بھارت میں پھنسے ایف 35 طیارے کو حصوں میں برطانیہ لے جانے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیرالہ: بھارتی ریاست کیرالہ کے تھرواننتھا پورم ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنے والا جدید ترین ایف-35 بی اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ اب تک گراؤنڈ ہے، اور بھارتی و برطانوی حکام اس کی برطانیہ واپسی کے لیے غیر معمولی اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ طیارہ 14 جون کو خراب موسم اور ایندھن کی کمی کے باعث ہنگامی طور پر لینڈ کیا گیا۔ یہ طیارہ برطانوی بحری بیڑے ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز کیریئر اسٹرائیک گروپ کا حصہ تھا۔ لینڈنگ کے بعد بھارتی فضائیہ نے نہ صرف محفوظ لینڈنگ میں مدد دی بلکہ ایندھن اور لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی۔
طیارے کی واپسی کی تیاری کے دوران اس میں ہائیڈرولک سسٹم کی خرابی کا انکشاف ہوا۔ متعدد کوششوں کے باوجود یہ خرابی دور نہ کی جا سکی، جس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ برطانیہ سے متوقع 30 رکنی انجینئرنگ ٹیم اب تک بھارت نہیں پہنچ سکی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایف-35 طیارہ اب تھرواننتھا پورم ایئرپورٹ پر سینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کی نگرانی میں موجود ہے۔ پہلے مرحلے میں برطانوی نیوی نے طیارے کو ہینگر میں منتقل کرنے کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، تاہم شدید مون سون بارشوں کے پیش نظر اب اس فیصلے پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق برطانوی حکام اب طیارے کو مکمل طور پر کھول کر ایک فوجی کارگو طیارے کے ذریعے واپس برطانیہ منتقل کرنے کے منصوبے پر غور کر رہے ہیں۔ اس عمل میں غیر معمولی احتیاط، تکنیکی مہارت اور سیکیورٹی درکار ہوگی، کیونکہ ایف-35 دنیا کے مہنگے ترین اور حساس دفاعی طیاروں میں شمار ہوتا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف تکنیکی اعتبار سے اہمیت رکھتا ہے بلکہ عالمی دفاعی سفارت کاری اور دو طرفہ تعاون کے پہلو سے بھی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا (برین ایٹر امیبا) نے عوام میں دہشت پھیلا دی۔بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالا محکمہ صحت نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ ریاست میں رواں برس ’امیبک میننجو انسفلائٹس‘ کا ایک نیا کیس سامنے آیا ہے، جس کے بعد ریاست میں کیسوں کی تعداد 67 ہو گئی ہے۔کیرالا محکمہ صحت کے مطابق تازہ ترین کیس میں ترووننت پورم میں ایک 17 سالہ لڑکے کے اس انفیکشن میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، معلوم ہوا کہ لڑکا اپنے دوستوں کے ساتھ اکولم ٹورسٹ ولیج میں واقع سوئمنگ پول میں نہایا تھا، کیرالا محکمہ صحت نے سوئمنگ پول کو بند کر دیا۔