City 42:
2025-11-19@04:42:43 GMT

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حفاظتی ضمانت میں توسیع

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

ویب ڈیسک :پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو درج مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا۔

 پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ضمانت کے کیس کی سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ کی مقدمات تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کیلئے کیس دائر کیا ہوا ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری  

 اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کا آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت کی رپورٹ کے مطابق علی امین گنڈاپور کیخلاف 48 ایف آئی آر اسلام آباد میں درج ہیں، ایف آئی اے کی دو انکوائریز ہیں، نیب اور اینٹی کرپشن کی رپورٹ نہیں آئی۔

 جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں، ہر دوسرے دن تو عدالت نہیں آسکتے، وزیراعلیٰ کو اور کام کرنے ہیں، آپ رپورٹ کرکے اس کیس کو ختم کریں۔

اداکارہ شیفالی نے موت سے قبل کونسی میڈیسن کھائی؟ قریبی دوست نے بتا دیا

 عدالت نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کردی اور علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: حفاظتی ضمانت علی امین

پڑھیں:

پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ‘ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-08-17

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے پہلا فیصلہ سناتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع جاری کر دیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے 3 بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید 2 ججز نے حلف بھی اٹھا لیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں جسٹس حسن رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر سماعت کی جس میں پشاور ہائیکورٹ کا آجر اور اجیر کے متعلق فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی، دوران سماعت جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ ’غریب مزدور کے پاس سیکورٹی ڈیپازٹ کی مد میں اتنا پیسہ کہاں سے آئے گا؟‘۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’یہ کیس غریب مزدوروں سے متعلق ہے، قانون یہ ہے کوئی نجی ادارہ مزدور کو کام سے نکالے گا تو اس کے واجبات ادا کرے گا، اگر نجی ادارہ واجبات ادا نہیں کرتا تو مزدور متعلقہ محکمہ میں اپیل کر سکتا ہے، مزدور کے حق میں فیصلہ آئے تو نجی ادارہ اپیل میں واجبات سیکورٹی کی مد میں جمع کرائے گا، پشاور ہائیکورٹ نے نجی ادارہ کی اپیل کے ساتھ سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرط ختم کردی ہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع دیا جائے، جس پر عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ پر حکم امتناع بھی جاری کر دیا۔علاوہ ازیں چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے 3 بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید 2 ججز نے حلف بھی اٹھا لیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت کے بینچ 1 میں چیف جسٹس امین الدین خان، جسٹس علی باقی نجفی اور جسٹس ارشد حسین شامل ہیں۔بینچ 2 میں جسٹس حسن رضوی اور جسٹس کے کے آغا شامل ہیں جبکہ بینچ 3 جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پر مشتمل ہے۔ وفاقی عدالت کے 2 جج جسٹس روزی خان اور جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نئے ججز سے حلف لیا۔وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تعداد اب 7 ہوگئی ہے۔ مزید برآں وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ شاہراہ دستور سے پرانی ہائی کورٹ بلڈنگ جی 10 منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور منتقلی کا یہ عمل جنوری تک مکمل ہو جائے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • جسٹس امین، آئینی عدالت کے ججز سے سپریم کورٹ بار کے وفد کی ملاقات 
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
  • وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ‘ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع
  • وفاقی آئینی عدالت کے 2 مزید ججز جسٹس روزی بڑیچ اور جسٹس ارشد شاہ نے حلف اٹھالیا
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے باقاعدہ مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا
  • وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججز جسٹس روزی اور ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا
  • وفاقی آئینی عدالت: 2 نئے ججز جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے اپنی پہلی باقاعدہ سماعت کا آغاز کردیا
  • وفاقی آئینی عدالت کے دو ججوں جسٹس روزی خان اور ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا