متنازع ٹوئٹ کیس: ہادی علی چٹھہ اور پراسکیوٹر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف متنازعہ ٹویٹ کیس کی سماعت ہوئی، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیلئے اسٹیٹ کونسل مقرر کردیا گیا۔
شکیل احمد ایڈووکیٹ نئے اسٹیٹ کونسل مقرر کیے گئے، اس قبل مقرر کردہ اسٹیٹ کونسل پر ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیجانب سے اعتراض کیا گیا تھا۔
ایمان مزاری اور ہادی علی کے وکلاء کیجانب سے اسٹیٹ کونسل کی حمزہ شہباز کیساتھ تصاویر عدالت میں پیش کی گئیں تھی، ایمان مزاری اور ہادی علی کیجانب سے سیاسی وابستگی کی بنا کر اسٹیٹ کونسل کو ہٹانے کی استدعا کی تھی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت میں پیش ہوئے، ہادی علی چٹھہ نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
اس دوران پراسیکیوٹر کیجانب سے بار بار ٹوکنے پر ہادی علی چٹھہ اور پراسکیوٹر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ یہ عدالت پہلے ہی ہمیں سزا دینے کا فیصلہ کر چکی ہے، ہماری فرد جرم کیخلاف اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے۔
ہادی علی چٹھہ کیجانب سے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا، جج محمد افضل مجوکہ نے آج سماعت کا آڈر لکھوانا شروع کردیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کیجانب سے ہادی علی چٹھہ کے بیان پر توہین عدالت کا ذکر کیا گیا، ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کی استدعا پر جج افضل مجوکہ نے توہین عدالت کا جملہ آڈر سے نکلوا دیا۔
جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ جہاں میری ذات کا تعلق ہے تو میں سرنڈر کردوں گا، جہاں بات قانون کی ہوگی وہاں قانون پر عملدرآمد ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ اسٹیٹ کونسل علی چٹھہ کی کیجانب سے
پڑھیں:
راشد لطیف نے متنازع بیانات پر غیرمشروط معافی مانگ لی
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے اپنے سوشل میڈیا پر اور انٹرویوز میں دیے گئے متنازع بیانات پر غیرمشروط معافی مانگ لی ہے۔
راشد لطیف نے ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو بیان انہوں نے محمد رضوان کی فلسطین کی حمایت کو کپتانی سے ہٹانے سے جوڑا تھا، وہ بلاجواز اور غیر مناسب تھا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ بیان کسی ٹھوس ثبوت پر مبنی نہیں تھا اور یہ غلط تھا۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ ملک کی عزت اور ساکھ سب سے مقدم ہے، اور ایسے غیر ذمہ دارانہ تبصرے کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ وہ اپنے بیانات میں ذمہ دارانہ اور شواہد پر مبنی رویہ اپنائیں گے۔
راشد لطیف نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ان کا کسی کو نقصان پہنچانے کا کبھی ارادہ نہیں تھا، اور وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)، عوام اور متعلقہ شخصیات سے غیر مشروط معذرت کرتے ہیں۔