لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں تین مرتبہ اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی، جمہوریت میں ڈائیلاگ سے معاملات حل ہوتے ہیں، ڈیڈ لاک سے نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا ملک کو درپیش معاملات پر بات کریں گے، بجٹ والے دن بھی وزیراعظم نے مذاکرات کی بات کی، میاں نوازشریف بھی ڈائیلاگ کے حق میں ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم ہر معاملے پر نوازشریف اور کابینہ سے بھی مشاورت کرتے ہیں، تحریک انصاف والے فیلڈ مارشل سے متعلق غلط پراپیگنڈا کرتے ہیں، ملک کے بہترین مفاد میں جو بھی بات ہوگی فیلڈ مارشل رکاوٹ نہیں بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتیں چارٹر آف اکانومی پر مطمئن ہو جائیں، اگر شرائط لگائیں گے تو پھر ڈائیلاگ نہیں ہوتے، بانی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کوئی ابہام والی بات نہیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے مینارپاکستان جلسے میں کہا سب کو مل کر ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہوگا، بانی نے تو ہمارے خلاف ایسے کیسز بنائے تھے جن میں سزائے موت ہو سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں کئی دفعہ جیل کاٹ چکا ہوں، جیل میں پہلے دو، تین ماہ مشکل ہوتے ہیں پھر عادی ہو جاتے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کو ابراہیمی معاہدے پر عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے. رانا ثنا اللہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا نے کہا ہے کہ پاکستان کو ابراہیمی معاہدے سے متعلق عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے، ابھی تک اس معاملے پر پارٹی یا حکومت کی جانب سے کوئی رائے قائم نہیں کی گئی اور نہ ہی اس ایشو کو ابھی زیر بحث لایا گیا ہے.

(جاری ہے)

ایک انٹرویو میں ابراہیمی معاہدے پر اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے نون لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مدعی سست اور گواہ چست والا معاملہ نہیں ہونا چاہیے، فلسطین میں بہت خون بہا ہے، وہاں پر بہت ظلم ہوا ہے اب وہاں پر امن قائم ہونا چاہیے اور وہاں پر بہنے والا خون بند ہونا چاہیے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے وہاں کوئی بھی یا کسی بھی قسم کا معاہدہ ہوتا ہے، ابرہیم معاہدہ ہو چاہے کوئی اور ، یا وہاں پر براہ راست ملوث قوتوں کے درمیان کوئی معاہدہ یا فلسطین کے ساتھ موجود عرب ممالک چاہیں یا اس پر متفق ہیں تو میں سمجھتا ہوں کو پاکستان کو، سعودی عرب کو، ترکیہ کو اور اس کے ساتھ اگر ایران کو بھی شامل کرلیا جائے یہ بڑے ممالک ہیں، ملائیشیا بھی ہے، تو ان کو مشترکہ طور پر کوئی فیصلہ کرنا چاہیے اور پاکستان کو مسلم ورلڈ کے ساتھ جانا چاہیے.

ان کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب، ایران، ترکیہ اور عرب ممالک کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو پاکستان کو ان کے ساتھ جانا چاہیے پاکستان، سعودی عرب، ترکی اور ایران کو ابراہیمی معاہدے سے متعلق مشترکہ فیصلہ کرنا چاہیے، پاکستان کو ابراہیمی معاہدے سے متعلق عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے. یادرہے کہ ابراہیمی معاہدے 2020 میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے جس کے تحت اسرائیل اور کئی عرب ممالک، بشمول متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے سفارتی تعلقات قائم کیے یہ معاہدے امریکہ کی ثالثی میں طے پائے اور ان کا نام ابراہیمی مذاہب (یہودیت، اسلام اور عیسائیت ) کے مشترکہ جد اعلی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے حوالے سے رکھا گیا یہ معاہدہ امریکا کی سربراہی میں اسرائیل کے ساتھ مسلمان خصوصا عرب ممالک کے درمیان ”نارملائزیشن“ کے لیے شروع کیا گیا تھا پاکستان سمیت متعددمسلمان ملکوں نے2020میں اس معاہدے کو قبول نہیں کیا تھا.

معاہدے کے حامیوں نے اسے مشرق وسطی میں امن، باہمی تعاون، تجارت اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے اہم قراردیا تھا تاہم فلسطینی تنازع کے حل میں پیش رفت نہ ہونے پر کئی عرب ممالک میں ان معاہدات پر تنقید بھی کی جاتی ہے.

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو ابراہیمی معاہدے پر عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے. رانا ثنا اللہ
  • خیبر پختونخوا حکومت گرانے کے بارے میں قطعی طور پر غور نہیں ہو رہا، رانا ثناء اللہ
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور نہیں: رانا ثنا اللہ
  • خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
  • پی ٹی آئی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثناء
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
  • جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے، رانا ثنااللہ
  • تحریک انصاف نے کوئی تحریک چلائی تو سختی سے روکا جائیگا،حکومت کو جو مناسب لگا وہ کریگی، رانا ثناء اللہ
  • الیکشن کمشن اجلاس بار مذاکرات کی دعوت دی: رانا  ثناء: بیان نہیں اقدامات کریں: شبلی