الیکٹرک وہیکل کو فروغ دینے کے لیے حکومت سرگرم، انشورنس ریٹس طلب کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کی زیرِ صدارت الیکٹرک وہیکل فنانسنگ اسکیم سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں انشورنس اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں بیٹری چوری، انشورنس لاگت اور اینٹی تھیفٹ ٹیکنالوجی جیسے اہم پہلوؤں پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے جدید ٹریکنگ سسٹمز، لاکس اور محفوظ بیٹری حل متعارف کرا دیے گئے ہیں، جبکہ لیتھیئم آئن بیٹریاں پاکستانی موسم کے لیے سب سے زیادہ موزوں تصور کی جاتی ہیں۔ ہارون اختر نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل مینوفیکچررز نے بیٹری چوری جیسے خدشات کافی حد تک کم کر دیے ہیں، اور اب انشورنس کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منگل تک حکومت کو انشورنس ریٹس کی تجاویز پیش کریں، جو عوام کے مفاد میں ہوں اور مناسب قیمتوں پر ہوں۔
انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ پر تیزی سے کام جاری ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے رواں سال جنوری میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی سستی کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ چارجنگ ٹیرف 71.
ان کا کہنا تھا کہ چارجنگ اسٹیشن لگانے کی اجازت صرف 15 دن میں حاصل کی جا سکتی ہے اور کوئی بھی شہری 18 سے 20 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری سے اپنا اسٹیشن لگا سکتا ہے، یہاں تک کہ محلّوں میں چھوٹے اسٹیشنز بھی ممکن ہیں۔ ان کے مطابق ٹیرف میں 45 فیصد کمی کی گئی ہے اور الیکٹرک موٹر سائیکل استعمال کرنے کی صورت میں خرچہ 100 روپے سے بھی کم رہ جائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق 800 سی سی گاڑی پر ماہانہ 600 روپے کی بچت ممکن ہو سکتی ہے۔
وزارتِ توانائی کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی کا باعث بنیں گے بلکہ عام شہری کو معاشی ریلیف بھی فراہم کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اب ہر شہری کا ٹیکس فائلر ہونا ضروری ہے: مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد
—فائل فوٹومشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد نے کہا ہے کہ اب ہر شہری کا ٹیکس فائلر ہونا ضروری ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکس نہ دینے پر کمیٹی کے ذریعے 3 نوٹسز دینے کے بعد کارروائی ہو گی۔
خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ آہستہ آہستہ چیزیں بہتر ہوں گی لیکن کہیں سے اسٹارٹ لینا ضروری ہے، یو اے ای اور دیگر ممالک میں بھی پیٹرول کی قیمتیں بڑھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ کے دوران پیٹرول کی قیمتیں 120 ڈالر فی بیرل پر پہنچنے کی باتیں ہو رہی تھیں، جنگ کے دوران پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا اس کا اثر پڑ رہا ہے ، خرم شہزاد