راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون اور مرد قتل
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
راولپنڈی میں خاتون اور مرد کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے ابتدائی طور پر بتایا کہ لاشوں کی شناخت کی جا رہی ہے، ایس ایچ او جاتلی نے کہا کہ دونوں کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا، ابتدائی طور پر قتل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
بعد میں پولیس حکام نے کہا کہ مبینہ طور پر دونوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، مرد کی لاش دولتالہ قبرستان اور خاتون کی لاش گھر کی چھت سے ملی، دونوں کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ پنجاب فرانزک سائنس کی ٹیمیں موقع سے شواہد جمع کر رہی ہیں، لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قتل کی
پڑھیں:
راولپنڈی پولیس نے علیمہ خان اور نورین نیازی کو داہگل ناکے پر تحویل میں لے لیا
علیمہ خان اور نورین نیازی—فائل فوٹوراولپنڈی پولیس نے بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور نورین نیازی کو داہگل ناکے پر تحویل میں لے لیا۔
پولیس علیمہ خان اور نورین نیازی کو وین میں لے کر چکری انٹرچینج روانہ ہو گئی۔ تاہم پولیس نے حراست میں لیےگئے پی ٹی آئی کے 9 کارکنوں کو رہا کردیا۔
علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر دھرنا دے رکھا تھا۔ اس موقع پر دھرنے کی وجہ سے اڈیالہ روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی تھیں۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے وکلاء کے ہمراہ راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر دھرنا دے دیا۔
دھرنے میں سلمان اکرم راجہ، نیاز اللّٰہ نیازی، نعیم پنجوتھا و دیگر وکلاء بھی علیمہ خان کے ساتھ موجود تھے۔
علیمہ خان نے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میڈیا کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چاہیں تو رات 12 بجے بھی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کرا سکتے ہیں، مجھے 3 ماہ سے جبکہ دیگر بہنوں کو 6 ہفتوں سے ملاقات کرانے نہیں دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہم اڈیالہ جیل ملاقات کے لیے آئے تھے، ہمیں جیل سے دور روکا گیا، میں نے ضمانت نہیں کرائی ہے، حراست میں لینا ہے تو لے لیں، ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم انصاف کے لیے کہاں جائیں؟ موجودہ حکومت کو اپنا ڈر ہے، یہ بانیٔ پی ٹی آئی کو تنہا کرنا چاہتے ہیں، ہم جیل کے باہر بیٹھ جائیں گے کیونکہ ملاقات کرنے نہیں دی جاتی، اگر ملاقات کرنے نہیں دی گئی تو ہم آج یہیں بیٹھے رہیں گے۔
بعد میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئے تھے اور دھرنے کے باعث اڈیالہ روڈ کو کلیئر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کردی گئی تھی، تاہم علیمہ خان اپنی بہن نورین نیازی کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر موجود تھیں۔
پولیس حکام نے علیمہ خان اور نورین نیازی سے واپس جانے کی درخواست کی تھی تاہم انہوں نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔