اسلام آباد:

پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے "پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن" کے نام کے غیر قانونی استعمال پر ملک بھر کے وفاقی و صوبائی کھیلوں کے اداروں کو مراسلہ جاری کردیا۔

مراسلے میں تمام محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ طارق پرویز اور اس کی خودساختہ تنظیم کی کسی بھی سرگرمی، فیصلے یا نوٹیفکیشن کو ہر سطح پر مسترد کیا جائے۔

پی ایس بی کی جانب سے جاری  خط میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کا آئین 2022 وفاقی حکومت (کابینہ) کی منظوری سے نافذ العمل ہے جس کے مطابق صرف وہی کھیلوں کی فیڈریشنز "قومی اسپورٹس فیڈریشنز" کہلا سکتی ہیں جو باضابطہ طور پر پی ایس بی سے الحاق شدہ ہوں۔ صرف ایسی تسلیم شدہ فیڈریشنز کو "پاکستان" کے نام کے استعمال اور بین الاقوامی مقابلوں میں قومی ٹیمیں بھیجنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔

خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک غیر تسلیم شدہ فرد، طارق پرویز، خود کو "پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن" کا صدر ظاہر کر رہا ہے اور غیر قانونی طور پر "پاکستان" کے نام کا استعمال کر رہا ہے، حالانکہ نہ یہ شخص اور نہ ہی اس کی تنظیم پی ایس بی کے ساتھ منسلک یا تسلیم شدہ ہے۔

پی ایس بی نے تمام اداروں، محکموں، اسپورٹس فیڈریشنز اور کھلاڑیوں کو ہدایت دی ہے کہ طارق پرویز کی جانب سے جاری کردہ کسی بھی قسم کی خط و کتابت، فیصلے یا اعلانات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جائے۔ ساتھ ہی خبردار کیا گیا ہے کہ آئین کی خلاف ورزی اور "پاکستان" کے نام کے غلط استعمال پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

خط میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ تمام متعلقہ فریقین پی ایس بی کی ان ہدایات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائیں تاکہ کھیلوں کے نظام میں شفافیت اور قانونی دائرہ کار برقرار رکھا جا سکے۔

یہ مراسلہ ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان ریلوے، واپڈا، افواج پاکستان (آرمی، نیوی، ایئر فورس)، پولیس، سروسز اسپورٹس کنٹرول بورڈ اور ملک بھر کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد کے اسپورٹس بورڈز کو ارسال کیا گیا ہے۔

ترجمان پی ایس بی خرم شہزاد کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ کھیلوں کے شعبے میں نظم و نسق کو شفاف اور آئینی اصولوں کے تحت چلانے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی قسم کے غیر قانونی دعوے یا گمراہ کن سرگرمی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان اسپورٹس بورڈ پی ایس بی گیا ہے کے نام

پڑھیں:

این آئی سی وی ڈی ، پلمبر کو ایڈمنسٹریٹر تعیناتی کا فیصلہ غیر قانونی قرار

مصطفی حسن عہدے پر رہتے ہوئے 8کروڑ 32لاکھ سے زائد کی مراعات وصول کرچکے
ایڈمنسٹریٹر کو عہدے سے ہٹانے ،حکومت کو چار ہفتوں میں اہل امیدوار کی تقرری کا حکم
این آئی سی وی ڈی میں پلمبر کو ایڈمنسٹریٹر تعیناتی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیزز کراچی میں ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کے خلاف دائر آئینی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر سید مصطفی حسن کو عہدے سے ہٹانے اور صوبائی حکومت کو چار ہفتوں میں اہل امیدوار کی تقرری کا حکم دے دیا ہے ۔ سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وکیل درخواست گزار ارشد خان تنولی نے مؤقف اختیار کیا گیا کہ سید مصطفی حسن کی ایڈمنسٹریٹر کے طور پر تقرری غیر قانونی، خلافِ قواعد اور اقربا پروری پر مبنی ہے ۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ قواعد کے مطابق گریڈ 18 کے ایڈمنسٹریٹر کے عہدے پر تقرری کے لئے صرف ایم بی اے کی ڈگری اور کم از کم دس سالہ متعلقہ تجربہ رکھنے والے امیدوار ہی اہل ہے لیکن سید مصطفی حسن اس معیار پر پورا نہیں اترتے ، ان کے پاس صرف بی اے کی ڈگری ہے اور کوئی انتظامی تجربہ نہیں ہے ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سید مصطفی حسن اس عہدے پر رہتے ہوئے 8 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد مراعات وصول کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ افسر کی اصل ذمہ داری مکینیکل ڈیپارٹمنٹ تک محدود تھی جہاں وہ لفٹس، جنریٹرز اور ایئرکنڈیشننگ پلانٹس کی نگرانی کرتے تھے ۔ این آئی سی وی ڈی کے وکیل محمد ذیشان عبداللہ نے مؤقف اختیار کیا کہ سید مصطفی حسن کو باقاعدہ طور پر ایڈمنسٹریٹر مقرر نہیں کیا گیا بلکہ صرف عارضی طور پر چارج دیا گیا ہے تاکہ ادارے کے روزمرہ امور چلتے رہیں تاہم عدالت نے اس وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایک سال دس ماہ اور بیس دن کا عرصے کے دوران اہل امیدوار کی تقرری ہوجانی چاہیے تھی۔ جسٹس فیصل کمال عالم اور جسٹس جواد اکبر سرورانا پر مشتمل ڈویژن بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چونکہ سید مصطفی حسن تعلیمی قابلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتے اس لیے وہ ایڈمنسٹریٹر کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے ۔ عدالت نے صوبائی حکومت اور این آئی سی وی ڈی کی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ چار ہفتوں کے اندر اندر کسی اہل شخص کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا جائے یا پھر کسی دوسرے اہل افسر کو چارج دیا جائے ، عدالت نے درخواست کو جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے صرف تقرری سے متعلق استدعا پر فیصلہ دیا۔

متعلقہ مضامین

  • جے شاہ نے بھارت کا تماشا بنوادیا، بھارتی شائقین کی مودی سرکار اور کرکٹ بورڈ پر شدید تنقید
  • این آئی سی وی ڈی ، پلمبر کو ایڈمنسٹریٹر تعیناتی کا فیصلہ غیر قانونی قرار
  • سندھ بلڈنگ ،وسطی کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات بلا روک ٹوک جاری
  • سندھ بلڈنگ ،رہائشی پلاٹ پر بینک کی عمارت تعمیر ، شہری بے چین
  • بی سی سی آئی نے آئی سی سی میں پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف شکایت درج کرا دی
  • پنجاب سوشل سکیورٹی گورننگ باڈی اجلاس، مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے اہم فیصلے
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے فرحان اور حارث کے خلاف آئی سی سی میں شکایت درج کرادی
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی بلند عمارتوں کی تعمیر، حکام ملوث
  • سندھ پولیس گیمز کا انعقاد 14برس بعد نومبر میں ہوگا
  • شان مسعود 27-2025 ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ تک پاکستان کے کپتان برقرار