جوہری ممالک کے درمیان جنگ ہوئی تو نتائج پاکستان تک محدود نہیں رہیں گے: بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
جوہری ممالک کے درمیان جنگ ہوئی تو نتائج پاکستان تک محدود نہیں رہیں گے: بلاول بھٹو WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور عالمی سفارتی مہم کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت پانی کو اسلحے کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جوہری ممالک کے درمیان جنگ ہوئی تو نتائج صرف پاکستان تک محدود نہیں رہیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت نے دہشتگردی کی آڑ میں جارحیت کی، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، خطے کو دہشتگردی سے پاک کرنے کیلئے کوئی حل نکالنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پانی کو اسلحہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے، پانی کے مسئلے پر آنے والی نسلیں جنگ لڑیں گی؟ یہ افسوسناک ہے، جوہری ممالک کے درمیان جنگ ہوئی تو نتائج صرف پاکستان تک محدود نہیں رہیں گے، پاکستان کا پیغام امن کا پیغام ہے اسے دنیا بھر میں پہنچا رہے ہیں، مودی نے بے بنیاد الزامات لگائے، وزیراعظم نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
سفارتی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، پانی کے مسئلے کا حل نکالنے کی ضرورت ہے، آنے والی نسلوں کی ذمہ داری ہے کہ نئے مستقبل کیلئے جدوجہد کرنی ہے، کشمیر سمیت تمام امور پر بات ہونی چاہیے۔
سفارتی کمیٹی کے رکن مصدق ملک نے کہا ہے بھارت کے جارحانہ اقدام سے نیا تنازع کھڑا ہوا، بغیر شواہد کے الزامات لگانے کا بیانیہ ہم نے دفن کیا ہے، حقائق عالمی برادری کے سامنے رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں بھارت نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا، بھارت کا جو گھمنڈ تھا وہ ٹوٹ گیا، پچھلی مرتبہ بھارت نے کہا کہ رافیل ہوتا تو ایسا ہوتا ویسا ہوتا، ہم نے ان کے رافیل کو پرندوں کی طرح پھٹپھڑاتے ہوتے نیچے گرتے دیکھا۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہے، امن سے رہنا چاہتے ہیں، کسی نے جارحیت کی کوشش کی تو جواب اس سے کہیں زیادہ ہوگا جو حال ہی میں ہوا ہے، کسی کی بالادستی نہیں، بھارت سے برابری کی سطح پر بات ہوگی۔
سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بھارت آبی جارحیت کر رہا ہے، بھارت کا مسلم مخالف اور پاکستان مخالف بیانیہ اسے جنگ میں جھونک رہا ہے، بھارت غیر ذمے دار ریاست ہے، رویہ جارحانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی سرکار بیلسٹک میزائل کا استعمال کر کے خطے کو جوہری جنگ کے قریب لے آئی ہے۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی مذموم سازش کی، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ہمارا مقصد پاکستان کا مقدمہ سب کے سامنے رکھنا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربنوں میں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکار شہید، ایک زخمی بنوں میں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکار شہید، ایک زخمی پاکستان اور آذربائیجان بدعنوانی کے خلاف تعاون کے معاہدے پر متفق بھارت کے سینئر صحافی مودی حکومت پر برس پڑے، پاکستان سے جنگ میں نقصانات کا اعتراف بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے،ترجمان مسلم لیگ ق بھارت خطرناک بحری تیاریوں میں مصروف ہے: عاصم افتخار احمد چین سالمیت کے تحفظ میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے، چینی وزیر خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان تک محدود نہیں رہیں گے کا کہنا تھا کہ بھارت بلاول بھٹو کر رہا ہے نے کہا کہ بھارت نے
پڑھیں:
بھارت کی بڑھتی ہوئی تنہائی
حالیہ بارہ روزہ پاک بھارت جنگ میں یہ ثابت ہوگیا ہے کہ بھارت کا کوئی ملک طرف دار نہیں۔ اس مشکل وقت میں کسی ملک نے اس کا ساتھ نہیں دیا جب کہ پاکستان کا کئی ممالک ساتھ دے رہے تھے اور اعلانیہ پاکستان کی حمایت کر رہے تھے، ان میں چین، ترکیہ اور آذربائیجان کے نام قابل ذکر ہیں۔ بھارت کا کسی نے کیوں ساتھ نہیں دیا، اس میں اس کے جھوٹ کا بڑا عمل دخل ہے یعنی پہلگام حملے کے فوراً بعد پاکستان پر الزام لگانا۔
بھارت نے پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام تو لگایا مگر اس کا ثبوت آج تک پیش نہیں کیا۔ مودی کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ پاکستان کارڈ پر ہی اب تک انتخابات میں کامیابیاں حاصل کرتا رہا ہے۔ یہ تمام دہشت گردانہ حملے آخر الیکشن سے پہلے ہی کیوں رونما ہوتے ہیں۔ لیکن پہلگام حملہ مودی کے گلے میں پھنس گیا ہے، وہ اس ڈرامے کو بہار میں ہونے والے الیکشن میں استعمال کرنا چاہتا تھا مگر پاکستان نے اس دفعہ اس کا سارا ڈرامہ درہم برہم کر دیا ہے۔ مودی سے بھارتی عوام کے سامنے جواب دیتے نہیں بن رہا ہے۔
پہلگام ڈرامے سے مودی کی عالمی سطح پر بھی بہت بے عزتی ہوئی اوراب اس کا سحر ٹوٹ چکا ہے۔ جہاں پاکستان پر جارحیت سے بھارت کی بدنامی اور تنہائی میں اضافہ ہوا ہے وہاں ایران اسرائیل جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دینے سے اس کی مشرق وسطیٰ میں بھی بہت بے عزتی ہوئی ہے۔ ایران جو پہلے بھارت کو دوست سمجھتا تھا اب اس کی دوغلی اور مسلم دشمن پالیسی سے باخبر ہو گیا ہے۔ بھارت سے دوستی سے ایران کو نقصان ہی پہنچا ہے۔ بھارت کے ایران کے خلاف اسرائیل کی مدد کرنے کے ثبوت بھی ایران کو ملے ہیں۔ ایرانی حکومت نے کئی افغانوں کو بھی اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتارکیا ہے، پتا لگا ہے کہ وہ اسرائیل کے لیے کام کر رہے تھے۔
ایران کو بھارت پر اندھا بھروسہ ہے۔لیکن بھارت اسرائیل کے اتنے قریب پہنچ چکا ہے کہ وہ اس کے لیے سب کچھ کر سکتا ہے۔ بھارت اسرائیل کی دوستی سے امریکا سے مراعات حاصل کرتا رہتا ہے اور وہ اسرائیل سے ہی تقویت حاصل کرکے کشمیریوں کا فلسطینیوں کی طرح قتل عام کرتا رہتا ہے۔ جس طرح مسئلہ فلسطین پر اسرائیل کو امریکا سمیت تمام یورپی ممالک کی حمایت حاصل ہے، بھارت کو بھی کشمیر کے مسئلے پر ان کی حمایت حاصل ہے، اب اگر حالات بدلتے ہیں اور فلسطینیوں کو آزادی ملتی ہے تو پھرکشمیریوں کو آزادی سے روکنا بھارت کے لیے بہت مشکل ہوگا۔
چنانچہ بھارت اسی لیے نہیں چاہتا کہ فلسطین کا مسئلہ حل ہو کیونکہ پھر اسے بھی کشمیر کا مسئلہ حل کرنا پڑے گا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ منعقدہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے بڑی ڈھٹائی سے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا مگر پاکستان کی جانب سے اسے رد کر دیا گیا کیونکہ بھارت نے اس کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
پاکستان پہلگام حملے کے بعد سے ہی بھارت سے اس حملے کا ثبوت پیش کرنے کے لیے کہتا رہا ہے مگر افسوس کہ بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا اور پھر بغیرکسی ثبوت کے پاکستان پر جارحیت کا مرتکب ہوا۔ چونکہ تنظیم کے تمام ہی ممالک اس حقیقت سے واقف تھے چنانچہ کسی بھی ممبر ملک نے بھارت کا ساتھ نہیں دیا بلکہ الٹا پاکستانی اصولی موقف کو سراہا چنانچہ بھارت کو وہاں سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
دراصل بھارت کے جھوٹ کی کوئی بھی ملک تائید نہیں کر سکتا۔ امریکا نے بھی بھارتی موقف کی تائید نہیں کی اور پاکستانی فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف کرکے بھارت کے حوصلے مزید پست کر دیے ہیں۔ بھارت کے غرور اور توسیع پسندانہ رجحانات کی وجہ سے بھارت سخت تنہائی کا شکار ہو گیا ہے چنانچہ بھارت کے پڑوسی اب اس سے نالاں ہو کر ایک علیحدہ علاقائی تنظیم بنانے پر راضی ہو گئے ہیں۔
اس میں ابتدائی طور پر پاکستان، بنگلہ دیش اور چین شامل ہوں گے مگر بعد میں وہ تمام ممالک جو سارک میں شامل تھے اس تنظیم میں شامل ہو جائیں گے۔ سارک کی ناکامی کا ذمے دار بھارت ہے کیونکہ وہ تمام پڑوسیوں پر اپنی بالادستی قائم رکھنا چاہتا ہے جو کسی بھی پڑوسی ملک کو قابل قبول نہیں ہے۔ یہ تنظیم بھارت کے لیے یقینا ایک چیلنج ہوگی اور اس کے قیام سے اس کی تنہائی میں مزید اضافہ ہوگا۔