ میں قیامت: 24 گھنٹوں میں 94 فلسطینی شہید، امداد کے منتظر بھی نشانہ بنے
  • کیا ایپل نئے آئی فون میں انسانی آنکھ جیسا کیمرہ بنانے جا رہا ہے؟
  • غزہ میں غذائی قلت کا بحران عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے،حمیرا طارق
  • غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کی اجازت دی جائے: اقوامِ متحدہ کا مطالبہ
  • ہمیں سارے غزہ پر قبضہ کرنا چاہئے، صیہونی وزیر داخلہ
  • غزہ میں بچوں کیخلاف لڑی گئی انسانی تاریخ کی پہلی جنگ