کراچی میں کئی دہائیوں سے گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ساتھ ہی بجلی کی عدم دستیابی بھی معمول ہے ایسے میں عوام نہ صرف سستی بجلی کا مطالبہ بلکہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے احتجاج بھی کرتے نظر آتے ہیں، لیکن گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھتا چلا جاتا ہے۔

کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ان علاقوں میں کی جاتی ہے جہاں بل ادا نہیں کیے جاتے جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے بل نادہندگان کے بجلی کے کنکشن منقطع کردینے چاہییں نہ کہ اس کا بوجھ بل ادا کرنے والے صارفین پر اذیت کی صورت میں لاد دیا جائے۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رکن عامر صدیقی کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف پیش کردہ قرارداد میں کے الیکٹرک کی ناانصافیوں کے خلاف عدالتی کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے، رکن پیپلز پارٹی ہیر سوہو  نے مذکورہ قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روشنیوں کے شہر کراچی میں اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کی بھی انوکھی منطق

رکن ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت اس کی مخالفت کی جا رہی ہے، مذکورہ کمیٹی کے کئی اجلاس ہوچکے، مگر کچھ نہیں ہوا، وزیر ایکسائز سندھ مکیش چاؤلہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ایوان کی بڑی کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے، جس میں اپوزیشن لیڈربھی شامل ہیں۔

مکیش چاؤلہ کے مطابق کل بھی اس کمیٹی کا اجلاس ہے، جب پہلے ہی کمیٹی بنی ہے تو اس پر مزید کمیٹی نہیں بنائی جاسکتی اور یوں سندھ اسمبلی نے قرارداد کثرت رائے سے مسترد کردی۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس پیر کے روز میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا اس اجلاس میں 14قراردادوں کی منظوری دی گئی، 12 قراردادوں کو اتفاق رائے سے منظورکیا گیا جبکہ 2 قرار داد کثرت رائے سے منظور ہوئیں بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے مابین تصفیہ طلب معاملہ برائے 5142 مربع گز پلاٹ ایلینڈور روڈ واقع ریلوے کوارٹرز کو 2 لاکھ 75 ہزار فی مربع گز کے حساب پر فروخت کرنے کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: کے الیکٹرک نے پاکستان ریلوے کی بجلی کیوں بند کردی؟

میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جب معاملات کو ٹیک اوور کیا تو یہ معاملہ سپریم کورٹ میں تھا، سپریم کورٹ نے کہاکہ میئر اور کے الیکٹرک ملکر معاملات کا حل نکالیں، کلری کی زمین پر کے پی ٹی دعویٰ کرتا ہے کہ ان کی زمین ہے، ایلنڈر روڈ کی زمین طویل عرصے سے کے الیکٹرک کے پاس تھی۔

’اب ہم کے الیکٹرک کا بل دینے کی پوزیشن میں آجائیں گے، یہ پیسہ شہر کی امانت ہے جو کے الیکٹرک کو دینا چاہیے تھا، اپنے دعوے پر آج بھی قائم ہیں، چیزوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہےہیں، وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ وہ نیپرا کے ذریعے کے الیکٹرک کو پابند کریں، شہر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر وزیر اعظم کو خط لکھوں گا۔‘

بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ بلدیہ کراچی بہت سارے تصفیہ طلب معاملات ہیں، کے الیکٹرک کی جانب کے ایم سی کے واجبات کی ادائیگی کا مسئلہ بھی ہے۔ ’ہم کہیں نہ کہیں کے الیکٹرک کو فائدہ پہنچا رہے ہیں، کے الیکٹرک کے کھمبے مختلف شاہراہوں پر لگے ہوئے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن لیڈر ایم کیو ایم بلدیہ عظمیٰ کراچی سندھ اسمبلی سیف الدین عامر صدیقی عدالتی کمیشن قرارداد کے الیکٹرک مرتضیٰ وہاب میئر کراچی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر ایم کیو ایم بلدیہ عظمی کراچی سندھ اسمبلی سیف الدین عدالتی کمیشن کے الیکٹرک مرتضی وہاب میئر کراچی کے الیکٹرک کی کے الیکٹرک کے سندھ اسمبلی بلدیہ عظمی کا کہنا بجلی کی

پڑھیں:

 بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر  کی اثاثوں اور رقوم کی واپسی کیلئے فنڈ تشکیل دینے کی ہدایت

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے  چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے متعلقہ حکام کو لوٹے گئے اثاثوں اور رقوم کی واپسی کے لئے  فنڈ تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
چیف ایڈوائزر کے پریس سیکرٹری شفیق العالم نے  منی لانڈرنگ کی گئی رقوم کی بازیابی سے متعلق   اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں بتایا کہچیف ایڈوائزر نے ہدایت دی ہے کہ لوٹی گئی رقوم کے انتظام کے لیے ایک فنڈ قائم کیا جائے، جو عوامی فلاح و بہبود کے لیے استعمال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کو غریب عوام کی فلاح کے لیے استعمال کیا جائے گا
اس موقع پر بنگلہ دیش بینک کے گورنر احسن ایچ منصور نے کہا کہ یہ فنڈ موجودہ قوانین کے تحت قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا  کہ اگر ضرورت پڑی تو فنڈ کے قیام کے لیے قانون میں ترمیم کی جائے گی۔انہوںنے امید ظاہر کی کہ عبوری حکومت کی مدت کے دوران یہ فنڈ قائم ہو جائے گا، تاہم منتخب حکومت کو اس عمل کو جاری رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت یہ فنڈ اُن رقوم اور اثاثوں سے تشکیل دے گی جو بدعنوانی کے الزام میں ملوث افراد سے ضبط کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن بینکوں سے رقم لوٹی گئی وہ رقم متاثرہ بینکوں کو ان کے جمع کنندگان کو معاوضہ دینے کے لیے واپس دی جائے گی۔
انہوں  نے کہا کہ غیر بینکاری ذرائع سے بدعنوانی کے ذریعے حاصل کیے گئے اثاثے غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اس فنڈ کے ذریعے استعمال کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف کمپنیوں کے منجمد شیئرز، جن پر بینکوں کے قرضے ہیں، ان کو اسٹریٹجک سرمایہ کاروں کے حوالے کیا جائے گا۔ تاہم ایسا کرنے سے پہلے حکومت کو ان شیئرز کی عارضی ملکیت حاصل کرنا ہوگی تاکہ اس عمل کو قانونی بنایا جا سکے اسی لیے ہم یہ قانونی قدم اٹھانے جا رہے ہیں۔ نئے سرمایہ کاروں سے حاصل ہونے والی رقم اس فنڈ کے ذریعے بینکوں کو منتقل کی جائے گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سندھ اسمبلی میں کے الیکٹرک کے خلاف ایم کیو ایم کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • سندھ اسمبلی میں کے الیکٹرک کے خلاف ایم کیو ایم کی قرار داد کثرت رائے سے مسترد
  •  بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر  کی اثاثوں اور رقوم کی واپسی کیلئے فنڈ تشکیل دینے کی ہدایت
  • پرنس کریم آغا خان کی تمام جائیداد کی منتقلی سے متعلق اہم قرارداد سندھ اسمبلی میں منظور
  • سٹی کونسل کراچی نے ریلوے کوارٹر کی زمین کے الیکٹرک کو فروخت کرنے کی قرارداد منظور کرلی
  • جماعت اسلامی کا بدامنی کیخلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان
  • سندھ اسمبلی سے ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ایکسپلوزو بل 2024 منظور
  • عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام سے جواب طلب
  • احد رضا میر اور سجل علی کی طلاق کیوں ہوئی؟ آصف رضا میر نے خاموشی توڑ دی