فرانس میں کشتی الٹنے سے ایک تارک وطن ہلاک، 200 افراد کو بچا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
لیل، فرانس: فرانس سے برطانیہ جانے کی کوشش کے دوران بحرِ مانش (English Channel) میں کشتی ٹوٹنے سے ایک تارک وطن ہلاک ہو گیا جبکہ ایک تاحال لاپتہ ہے۔ واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب پیش آیا۔
فرانسیسی میرٹائم پریفیچر کے مطابق، 61 افراد کو حادثے کے بعد بچا لیا گیا۔ پیر کی سہ پہر مزید بتایا گیا کہ اتوار کو دو الگ واقعات میں 139 تارکین وطن کو بھی شمالی فرانس کے ساحل سے ریسکیو کیا گیا۔
حکام کے مطابق، پیر کی صبح 2:30 بجے واقعے کی اطلاع ملی جس کے بعد فرانسیسی ریسکیو کشتی، برطانوی امدادی جہازوں اور فرانسیسی نیوی کے ہیلی کاپٹر کو متحرک کیا گیا۔
بچائے گئے افراد میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں، جو شدید سردی کا شکار ہو چکے تھے، انہیں فوری طور پر بولونی-سور-مر کے اسپتال منتقل کیا گیا۔
حادثے کے وقت کشتی میں ضرورت سے زائد افراد سوار تھے، جس کے باعث وہ ٹوٹ گئی۔
2025 کے آغاز سے اب تک کم از کم 12 تارکین وطن جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 2024 میں 78 افراد ان خطرناک سمندری راستوں میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جو 2018 سے اب تک سب سے زیادہ ہے۔
2024 میں 36,800 سے زائد افراد نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے انگلینڈ کا رخ کیا، جو 2023 کی نسبت 25 فیصد زیادہ ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوڈان کے شہر الفاشر میں آر ایس ایف کےہاتھوں قتل عام جاری ہے جس میں 1500 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔
عالمی خبررساں اداروں کے مطابق الفاشر میں محصور ہزاروں شہری آر ایس ایف کے ظلم سے بچنےکیلئے چھپنے پر مجبور ہیں۔ سوڈانی فوج کے سابق سپاہی ابوبکراحمد کا کہنا ہے کہ آرایس ایف نے بےگناہوں کو بےرحمی سے مارا ہے۔
الفاشر 2سال سے زیادہ جاری خانہ جنگی کے دوران سوڈانی فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔ 26اکتوبر کو آرایس ایف کے قبضے کے بعد شہر میں خوفناک قتل وغارت شروع ہوئی۔
سوڈانی فوج نے خونریزی روکنے کےلیے ہتھیار ڈالنے اور محفوظ انخلا پر رضامندی ظاہر کی۔ 2 لاکھ 50 شہری آر ایس ایف کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے جب کہ خوراک و پانی کی شدید قلت ہے۔
سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ پہلے 3 دنوں میں آرایس ایف نے 1500 افراد قتل کیے جب کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ الفاشر کے سعودی اسپتال میں 460 مریضوں و تیمارداروں کو قتل کیا گیا۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ نسلی بنیادوں پر تشدد میں شدت اور غیرعرب قبائل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ الفاشر قتل گاہ بن چکا ہے روانڈا نسل کشی کی یادتازہ ہو گئی، امدادی کارکنوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور بہت سے رضاکار لاپتہ ہیں۔