سی ڈی اے قائم رہےگایاپھر ختم، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد (صغیر چوہدری) وفاقی ترقیاتی ادارہ( سی ڈی اے) ختم ہوگا یا پھر قائم رہے گا ،عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔سی ڈی اے کی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے محفوظ کیا،جسٹس محسن اختر کیانی نے حکومت کو سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا پراسیس شروع کرنے کا آرڈر کیا تھاعدالت نے سی ڈی اے کا رائٹ آف وے اور ڈائریکٹ ٹیکس عائد کرنے کا ایس آر او کالعدم قرار دیا تھا،دوران سماعت جسٹس خادم حسین سومرو نے سی ڈی اے وکیل سے استفسار کیارائٹ آف وے کیا ہے؟ وکیل نے کہا سی ڈی اے اپنی جگہ سے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو راستہ دینے پر رائٹ آف وے ٹیکس عائد کرتی ہے،سنگل بنچ نے درخواست میں کی گئی استدعا سے آگے بڑھ کر آرڈر کر دیا،چھبیسویں ترمیم کے بعد عدالت کے پاس استدعا کے علاوہ ریلیف دینے کا اختیار نہیں،درخواست میں رائٹ آف وے اور ڈائریکٹ ٹیکس کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی، عدالت نے غیرقانونی طور پر آگے جا کر سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا کہہ دیا،سنگل بنچ کو فیصلہ کرتے ہوئے استدعا کی حد تک محدود رہنا چاہیے تھا،وفاقی ترقیاتی ادارے کے وکیل نے کہاعدالت نے کہہ دیا سی ڈی اے کوئی بھی چارجز نہیں لے سکتا،سی ڈی اے کے چارجز واپس کرنے کی استدعا بھی کہیں نہیں تھی، عدالت نے ریمارکس دیےہم آپکی اپیل پر آرڈر جاری کرینگے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عدالت نے سی ڈی اے کرنے کا
پڑھیں:
مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی پارلیمان نے صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ضابطہ کار میں لانے کے لیے نیا قانون منظور کر لیا ۔ پارلیمان کی جانب سے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کی منظوری کے بعد ایک طاقتور کمیشن قائم کیا جائے گا، جو میڈیا اداروں کی معطلی، ویب سائٹس کی بندش اور بھاری جرمانے بھی کر سکے گا۔ اس قانون پر مقامی اور بین الاقوامی حلقوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ منگل کی شب منظور ہونے والے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ۔ اس قانون کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن قائم کیا جائے گا، جسے میڈیا اداروں کو معطل، اخبارات کی ویب سائٹس بلاک کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار ہو گا۔یہ بل صدر محمد معیزو کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔ 20سے زائد ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اس قانون کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پارلیمان نے ان خدشات کو نظرانداز کر دیا۔ پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ اس بل میں مبہم زبان استعمال کی گئی ہے، جسے حکومت سینسرشپ کے لیے استعمال کر سکتی ہے، خاص طور پر طاقت کے غلط استعمال کی کوریج کو محدود کرنے کے لیے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ مجوزہ کمیشن 7ارکان پر مشتمل ہو گا، جن میں سے 3کا تقرر پارلیمان کرے گی جبکہ 4کا انتخاب میڈیا کی صنعت سے ہو گا، تاہم پارلیمان کو انہیں برطرف کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیشن کو تقریباً 1625 ڈالر تک صحافیوں اور 6500 ڈالر تک اداروں پر جرمانہ کرنے، لائسنس منسوخ کرنے اور ایک سال قبل شائع شدہ مواد پر بھی کارروائی کرنے کا اختیار ہو گا۔