حریت قائدین کی چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق چیئرمین رانا قاسم نون نے سینئر کشمیری رہنمائوں محمد فاروق رحمانی اور محمود احمد ساغر کی قیادت میں حریت رہنمائوں کی استقامت، قربانیوں اور جدوجہد آزادی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے ایک اعلی سطح وفد نے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون سے پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال، بھارتی ریاستی ظلم و تشدد اور تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین رانا قاسم نون نے سینئر کشمیری رہنمائوں محمد فاروق رحمانی اور محمود احمد ساغر کی قیادت میں حریت رہنمائوں کی استقامت، قربانیوں اور جدوجہد آزادی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جس میں بھارت کی کوئی بھی یکطرفہ آئینی یا جغرافیائی تبدیلی ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ وادی میں جاری آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازش، شہری آزادیوں پر قدغن اور بلاجواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کی۔ رانا قاسم نون نے کہا کہ کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر کو نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے کوشاں ہے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گی۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے افواج پاکستان کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تاریخی بیان کو دہرایا کہ اگر جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے ہمیں دس جنگیں بھی لڑنی پڑیں، تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شہید برہان مظفر وانی جیسے کشمیری نوجوانوں کی قربانیاں تاریخ کا فخر ہیں۔
حریت قائدین نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے ماورائے عدالت قتل، جبری گرفتاریوں، گھروں کی مسماری اور املاک کی غیر قانونی ضبطگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند سینئر حریت رہنماء شبیر احمد شاہ کی تیزی سے گرتی ہوئی صحت پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہیں، مگر انہیں علاج معالجے کی سہولیات سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے اور ان کے اہلخانہ کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ حریت وفد نے شبیر شاہ کی رہائی اور انہیں علاج معالجے کی سہولت کی فراہمی کیلئے عالمی ضمیر، اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور او آئی سی سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
حریت وفد نے کشمیری عوام کی مسلسل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ ملک خداداد پاکستان واحد ملک ہے جو ہر عالمی فورم پر کشمیریوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ حریت وفد میں شیخ یعقوب، عبدالحمید لون، سید اعجاز رحمانی، زاہد صفی، محمد شفیع ڈار اور مشتاق احمد بٹ بھی شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیر کمیٹی انہوں نے
پڑھیں:
کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے گلگت بلتستان نے 1947 میں جہاد کر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، جبکہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج سے آزادی کے جشن کی تقریب سے خطاب میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آپ کی بہادری کو تاریخ کبھی نہیں بھلا سکتی، 1947 میں آپ نے جہاد کرکے پاکستان میں الحاق کیا، 1947 کی جنگ میں آپ کے 1700 جوان شہید ہوئے۔ان کا کہنا تھا گلگت بلتستان کو تعلیم اور صحت کی سہولیات ملنی چاہئیں، یہاں ہر وادی میں اسکول ہونے چاہئیں، گلگت بلتستان معدنیات سے مالا مال ہیں، یہ پہاڑ آپ کا اور میرا سرمایہ ہیں، یہاں سیاحت کو فروغ مل سکتا ہے، گلگت بلتستان کو اپنی ایئرلائن بھی ملنی چاہیے۔صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم کا بازار گرم ہے، بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، مقبوضہ کشمیر طویل عرصے سے بھارت کے مظالم کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کا مظہر ہے، چین ہمارا دوست اور شراکت دار ملک ہے، سی پیک فیز ٹو کامیابی سے اپنے مراحل طے کررہا ہے۔صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں کی طرح ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں، گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔