علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ ٰخیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کردی ۔جمعرات کو پشاور ہائیکورٹ میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔وزیراعلیٰ وکلا ٹیم کے ہمراہ خود عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰکے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن سمیت مختلف اداروں میں مقدمات درج ہیں، مگر ان کی تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئیں۔وکیل نے بتایا کہ وزیراعلی عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، لیکن گرفتاری کا خدشہ لاحق ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست منظور کرلی اور تمام متعلقہ اداروں کو مقدمات کی تفصیلات فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ وزیراعلی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔+
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حفاظتی ضمانت میں توسیع
پڑھیں:
تشدد کیس: ملزمان کی ضمانت مسترد، جیل بھجوادیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-08-7
چناری (صباح نیوز) چناری کونا تشدد کیس سیشن کورٹ ہٹیاں بالا نے 14 روزہ پولیس ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد چناری پولیس کی زیر حراست 3 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا، تشدد کے مبینہ الزام میں ملوث پارٹی سے تعلق رکھنے والی بیوہ خاتون نے تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے 3 نوجوانوں سمیت 12 افراد کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلیے ایس پی جہلم ویلی کو درخواست دے دی۔دریں اثناء تشدد کے مبینہ الزام میں ملوث پارٹی سے تعلق رکھنے والی بیوہ خاتون رخیلہ بیگم بیوہ محمد بشیر کھوکھر ساکن کونا نے ایس پی جہلم ویلی کو دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سائلہ نے قبل ازیں 3 نومبر کے روز چناری پولیس کو مظہر ولد افضل،محمد فرید مغل ولد عبدالمجید مغل،محمودالرحمن کھوکھر ولد عبدالرحمن کھوکھر،محنونا عرف نونی زوجہ محمود،انس محمود ولد محمود الرحمن،رمیض قیوم ولد عبدالقیوم،راجہ قیوم ولد کالہ،عتیق الرحمن ولد عبدالرحمن،خلیل الرحمن ولد عزیز الرحمن،رفیق کھوکھر ولد عبدالرحمن کھوکھر،عبدالرشید خلجی،راجہ خیام کے خلاف کارروائی کیلیے درخواست دی لیکن ملزمان بالا کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی،خاتون نے مبینہ طور پر ایس پی کو دی جانے والی درخواست میں الزام عاید کیا کہ مسئولان قبل ازیں اسکول میں زیر تعلیم میری بیٹی کا راستہ روکتے تھے، عزت بچانے کے ڈر سے بیٹی کو اسکول جانے سے روک دیا،پھر مسئولان سائلہ کے گھر کے باہر رات کے اندھیرے میں چکر لگانا شروع ہوگئے، بہت دفعہ ملزمان کے ورثاء کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا لیکن وہ باز نہ آئے، ایک رات میرے گھر میں گھس کر مبلغ 4 لاکھ روپے،4 تولے سونا چوری کر کے لے گئے، اس کے بعد ملزمان نے 31اکتوبر اور یکم نومبر کی درمیانی رات گھر میں گھس کر چادر اور چار دیواری کو پامال کیا، بیوہ خاتون کی درخواست پر ایس پی جہلم ویلی نے تحت ضابطہ کارروائی کرنے کی ہدایت اور واقعہ کے حوالہ سے ایس ایچ او چناری سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔