اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) نے شفاف پالیسیوں اور سرمایہ کار دوست اقدامات کے ذریعے پاکستان کے معدنیات کے شعبے کو زندہ کیا ہے۔ان کوششوں سے قدرتی وسائل کا بہتر استعمال ہوا ہے، مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اور قومی خود انحصاری کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

ریکوڈک، سیندک اور دیگر جیسے اہم معدنی منصوبوں میں نمایاں پیش رفت صنعتی خود کفالت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔اہم پیش رفتوں میں نیشنل مائننگ فنڈ کا قیام، یکساں ضوابط کا نفاذ اور جدید لائسنسنگ فریم ورک کا آغاز شامل ہے۔جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے کان کنی کی جدید تکنیک، ریموٹ سینسی بھی شامل ہیں۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

وزیر خزانہ کی سیول کانفرنس میں شرکت، ’’اُڑان پاکستان‘‘ منصوبے کا ذکر 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے سپین کے شہر سیویل میں جاری چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ کے افتتاحی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اس عالمی کانفرنس کا مقصد پائیدار ترقی کے لیے درکار مالی وسائل کی بڑھتی ہوئی کمی کا حل تلاش کرنا اور مختلف ممالک کو اپنی ترجیحات، توقعات اور اقدامات پیش کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ کانفرنس کے پلینری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اورنگزیب نے پاکستان کے معاشی چیلنجز، اصلاحاتی اقدامات اور ترقیاتی ترجیحات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ موجودہ عالمی مالیاتی نظام میں فوری اور مربوط اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ انصاف، یکجہتی اور شمولیت جیسے اصولوں پر مبنی ایک متوازن نظام تشکیل دیا جا سکے۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مسائل کی سنگینی کی طرف توجہ دلائی، جن میں قرضوں کے بڑھتے بوجھ، موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات اور ترقی میں حاصل شدہ کامیابیوں کے زیاں جیسے عوامل شامل ہیں، جو پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔وزیر خزانہ نے ‘’ اعلامیے میں کی گئی عملی تجاویز کو سراہا، جن میں مقامی وسائل کے حصول میں دو گنا اضافہ، امداد میں کٹوتی کی واپسی، جی ڈی پی سے ہٹ کر نئے پیمانوں کے ذریعے سستی مالی معاونت کی فراہمی، کثیرالطرفہ مالیاتی اداروں کی قرض دینے کی صلاحیت میں اضافہ، مقامی کرنسی میں قرضوں کی توسیع، اور غیر استعمال شدہ سپیشل ڈرائنگ رائٹس (SDRs) کو نئے ڈھانچے کے تحت استعمال کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ان وعدوں پر جلد از جلد خاص طور پر قرضوں کے نظام میں اصلاحات کے شعبے میں عمل درآمد کیا جائے، انہوں نے اقوامِ متحدہ کے زیر نگرانی ایک نیا بین الحکومتی عمل شروع کرنے کی بھی تجویز دی تاکہ موجودہ عالمی قرضہ نظام میں موجود خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے عالمی مندوبین کو بتایا کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں کورونا وبا اور موسمیاتی آفات جیسے شدید بیرونی جھٹکوں کے باوجود بھرپور اندرونی اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے ‘اْڑان پاکستان’ کے عنوان سے پانچ سالہ قومی معاشی منصوبے کا ذکر کیا، جو برآمدات، ڈیجیٹل معیشت ، ماحولیات، توانائی و انفراسٹرکچر اور مساوات کے ستونوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بہتر مالی نظم و ضبط، مہنگائی میں کمی اور قرض کے حجم میں کمی کے ذریعے اقتصادی استحکام حاصل کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلدیہ میں دلخراش واقعہ، داماد کو زندہ جلا دیاگیا
  • پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کی خدمات کے اعتراف کی تیاریاں
  • آئی سی سی کی تازہ ترین ٹیسٹ رینکنگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی تنزلی
  • اسلامی فوجی اتحاد اور او آئی سی ‘ زندہ جسم، مردہ گھوڑے
  • اداکارائیں سرجری کرا کر چہرے ربڑ جیسے بنالیتی ہیں، توقیر ناصر
  • امریکہ، جاپان، بھارت اور آسٹریلیا کی نایاب معدنیات پر مشترکہ پہل
  • وزیر خزانہ کی سیول کانفرنس میں شرکت، ’’اُڑان پاکستان‘‘ منصوبے کا ذکر 
  • گردوں کے امراض سے بچاؤ کیلئے بہترین 11 قدرتی غذائیں
  • ناشتے میں ایک گلاس دودھ پینے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟