بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
ایکسپریس نیوز نے مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
خطے کی خوشحالی ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب
فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔
اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔
نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا غیر قانونی ہے،27ویں ترمیم کے خلاف قوم کھڑی نہ ہوئی تو پھر بھیڑ بکریاں بنا دی جائے گی،علیمہ خان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: تقسیم کار کمپنیوں کروڑ 75 لاکھ نیپرا نے
پڑھیں:
بھارت: ماہانہ ایک کروڑ روپے کمانے والا موموز اسٹال
بھارت میں انسٹاگرام کے ایک کانٹنٹ کریئٹر نے موموز اسٹال کی چھوٹی سی ویڈیو پوسٹ کر کے نئی بحث چھیڑ دی۔
کیسی پریرا نامی تخلیق کار نے بینگالورو کے ایک مشہور موموز اسٹال پر گئے اور وہاں کے معاملات ایک کلپ میں ریکارڈ کر کے پیش کیے۔ انہوں نے اسٹال پر کام کیا اور آنے والے گاہکوں کو موموز پروسے۔
ویڈیو کے مطابق ابتدائی پہلے گھنٹے کیسی پریرا نے 118 پلیٹیں سرو کی۔ ایک چھوٹا سا وقفہ لے کر جب وہ واپس آئے پہلے زیادہ گاہک ان کا انتظار کر رہے تھے۔
کیسی پریریا کے مطابق یہ اسٹال شام 5 بجے سے رات 10 بجے تک کھلتا ہے۔ ایک پلیٹ کی قیمت 110 بھارتی روپے (348 پاکستانی روپے) ہے۔ ٹیم نے پورے دن مین 950 کے قریب پلیٹیں فروخت کیں، جس کے حساب سے اس دن 1 لاکھ 4 ہزار 500 بھارتی روپے (3 لاکھ 30 ہزار پاکستانی روپے سے زیادہ ) کی فروخت ہوئی۔
انہوں نے ویڈیو میں بتایا کہ اگر روزانہ کی یہ فروخت رہے تو ماہانہ آمدنی تقریباً 31 لاکھ 35 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 1 کروڑ پاکستانی روپے) تک ہوسکتی ہے۔
تاہم، کمنٹس میں لوگوں نے ان کے دعووں کو مغالطہ آرائی پر مبنی قرار دیا۔