data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:شہر قائد میں جاری بدترین اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی نے قانونی محاذ پر قدم بڑھا دیا، جماعت اسلامی کراچی کے 9 ٹاؤن چیئرمینوں نے کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی ہے، جس میں وفاقی حکومت، کے الیکٹرک اور نیپرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے الیکٹرک شہر کراچی کے بیشتر علاقوں میں غیر انسانی اور غیر قانونی طرز عمل اپناتے ہوئے بدترین لوڈشیڈنگ کر رہی ہے جو آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس غیر قانونی اقدام کو آئین کے منافی قرار دیا جائے اور نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا جائے۔

آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت شہریوں کو بجلی کی مسلسل اور قابل بھروسہ فراہمی ریاست کی ذمے داری ہے جب کہ نیپرا اس شعبے کی نگرانی کرنے والی ریگولیٹری اتھارٹی ہے، کے الیکٹرک ایک نجی ادارہ ہے جسے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کا لائسنس دیا گیا ہے لیکن یہ ادارہ اپنے لائسنس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

درخواست گزاروں نے نشاندہی کی ہے کہ نیپرا خود اس بات کا اعتراف کر چکی ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈشیڈنگ غیر قانونی ہے، نیپرا کے 2 اپریل 2024 کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیپرا نے واضح طور پر کہا تھا کہ کے الیکٹرک کا یہ عمل کہ وہ لائن لاسز کے تناسب سے مخصوص علاقوں میں لوڈشیڈنگ کرے، قانون کے خلاف ہے کیونکہ اس سے وہ صارفین بھی متاثر ہوتے ہیں جو باقاعدگی سے بجلی کے بل ادا کرتے ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے، تسلسل کے ساتھ اور قابل بھروسہ نظام کے ذریعے بجلی فراہم کرے لیکن کمپنی نے اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی کی ہے، کراچی میں اس وقت شدید گرمی کا موسم ہے اور بجلی کی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس غیر انسانی رویے کا نوٹس لے۔

درخواست گزاروں نے عدالت کو یہ بھی یاد دلایا ہے کہ سپریم کورٹ سمیت ملک کی اعلیٰ عدلیہ پہلے ہی قرار دے چکی ہے کہ بجلی کی مسلسل فراہمی عوام کا آئینی اور بنیادی حق ہے، جسے کسی صورت سلب نہیں کیا جا سکتا، کے الیکٹرک ان عدالتی فیصلوں، آئینی تقاضوں اور قانونی ضوابط کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے۔

جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف ہر محاذ پر آواز بلند کرے گی، چاہے وہ سڑکوں پر احتجاج ہو یا عدالتوں میں قانونی جنگ ہو۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان کی جانب سے بھی اسی نوعیت کی ایک آئینی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی جا چکی ہے، جو اس وقت زیر سماعت ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہ کے الیکٹرک جماعت اسلامی گیا ہے کہ کراچی کے کی ہے کہ بجلی کی کے خلاف

پڑھیں:

ای بائیکس اسکیم کے تحت قرعہ اندازی، 41 ہزار درخواست گزار کامیاب قرار

ویب ڈیسک؛ وزارت صنعت و پیداوار  نے ای بائیکس اسکیم کے تحت قرعہ اندازی کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا۔

 ترجمان کے مطابق ای بائیکس رکشہ کیلئے ملک بھر سے 2لاکھ 69ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، قرعہ اندازی کے تحت 41ہزار درخواست گزاروں کو کامیاب قرار دیا گیا۔

 حکام کے مطابق 2030 تک پاکستان میں فروخت ہونے والی 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی، کم آمدنی والے شہریوں کو الیکٹرک گاڑیوں پر براہِ راست سبسڈی دی جارہی ہے۔

پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے

  موٹر سائیکلوں پر 50 ہزار بینکوں سے قرض اور 80 ہزار روپے صارف کو خود دینا ہوں گے جبکہ رکشوں پر سبسڈی 2 لاکھ اور 4 لاکھ خریدار کو دینا ہوں گے۔

 وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق ای بیلٹنگ کا پہلا مرحلہ شفاف محفوظ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے مکمل کیا گیا، ای بائیکس پر جون تک حکومت 9ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔ 
 

متعلقہ مضامین

  • عمر ایوب اور شبلی فراز کی ڈی سیٹ کرنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع
  • عالمی قافلے و رضاکاروں پر حملہ اسرائیلی دہشتگردی ہے ،عنایت اللہ خان
  • جماعت اسلامی بلوچستان کے تحت اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • ایشوریا اور ابھیشیک بچن کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس
  • سندھ ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا
  • امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے خلاف ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں
  • حافظ نعیم الرحمن کا صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے خلاف آج ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • جماعت اسلامی کا غزہ صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف کل ملک گیر احتجاج کا اعلان  
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • ای بائیکس اسکیم کے تحت قرعہ اندازی، 41 ہزار درخواست گزار کامیاب قرار