غزہ اسلامک یونیورسٹی میں 2 سال بعد پہلی بار باضابطہ کلاسز کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں دو برس بعد تعلیمی سرگرمیوں کا سلسلہ دوبارہ بحال ہوگیا ہے، جہاں اسلامک یونیورسٹی آف غزہ نے بمباری سے متاثرہ عمارتوں میں دوبارہ بالمشافہ کلاسز شروع کر دی ہیں۔
جنگ کے دوران یونیورسٹی کو بھاری نقصان پہنچا تھا، کئی عمارتیں ملبے میں تبدیل ہو گئی تھیں، تاہم اب مرمت شدہ اور جزوی طور پر کھلے ٹوٹے پھوٹے کمروں میں شعبۂ طب اور ہیلتھ سائنس کے طلبہ واپس آگئے ہیں۔
گزشتہ دو سال کے دوران تمام تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر بند رہیں اور آن لائن کلاسز بھی نقل مکانی، بجلی کی عدم دستیابی اور تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کے باعث تقریباً ناممکن رہیں۔ اس عرصے میں غزہ کا پورا تعلیمی نظام شدید متاثر ہوا۔ فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں 165 تعلیمی ادارے مکمل تباہ جبکہ 392 عمارتیں جزوی طور پر متاثر ہوئیں۔
یونیورسٹی کی کئی عمارتیں اب بھی ان بے گھر خاندانوں کے عارضی ٹھکانے کے طور پر استعمال ہو رہی ہیں جن کے گھر جنگ میں تباہ ہوگئے۔ انتظامیہ نے حکام سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری متبادل رہائش فراہم کی جائے تاکہ تعلیمی عمل مسلسل جاری رہ سکے۔
یونیورسٹی کے صدر نے تدریسی سرگرمیوں کی بحالی کو تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کلاسز بتدریج شروع کی جا رہی ہیں اور طلبہ کی واپسی اس امر کی علامت ہے کہ فلسطینی قوم زندگی، علم اور امید سے جڑے رہنے کا پختہ عزم رکھتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف آپریشن کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے سری لنکا میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے باضابطہ طور پر ریلیف آپریشن شروع کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سری لنکا کے لیے پہلی امدادی کھیپ اور آرمی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کی روانگی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ آج روانہ کی جانے والی پہلی کھیپ میں 100 ٹن امدادی سامان شامل ہوگا۔
امدادی سامان میں ریسکیو کشتیاں، پمپس، لائف جیکٹس، ٹینٹس، کمبل، خشک خوراک، دودھ اور ادویات شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ، 45 رکنی آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی سری لنکا روانہ کی جائے گی۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹینیٹ جنرل انعام حیدر امدادی سامان کی روانگی کی نگرانی کریں گے۔
ادارے کے اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سری لنکا کے لیے ایک فیلڈ اسپتال بھی بھیجا جائے گا، جب کہ پاکستان کی طرف سے امدادی سامان کی ترسیل کا سلسلہ جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں طوفان “دتوا” کے باعث ایمرجنسی نافذ ہے۔ شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں اب تک 153 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ رائٹرز کے مطابق بیشتر ہلاکتیں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہوئیں جبکہ شمالی اور مشرقی علاقوں میں 300 ملی میٹر تک بارش نے صورتحال مزید سنگین بنا دی۔