معروف سیاسی رہنما آغا مرتضیٰ پویا کی وفات پر طاہرالقادری کا اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے آغا مرتضیٰ پویا (مرحوم) کے سوگوار خاندان سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ انہیں یہ صد مہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔ پاکستان عوامی تحریک کیلئے مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ملک کی معروف سیاسی، سماجی و مذہبی شخصیت، سابق مرکزی وائس چیئرمین پاکستان عوامی تحریک آغا مرتضیٰ پویا کے انتقال پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی بخشش و مغفرت اور درجات بلند فرمائے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے آغا مرتضیٰ پویا (مرحوم) کے سوگوار خاندان سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ انہیں یہ صد مہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔ پاکستان عوامی تحریک کیلئے مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آغا مرتضیٰ پویا(مرحوم) کی پاکستانی معاشرے میں مختلف مسالک کے درمیان ہم آہنگی کو تقویت دینے اور بین المذاہب اتحاد کیلئے خدمات قابل تعریف ہیں۔
چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور دیگر رہنمائوں نے بھی آغا مرتضیٰ پویا کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ رہنمائوں نے کہا کہ آغا مرتضیٰ پویا (مرحوم) کی ملک میں آزادی اظہار کیلئے کاوشیں اور جمہوریت کیلئے جدوجہد قابل تحسین ہے۔ دریں اثنا آغا مرتضیٰ پویا کی نماز جنازہ اسلام آباد میں ادا کی گئی۔ پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن کے مرکزی، صوبائی رہنمائوں و کارکنان نماز جنازہ میں شرکت کی اور مرحوم کے بیٹے و دیگر سوگواران تک ڈاکٹر طاہر القادری کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان عوامی تحریک منہاج القرا ن
پڑھیں:
ڈوبتے معصوم آخری لمحے تک مدد کے منتظر رہے،شاہد آفریدی کا اظہارِ افسوس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوات: پاکستان کے معروف سابق کپتان اور اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے دریائے سوات میں حالیہ افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کی بے حسی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ دریائے سوات میں ڈوبنے والے معصوم لوگ آخری لمحے تک بے بسی کی تصویر بنے مدد کے منتظر رہے، ان کی آنکھوں میں امید کی چمک تھی کہ شاید کوئی انہیں بچا لے گا مگر وہ نہیں جانتے تھے کہ جن کی یہ ذمہ داری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔
ٹوئٹ دیکھنے کے لیے کلک کریں.
شاہد آفریدی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں جب انسانی جان خطرے میں ہو، ریاستی مشینری اور ریسکیو اداروں کی فوری کارروائی نہ صرف ان کا قانونی فریضہ ہے بلکہ انسانی اور اخلاقی تقاضا بھی ہے، حکمرانوں کو ترجیحات بدلنا ہوں گی، جانیں بچانا اولین فرض ہے۔
انہوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ دریا کے قریب خطرناک مقامات پر وارننگ سسٹمز، حفاظتی جال اور تربیت یافتہ ریسکیو ٹیموں کو تعینات کیا جائے تاکہ آئندہ ایسے دل دہلا دینے والے واقعات سے بچا جا سکے۔
دریائے سوات میں ڈوبنے والے افراد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرین آخری لمحوں تک بچاؤ کی اپیل کرتے رہے لیکن امدادی کارروائیاں بروقت نہ ہو سکیں ان مناظر نے پورے ملک میں عوامی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔
خیال رہےکہ شاہد آفریدی جو سوات سے تعلق رکھتے ہیں اس سانحے پر مسلسل آواز بلند کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے کیا گیا یہ بیان ایک عام شہری کے درد کو اجاگر کرتا ہے جو انتظامی نااہلی کے باعث خود کو بے یار و مددگار محسوس کرتا ہے۔