ہماری لڑائی آئینی ضمانتوں کی بحالی کیلئے ہے، آغا سید روح اللہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میری پارٹی عدالت میں جا سکتی ہے لیکن میں صرف یہ یاد دلاؤں گا کہ ہماری لڑائی ریاست کیلئے نہیں ہے ہماری لڑائی اس سے زیادہ کیلئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ نے کہا کہ میں افواہوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتا لیکن اگر مانسون سیشن کے دوران جموں کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی سے متعلق بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے تو میں اس پر ضرور بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے پر نہیں بلکہ ان آئینی ضمانتوں کو دوبارہ حاصل کرنے پر مرکوز ہے جو 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے موجود تھیں۔ سرینگر میں ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سید روح اللہ نے کہا کہ میری پارٹی عدالت میں جا سکتی ہے لیکن میں صرف یہ یاد دلاؤں گا کہ ہماری لڑائی ریاست کے لئے نہیں ہے ہماری لڑائی اس سے زیادہ کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان آئینی ضمانتوں کیلئے ہے جو 2019ء میں ہم سے چھین لی گئی تھیں۔ ریاست کی بحالی میں غیر معمولی تاخیر ہونے پر سپریم کورٹ جانے کے بارے میں نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ کے تبصرے پر آغا سید روح اللہ نے زور دیا کہ ہمیں اپنی لڑائی کو نہیں بھولنا چاہیئے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پارٹی کا مقصد 5 اگست 2019ء کو کئے گئے فیصلوں کو تبدیل کرنا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے کہا بی جے پی نے اپنے منشور کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ میں بھی کہا ہے کہ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔ بی جے پی کی اتحادی ٹیموں (جے کے میں) نے بھی کہا کہ وہ ریاست کیلئے لڑیں گے، لیکن این سی کی لڑائی ریاست کیلئے نہیں ہے۔ ریزرویشن کے معاملے پر جموں و کشمیر کی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جتنا جلد اس معاملے کو حل کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔ آغا سید روح اللہ مہید نے کہا میں انتظار کر رہا ہوں اور طلباء بھی محکمہ قانون سے رپورٹ کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا غا سید روح اللہ سید روح اللہ نے ہماری لڑائی نے کہا کہ ریاست کی انہوں نے
پڑھیں:
ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ، جلد بجلی سستی ہو گی، شرح سود میں مزید کمی متوقع: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی قرضوں میں 41 فیصد بڑا اضافہ ہوا ہے، تاہم ادائیگیوں کے ساتھ یہ صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ جلد شرح سود میں مزید کمی متوقع ہے۔ بجلی بھی سستی کی جائے گی۔ جبکہ آئی ایم ایف کا وفد اگلے ماہ کے آخر میں پاکستان آئے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا گزشتہ ڈیڑھ سال میں معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ تمام معاشی اعشاریے مثبت رجحان ظاہر کر رہے ہیں۔ پالیسی ریٹ (شرح سود) میں نمایاں کمی لائی گئی ہے، جس میں مزید کمی متوقع ہے۔ رواں مالی سال میں معیشت کی بہتری کیلئے مزید اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ سٹاک مارکیٹ میں بہتری سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔ 400 سے زائد محکموں میں رائٹ سائزنگ کا عمل جاری ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قومی معیشت میں تاجروں کا اہم کردار ہے۔ سرکاری اداروں کی نجکاری اس سال تیزی سے آگے بڑھے گی۔ اویس لغاری اور ان کی ٹیم نے توانائی کے شعبے میں بہتری کیلئے نمایاں کام کیا۔ 78 سال میں پہلی بار ٹیرف اصلاحات کا آغاز ہوا ہے۔ بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئے ٹاسک فورس کام کر رہی ہے، جلد بجلی سستی ہوگی۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے۔ ہماری درست سمت سے کاروباری اعتماد بڑھ رہا ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں نے ہماری اقتصادی اصلاحات کو سراہا ہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے ہماری ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے۔ امریکہ سے ٹیرف مذاکرات کے بعد پاکستان کے ایکسپورٹ کے مواقع بڑھے ہیں۔ ایک تیسری عالمی ریٹنگ ایجنسی بھی پاکستان کی معاشی کامیابیوں کا اعلان کرے گی۔ ریاستی ملکی اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری رہے گا جبکہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ اگلے اقتصادی جائزے کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے اقتصادی جائزے کی تکمیل سے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط ملنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدوں کا ہدف معاشی ترقی ہے۔ اس سال کے آخر میں پانڈا بانڈ جاری کر رہے ہیں۔ چین سے بھی ہم معاہدے کر رہے ہیں۔