بھارت کا ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
بھارت کا ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)جنگ بندی کے باوجود بھارتی حکومت کی اشتعال انگیزیاں جاری ہیں، بھارت نے ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔
بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ سفارتی محاذ پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اور اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے دیا۔بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار پر غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو آج باضابطہ طور پر بھارتی وزارت خارجہ میں طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔پاکستانی ہائی کمیشن یا دفتر خارجہ کی جانب سے تاحال اس پیش رفت پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی جانب سے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار متوقع ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے کے خلاف ایسے اقدامات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جسے ماہرین دونوں ممالک کے تعلقات میں بڑھتی کشیدگی کی علامت قرار دے رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ دکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ شادی کے نام پر لوٹ مار،سات ماہ میں 25شوہر بدلنے والی دلہن گرفتار حالیہ جنگ 1971اور 1965سے زیادہ خطرناک تھی، بیرسٹر گوہر وزیر ریلوے کا عیدالاضحی پر 5خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ آئیسکو ریجن میں بوجہ ضروری سسٹم مینٹیننس22مئی 2025ء عارضی بجلی بندش کا شیڈول تمام آپریشن سرکلز انچارج کل کھلی کچہری کا انعقاد کریں گے،ترجمان آئیسکوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے ملک چھوڑنے کا حکم کی جانب سے ایک اور
پڑھیں:
ایرانی تیل کی تجارت پر امریکی پابندیوں کا شکار اداروں میں 2 پاکستانی اور بھارتی کمپنیاں بھی شامل
امریکا نے ایران کی پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل مصنوعات کی فروخت اور ترسیل میں ملوث 6 کمپنیوں اور متعدد بحری جہازوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، ان میں بھارت اور پاکستان میں قائم 2 کمپنیاں بھی شامل ہیں، یہ اقدام تہران پر معاشی دباؤ بڑھانے کے لیے جاری امریکی مہم کا حصہ ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول (او ایف اے سی) کی جانب سے اعلان کردہ ان پابندیوں کا ہدف ان شپنگ اور مینجمنٹ کمپنیوں کا ایک نیٹ ورک ہے، جن پر ایران کی جانب سے خاموشی سے تیل اور پیٹروکیمیکل مصنوعات منتقل کرنے میں مدد دینے کا الزام ہے، یہ سب امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
یہ حالیہ پابندیاں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا اور اسرائیل کے حملوں کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ واشنگٹن اب بھی سابق صدر ٹرمپ کی ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ’محکمہ خزانہ تہران کے مالی وسائل تک رسائی کو روکنے اور اس کی غیر مستحکم سرگرمیوں کو ایندھن فراہم کرنے والے آمدنی کے ذرائع کو ہدف بناتے ہوئے معاشی دباؤ کو مزید بڑھاتا رہے گا’۔
جن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان میں بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں قائم ’ایس اے آئی صبوری کنسلٹنگ سروسز‘ شامل ہے، جو دو ایل پی جی ٹینکروں ’بیٹیلیور‘ اور ’نیل‘ کی کمرشل مینیجر تھی۔
محکمہ خزانہ کے مطابق ستمبر 2022 میں بیٹیلیور نے ایران سے الائنس انرجی کمپنی کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات منتقل کیں، جو پہلے ہی امریکی پابندیوں کا شکار ہے۔
پاکستان کے شہر لاہور میں قائم الائنس انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ پر بھی ایران کے ساتھ تیل کی تجارت میں ملوث ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے، یہ کمپنی پہلے بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آ چکی ہے۔
امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والے دیگر اداروں میں متحدہ عرب امارات، ایران اور پاناما میں قائم کمپنیاں اور ان کے زیرِ انتظام بحری جہاز بھی شامل ہیں۔
Post Views: 4