data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلا م آباد (صباح نیوز) انصاف تک رسائی کو بہتر بنانے اور عوامی مرکزیت پر مبنی اصلاحات کو اپنانے کی اپنی مسلسل کوششوں کے تحت، عدالت عظمیٰ پاکستان نے وڈیو لنک سہولت کو ملک کے دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر وکلا اور سائلین کیلیے توسیع دے دی ہے۔ یہ سہولت سندھ ہائیکورٹ ڈویژن بینچ سکھر اور پشاور ہائیکورٹ کے 4 بینچوںایبٹ آباد، مینگورہ(سوات)، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں کامیابی سے قائم کر دی گئی ہے، اس سہولت کودیگر صوبوں کے دور دراز علاقوں تک بھی توسیع دی جائے گی اور اس سلسلے میں اقدامات جاری ہیں۔ جاری پریس
ریلیز کے مطابق یہ اہم اقدام عدالت عظمیٰ کے ایک جامع اور جدید ٹیکنالوجی سے مربوط عدالتی نظام کے عزم کا مظہر ہے۔ یہ سہولت دور دراز علاقوں سے وکلا اور سائلین کو طویل سفر کی زحمت سے بچاتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں بذریعہ وڈیو لنک پیش ہونے کے مواقع فراہم کرتی ہے، جس سے وقت اور وسائل کی قابلِ قدر بچت ممکن ہوتی ہے۔ اس نظام کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے اور وکلا کو وڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کیلیے درخواست دینے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہ اقدام سپریم کورٹ کے اس وسیع تر وژن کا حصہ ہے جس کے تحت عوامی مرکزیت کو فروغ دینے کیلیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو عدالتی نظام میں ضم کیا جا رہا ہے تاکہ یہ نظام زیادہ شفاف، فعال اور جوابدہ بنایا جاسکے۔ یہ سہولت عدالتی کارروائیوں کو جدید خطوط پر استوار کرتی ہے اور اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ جغرافیائی رکاوٹیں کسی شہری کیلیے انصاف تک رسائی میں حائل نہ ہوں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دور دراز علاقوں عدالت عظمی وڈیو لنک

پڑھیں:

گرفتاریوں کے بعد اسلام آباد میں وکلا کی جزوی ہڑتال، جنرل باڈی اجلاس آج طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پریس کلب کے باہر سے وکلا کی گرفتاریوں کے بعد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے جزوی ہڑتال کا اعلان کر دیا۔

آج کچہری میں متعدد وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جبکہ بعض نے معمول کے مطابق پیشیاں نمٹا دیں۔ بار ایسوسی ایشن کے مطابق پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و قانونی حق ہے، اس لیے وکلا کے خلاف کارروائی کسی طور قبول نہیں کی جا سکتی۔

گزشتہ رات پولیس نے اسلام آباد پریس کلب کے باہر سے اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری سمیت 10 سے 15 وکلا کو حراست میں لیا تھا،  تاہم صورتحال کشیدہ ہونے کے خدشے پر بعد ازاں تمام گرفتار وکلا کو رہا کر دیا گیا۔ اس واقعے نے وکلا برادری میں سخت تشویش پیدا کر دی ہے۔

بار ایسوسی ایشن نے آج جنرل باڈی اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھانے یا مکمل ہڑتال کے آپشن پر بھی غور کیا جائے گا۔ وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح کی کارروائیاں دوبارہ کی گئیں تو وہ عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

قانونی ماہرین کے مطابق وکلا برادری ملک کے عدالتی نظام کی ایک اہم ستون ہے اور ان کے ساتھ اس قسم کا سلوک اداروں کے درمیان تناؤ میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اسی لیے وکلا تنظیمیں اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سابق چیئرمین فشریز کی جائیداد منجمد کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
  • پی ٹی آئی راہنما فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع
  • پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع
  • وزیراعلی پنجاب  کا  دور دراز علاقوں میں  گھر گھر بوتل بند پانی فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان
  • پنجاب، دور دراز علاقوں میں گھر گھر بوتل بند پانی مہیا کرنے کا فیصلہ
  • مریم نواز کسی کے سا منے امداد کیلیے ہا تھ نہیں پھیلائے گی ،عظمیٰ بخاری
  • گرفتاریوں کے بعد اسلام آباد میں وکلا کی جزوی ہڑتال، جنرل باڈی اجلاس آج طلب
  • مخصوص نشستیں کیس: فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا‘ عدالت عظمیٰ
  • ۔ 26ویں آئینی ترمیم‘ مصطفی نواز کھوکھر کی عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل دائر
  • اتحاد اور مضبوط قیادت کے بغیر کامیابی ممکن نہیں!