ایف آئی اے کا طلبی کے جعلی یا مشتبہ نوٹسز کی روک تھام کے لیے بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
راولپنڈی:
ایف آئی اے نے طلبی کے جعلی یا مشتبہ نوٹسز کی روک تھام کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جعلی یا مشتبہ طلبی نوٹسز کے اجرا کو روکنے اور نظام کو مزید شفاف بنانے کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے تمام مینوئل اور دستی طور پر جاری کیے جانے والے طلبی نوٹسز کا اجرا بند کر دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق اب دفعہ 160 کے تحت جاری ہونے والے تمام طلبی نوٹسز صرف الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے اور ہر نوٹس پر ایک منفرد اور قابلِ تصدیق کیو آر کوڈ درج ہوگا۔ اگر کسی شہری کو دستی، مینول یا کسی بھی ایسی شکل میں نوٹس موصول ہو جس پر کیو آر کوڈ موجود نہ ہو تو اسے مشکوک تصور کیا جائے۔
ایف آئی اے نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ایسے مشکوک نوٹسز کی فوری اطلاع [email protected] پر ای میل یا ہیلپ لائن 1991 پر دیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ یہ اقدام شفافیت اور عوامی اعتماد کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے کے لیے
پڑھیں:
شریا سرن کی اے آئی سے ایڈٹ شدہ تصاویر وائرل، جعلسازی کی شکایت
بھارتی اداکارہ شریا سرن نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے تصاویر میں ردوبدل اور جعلی پروفائلز بنانے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔
42 سالہ اداکارہ نے حال ہی میں سائبر کرائم حکام سے رجوع کیا، جہاں انہوں نے اپنی تصاویر کو اے آئی کے ذریعے بدل کر پھیلانے اور ان کے نام سے جعلی پیغامات بھیجنے والوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔
شریا سرن کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر ان کی فرضی تصویریں گردش میں رہتی ہیں، جنہیں دیکھ کر بعض مرتبہ ان کے مداح ہی نہیں بلکہ اہل خانہ بھی دھوکا کھا جاتے ہیں۔ ان کے مطابق، جن لوگوں سے وہ رابطے میں رہتی ہیں، وہ انہیں ٹیگ کر کے پوچھتے ہیں کہ ’یہ تم تو نہیں لگ رہیں، تمہارے نام سے کون رابطہ کر رہا ہے؟‘
انہوں نے بتایا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وہ گزشتہ 20 سال سے ایک ہی فون نمبر استعمال کر رہی ہیں، اس کے باوجود کوئی ان کی جعلی شناخت بنا کر لوگوں سے رابطہ کر رہا ہے۔ ابتدا میں وہ یہ معاملہ منظرِ عام پر نہیں لانا چاہتی تھیں، لیکن جب صورتحال اس وقت سنگین ہوگئی جب ملزم نے ان کی جعلی پروفائل سے ان کی اپنی ٹیم سے رابطہ کرنا شروع کردیا، تو انہیں کارروائی کرنا پڑی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم میں شکایت کے باوجود ایسے واقعات کو مکمل طور پر روک پانا تقریباً ناممکن ہوچکا ہے، کیونکہ ڈیپ فیک اور مصنوعی تصاویر کے اس دور میں اصلی اور جعلی میں فرق کرنا مشکل بنتا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انسٹاگرام پر متعدد اکاؤنٹس ان کی تصاویر اور یہاں تک کہ جعلی بلیو ٹِک استعمال کرکے خود کو ویریفائیڈ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
شریا سرن نے امید ظاہر کی کہ ان کی شکایت کے بعد لوگ ایسے جعلی اکاؤنٹس کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اس سے قبل اداکارہ ادیتی راؤ حیدری بھی اسی طرح کی جعلسازی کا نشانہ بن چکی ہیں اور انہوں نے بھی جعلی پروفائلز کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
اداکارہ نے آخر میں کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم صرف عوام کو آگاہی فراہم کرسکتے ہیں، کیونکہ ڈیجیٹل دور میں اس قسم کی جعلسازی کو مکمل طور پر روکنا اب ممکن نہیں رہا۔