خطے میں امن کیلئے جموں وکشمیر کے تنازع کاحل ضروری ہے، پاکستانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے اینجلس ورلڈ افیئرز کونسل سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے جنوبی ایشیا کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کی دفاعی کامیابیوں پر بریفنگ دی۔ ملاقات کے دوران سفیر نے ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کی کامیابیوں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کیا۔
سفیر رضوان سعید شیخ نے بریفنگ میں واضح کیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع خطے میں پائیدار امن کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے، اور اس کا منصفانہ حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کا پرچم بلند رکھا ہے، تاہم بھارتی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان نے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کی بھرپور صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔(جاری ہے)
سفیر رضوان سعید شیخ نے بین الاقوامی معاہدوں اور اصولوں کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی سلامتی کے لیے عالمی برادری کا مؤثر کردار ناگزیر ہے۔ انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کے مثبت کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ واشنگٹن جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے فروغ میں اپنی ذمے داری ادا کرتا رہے گا۔ملاقات کے دوران سفیر نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی، علاقائی روابط، اور اقتصادی تعاون سے متعلق امور پر بھی روشنی ڈالی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
حریت قائدین کی چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون سے ملاقات
ذرائع کے مطابق چیئرمین رانا قاسم نون نے سینئر کشمیری رہنمائوں محمد فاروق رحمانی اور محمود احمد ساغر کی قیادت میں حریت رہنمائوں کی استقامت، قربانیوں اور جدوجہد آزادی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے ایک اعلی سطح وفد نے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون سے پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال، بھارتی ریاستی ظلم و تشدد اور تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین رانا قاسم نون نے سینئر کشمیری رہنمائوں محمد فاروق رحمانی اور محمود احمد ساغر کی قیادت میں حریت رہنمائوں کی استقامت، قربانیوں اور جدوجہد آزادی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جس میں بھارت کی کوئی بھی یکطرفہ آئینی یا جغرافیائی تبدیلی ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ وادی میں جاری آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازش، شہری آزادیوں پر قدغن اور بلاجواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کی۔ رانا قاسم نون نے کہا کہ کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر کو نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے کوشاں ہے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گی۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے افواج پاکستان کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تاریخی بیان کو دہرایا کہ اگر جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے ہمیں دس جنگیں بھی لڑنی پڑیں، تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شہید برہان مظفر وانی جیسے کشمیری نوجوانوں کی قربانیاں تاریخ کا فخر ہیں۔
حریت قائدین نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے ماورائے عدالت قتل، جبری گرفتاریوں، گھروں کی مسماری اور املاک کی غیر قانونی ضبطگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند سینئر حریت رہنماء شبیر احمد شاہ کی تیزی سے گرتی ہوئی صحت پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہیں، مگر انہیں علاج معالجے کی سہولیات سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے اور ان کے اہلخانہ کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ حریت وفد نے شبیر شاہ کی رہائی اور انہیں علاج معالجے کی سہولت کی فراہمی کیلئے عالمی ضمیر، اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور او آئی سی سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
حریت وفد نے کشمیری عوام کی مسلسل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ ملک خداداد پاکستان واحد ملک ہے جو ہر عالمی فورم پر کشمیریوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ حریت وفد میں شیخ یعقوب، عبدالحمید لون، سید اعجاز رحمانی، زاہد صفی، محمد شفیع ڈار اور مشتاق احمد بٹ بھی شامل تھے۔