پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا : واشنگٹن پوسٹ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان فوجی تصادم کی نئی لہر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق بھارت کے طالبان کے ساتھ بڑھتے رابطوں نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ امریکا، یوکرین جنگ اور افریقہ کی خبروں کے ساتھ ساتھ ایشیا سے موصول ہونے والی تازہ رپورٹ کے مطابق بھارت کی طالبان کے ساتھ بڑھتی ہوئی سفارتی اور سیاسی رابطہ کاری نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک ایک نئی فوجی محاذ آرائی کی طرف بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں، اس صورتحال کے پس منظر میں منگل کے روز مشرقی افغانستان میں ہونے والے ایک فضائی حملے میں 9 بچوں سمیت کئی افراد کے جاں بحق ہونے کا واقعہ شامل ہے،جہاں سوگوار خاندان اپنے پیاروں کی قبروں پر مٹی ڈالتے دکھائی دیے۔ خطے میں تیزی سے بدلتی صورتحال نے ناصرف سرحدی سکیورٹی کو پیچیدہ بنا دیا ہے بلکہ علاقائی طاقتوں کے درمیان اثر و رسوخ کی نئی جنگ بھی نمایاں ہو رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان سے ہزیمت آمیز شکست، بھارت کا روس سے مزید ایس-400 میزائل خریدنے کا فیصلہ
نئی دہلی نے پاکستان کے ساتھ مئی میں ہونے والی کشیدگی کے بعد روسی ساختہ ایس-400 فضائی دفاعی نظام کے لیے میزائلوں کی نئی کھیپ خریدنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس نے بھارت کو ایس-400 میزائل سسٹمز کی ترسیل روک دی، وجہ کی بنی؟
ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارتی وزارتِ دفاع 300 میزائلوں کی خریداری کے لیے روسی کمپنی روسوبورون ایکسپورٹ کو تقریباً 1.2 ارب ڈالر مالیت کی ’ریکویسٹ فار پروپوزل‘ بھیجنے والی ہے۔
https://rwitter.com/SMO_VZ/status/1931829470358389172
رپورٹ کے مطابق دفاعی وزیر راجناتھ سنگھ منصوبے کی منظوری دے چکے ہیں، جبکہ 2 اعلیٰ سرکاری کمیٹیوں سے حتمی منظوری کے بعد خریداری مارچ 2026 تک مکمل کیے جانے کا امکان ہے۔
اخبار کے مطابق نئی دہلی روس سے ’پانٹسر‘ شارٹ اینڈ میڈیم رینج ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے پر بھی غور کر رہا ہے، جسے ایس-400 کے ساتھ جوڑ کر فضائی حملوں، ڈرونز، میزائل اور راکٹوں کے خلاف تہہ دار دفاعی ڈھال تیار کی جا سکتی ہے۔
دفاعی تعاون روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے آئندہ ماہ نئی دہلی میں سالانہ سربراہی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اہم موضوع رہنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایس 400 بھارت پاک بھارت جنگ پیوٹن روس نئی دہلی