واشنگٹن:

امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث ٹریول ایجنسیوں پر ویزہ پابندیوں کا اعلان کردیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ بھارت میں موجود اور سرگرم ٹریول ایجنسیوں کے مالکان، ایگزیکٹوز اور اعلیٰ حکام پر ویزہ پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق ٹریول ایجنٹ جان بوجھ کر غیر قانونی امیگریشن میں سہولت کاری کے مرتکب پائے گئے۔

محکمہ خارجہ کے مطابق امریکہ میں موجود بھارتی مشن کے قونصلر افیئرز اور ڈپلومیٹک سیکیورٹی سروس روزانہ کی بنیاد پر امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں ان عناصر کی شناخت اور کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ترجمان کے مطابق جو غیر قانونی امیگریشن، انسانی اسمگلنگ اور ٹریفکنگ میں ملوث ہیں۔ امریکا ان تمام نیٹ ورکس کو توڑنے کے لیے مسلسل اقدامات کرے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایسے افراد کے خلاف بھی ویزہ پابندیاں عائد کی جائیں گی، جو بظاہر ویزہ ویور پروگرام کے اہل ہیں مگر غیر قانونی امیگریشن میں سہولت کاری کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ امریکی امیگریشن پالیسی کا مقصد صرف غیر ملکیوں کو غیر قانونی امیگریشن کے خطرات سے آگاہ کرنا ہی نہیں بلکہ ان افراد کو جوابدہ ٹھہرانا بھی ہے جو امریکی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت خصوصاً اُن افراد پر پابندی لگانا ہے جو انسانی اسمگلنگ یا اس میں سہولت کاری میں ملوث ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غیر قانونی امیگریشن انسانی اسمگلنگ نے کہا کہ میں ملوث

پڑھیں:

جسم فروشی کیلیے خواتین کی اسمگلنگ؛ معروف امریکی گلوکار کو 10 سال قید ہوسکتی ہے

معروف امریکی گلوکار شان "ڈِڈی" کومبس پر انسانی اسمگلنگ اور ریکیٹرنگ سمیت جسم فروشی کے لیے خواتین کی نقل و حمل کے الزامات تھے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی شہرت یافتہ امریکی گلوکار شان "ڈِڈی" کومبس کو ستمبر 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ جیل میں زیر حراست ہیں۔

ان کے خلاف جنسی استحصال، طاقت کے استعمال، اور ناجائز کاروباری سرگرمیوں کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

امریکی میوزک انڈسٹری کے مشہور شخصیت اور ہپ ہاپ اسٹار شان "ڈِڈی" کومبس پر یہ سنگین الزامات ان کی سابق پارٹنر اور ایک اور خاتون نے لگائے تھے جن کی شناخت ’’جین‘‘ کے نام سے ظاہر کی گئی۔

عدالت نے امریکی ہپ ہاپ اسٹار کو منظم جرائم کا نیٹ ورک چلانے اور انسانی اسمگلنگ کے سنگین الزامات سے بری کر دیا گیا۔

تاہم عدالت نے کومبس کو دونوں خواتین کو جسم فروشی کے لیے سفر کرانے کے الزام میں قصوروار قرار دے دیا جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال قید تک ہوسکتی ہے۔

اب عدالت یہ طے کرے گی کہ آیا امریکی گلوکار کومبس کو سزا سنائے جانے سے پہلے ضمانت پر رہائی دی جا سکتی ہے یا نہیں۔ یہ فیصلہ جج ارون سبرامنیم کریں گے۔

یا رہے کہ یہ مقدمہ تقریباً دو ماہ تک جاری رہا، جس میں 34 گواہوں نے عدالت میں بیان دیا، جن میں گلوکار کی سابقہ گرل فرینڈز اور ان کے سابق ملازمین بھی شامل ہیں۔

اب پورا ملک اور خاص طور پر میوزک انڈسٹری حتمی فیصلے اور ممکنہ سزا کا انتظار کر رہی ہے، جو ہپ ہاپ کی دنیا کے اس بڑے نام کے مستقبل کا تعین کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی تیل بیچنے پرانڈین اورپاکستانی کمپنیوں پرامریکی پابندی
  • ایرانی تیل کی تجارت پر امریکی پابندیوں کا شکار اداروں میں 2 پاکستانی اور بھارتی کمپنیاں بھی شامل
  • مسئلہ کشمیر میں امریکی دلچسپی: چند تاریخی حقائق
  • ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنا ناقابل قبول ہے:امریکا
  • امریکی امیگریشن ادارے نے گرین کارڈ منسوخ کرنے کی وارننگ جاری کردی
  • جسم فروشی کیلیے خواتین کی اسمگلنگ؛ امریکی گلوکار کو 10 سال قید ہوسکتی ہے
  • امریکہ میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کا گرین کارڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ ، وارننگ جاری
  • جسم فروشی کیلیے خواتین کی اسمگلنگ؛ معروف امریکی گلوکار کو 10 سال قید ہوسکتی ہے
  • سیز فائر امریکا کے نہیں پاکستان کے ڈر سے کیا، جے شنکر کا اعتراف
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی