پاک فضائیہ کے ہاتھوں رافیل کی تباہی کے بعد چین نے بھی بڑا سرپرائز دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
پیرس(نیوز ڈیسک) فرانس کے فوجی اور انٹیلی جنس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کی جنگ کے بعد چین اپنے سفارتخانوں کے ذریعے فرانس کے مشہور رافیل لڑاکا طیاروں کے بارے میں عالمی طور پر شکوک پیدا کررہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس ( اے پی) نے فرانسیسی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ چین دانستہ طور پر رافیل طیاروں کی ساکھ کو نقصان پہنچا کر فرانس کے دفاعی ہتھیاروں کی مارکیٹ کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔
خبر کے مطابق فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چین کی کوشش ہے کہ وہ ان ممالک کو رافیل طیارے خریدنے سے روکے جنہوں نے پہلے ہی ان کا آرڈر دیا ہے اور انہیں چینی ساختہ لڑاکا طیارے خریدنے پر قائل کرے۔
یاد رہے کہ مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے دوران پاکستان نے انڈیا کے 3 فرانسیسی ساختہ رافیل سمیت 5 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
فرانس نے اب تک رافیل انڈیا سمیت 5 ممالک کو فروخت کیا ہے اور پاکستان سے کشیدگی کے دوران ان جنگی طیاروں کو پہلی بار میدان میں اتارا گیا۔
اس معرکے میں پاکستان کی طرف سے چینی ساختہ طیاروں کے ذریعے رافیل مار گرانے کے دعوؤں نے فرانس کے اس طیارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔
مزیدپڑھیں:بھوپال کے مسلمان نواب کے 15 ہزار کروڑ کے اثاثے کسے ملیں گے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: فرانس کے
پڑھیں:
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہادارت: مقبول ملک، کشور مصطفیٰ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے آج جمعرات 18 ستمبر کو خبردار کیا کہ غزہ پٹی کے شمالی حصے میں اسرائیل کی زمینی فوجی کارروائی نے پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتالوں کو ’’تباہی کے دہانے‘‘ پر پہنچا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے ’’ان غیر انسانی حالات کو ختم کرنے‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔(جاری ہے)
ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسس نے ایکس پر لکھا، ’’شمالی غزہ میں فوجی مداخلت اور انخلا کے احکامات مزید لوگوں کو بے گھر کر رہے ہیں، جس سے صدمے سے دوچار خاندان ایک ایسے چھوٹے سے علاقے میں جانے پر مجبور ہو رہے ہیں، جو انسانی وقار کے لائق نہیں۔‘‘
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا، ’’پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتال تباہی کے دہانے پر ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیاں، رسائی کو روک رہی ہیں اور ڈبلیو ایچ او کی طرف سے زندگی بچانے والی امداد پہنچائے جانے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔‘‘