Jasarat News:
2025-07-01@15:23:40 GMT

ناشتے میں ایک گلاس دودھ پینے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: اگر آپ اپنی مجموعی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو صبح کے وقت ناشتہ کے ساتھ ایک گلاس دودھ پینا آپ کے لیے ایک مؤثر اور آسان نسخہ ثابت ہو سکتا ہے، ایک حالیہ سائنسی تحقیق نے اس قدیم روایت کو سائنسی بنیادوں پر درست ثابت کر دیا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ناشتہ کے دوران دودھ پینے کی عادت خون میں شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتی ہے، خاص طور پر اُس وقت جب یہ دودھ کسی اناج یا غذائیت سے بھرپور ناشتے کے ساتھ لیا جائے، جیسے کارن فلیکس یا انڈے کے ساتھ۔

ماہرین کے مطابق دودھ میں موجود کیسین نامی پروٹین جسم کے لیے بے حد مفید ہے کیونکہ یہ تمام ضروری امینو ایسڈز فراہم کرتا ہے جو جسمانی عضلات کی مضبوطی، توانائی کے تسلسل اور میٹابولزم کے توازن میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ دودھ کا ایک گلاس نہ صرف پروٹین، کیلشیم اور وٹامن ڈی جیسے اہم غذائی اجزا فراہم کرتا ہے، بلکہ یہ بڑھتی عمر کے ساتھ درپیش ہڈیوں کی کمزوری اور بچوں میں غذائی قلت جیسے مسائل سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دودھ کو روزمرہ ناشتے میں شامل کرنا نہ صرف ایک مکمل غذا کا حصہ بناتا ہے بلکہ خون میں گلوکوز کی سطح کو بھی کئی گھنٹوں تک متوازن رکھتا ہے، جو ذیابیطس اور دیگر میٹابولک بیماریوں کے خطرات کو کم کر سکتا ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر آپ صحت مند طرز زندگی کی جانب قدم بڑھانا چاہتے ہیں تو صبح کے معمولات میں دودھ کو شامل کرنا ایک سادہ لیکن فائدہ مند تبدیلی ثابت ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

ٹیکس ادا کیے بغیر فوائد سمیٹنے والوں کی بھرمار، ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح مزید کم

ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف صحافی و تجز یہ نگار انصارعباسی نے بتایا ہے کہ ٹیکس سال 2024 کے دوران انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اگرچہ 76 فیصد اضافہ ہوا لیکن ٹیکس ریونیو میں حقیقی اضافہ صرف 30 فیصد تک محدود رہا۔ 
 نجی ٹی وی جیو  نیوزنے  آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کے حوالے سے بتایا کہ اس فرق کی بڑی وجہ یہ ہے کہ بڑی تعداد میں افراد نے صرف فائلر کا درجہ حاصل کرنے کیلئے ریٹرن جمع کرائے تاکہ جائیداد اور گاڑیوں کی خرید و فروخت پر فائلر کو حاصل کم شرحِ ٹیکس سے فائدہ اٹھا سکیں لیکن انہوں نے کوئی خاطر خواہ ٹیکس ادا نہیں کیا۔ 
ایف بی آر کے ’براڈننگ آف ٹیکس بیس (BTB)‘‘ نگ کی کارکردگی کا جائزہ لینے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں ٹیکس فائلرز کی تعداد 29  لاکھ 59 ہزار تھی جو 2024 میں بڑھ کر 52 لاکھ 15 ہزار ہوگئی لیکن آمدنی میں اس اضافے کے تناسب سے محصولات جمع نہیں ہو سکے۔ 
رپورٹ کے مطابق نئے فائلرز محض رسمی فوائد حاصل کرنے کیلئے سسٹم کا حصہ بن رہے ہیں نہ کہ اپنے ٹیکس کی اصل ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے۔ 
رپورٹ میں یہ تشویشناک پہلو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 2016-17 میں 10.6 فیصد سے کم ہو کر 2023-24 میں صرف 8.7 فیصد رہ گیا ہے حالانکہ ایف بی آر کے پاس وسیع تھرڈ پارٹی ڈیٹا دستیاب ہے۔ 
آئی آر آئی ایس (IRIS) کا حصہ سمجھے جانے والے ’معلومات پورٹل‘ میں صنعتی بجلی اور گیس کنکشنز رکھنے والے افراد، مہنگی گاڑیوں کے مالکان اور کثرت سے غیر ملکی سفر کرنے والوں کا ریکارڈ موجود ہے لیکن ان میں سے کئی افراد یا تو ’’NIL‘‘ ریٹرن جمع کراتے ہیں یا سرے سے ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ 
رپورٹ میں ان خامیوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے جن کی نشاندہی ایک خصوصی آڈٹ رپورٹ میں 2016-17 میں کی گئی تھی لیکن اب تک ان کا سدباب نہیں کیا گیا۔ 
یہ خامیاں درج ذیل ہیں: سیلز ٹیکس قانون کے تحت صنعتی بجلی کنکشن رکھنے والے 1807؍ افراد کی رجسٹریشن نہیں کی گئی، صنعتی بجلی کے 702؍ کنکشن مالکان اور 992گیس کنکشن ہولڈرز سے ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرایا گیا۔ 1500 سی سی سے زائد انجن کی گاڑیاں رکھنے والے 744  افراد نے رجسٹریشن کرائی اور نہ ریٹرن فائل کیا۔ 
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس کا BTB ونگ مستقل بنیادوں پر نئی پالیسیوں اور سخت اقدامات سے ٹیکس نیٹ بڑھانے کی کوششیں کررہا ہے لیکن آڈٹ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کوئی قابلِ تصدیق پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ 
جنوری 2025 میں ہونے والی ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمے کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ مکمل جواب جمع کرائے اور آڈٹ سے اس کی تصدیق کرائے تاہم رپورٹ مکمل ہونے تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ 
رپورٹ میں فوری کرنے کیلئے درج ذیل اقدامات کی سفارش کی گئی ہے: یوٹیلٹی کنکشنز، گاڑیوں کی رجسٹریشن اور غیر ملکی سفر کے ریکارڈ کی بنیاد پر ممکنہ ٹیکس دہندگان کی لازمی رجسٹریشن کی جائے، آڈیٹرز کو معلوماتی پورٹلز تک رسائی دی جائے تاکہ وہ باہمی طے شدہ اصولوں کے تحت ڈیٹا کا جائزہ لے سکیں، داخلی نگرانی کا نظام مضبوط بنایا جائے اور نادرا، گاڑی و جائیداد رجسٹرارز، اور ودہولڈنگ ایجنٹس کے ساتھ ادارہ جاتی رابطہ بہتر کیا جائے تاکہ ٹیکس قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • روزانہ 100 منٹ پیدل چلنے سے کمر درد میں 23 فیصد کمی، نئی تحقیق
  • منشیات برآمدگی کیس‘6پولیس اہلکاروں کوعمرقید کی سزا
  • ذہنی دباؤ میں خواتین مردوں سے بہتر فیصلے کرتی ہیں، تحقیق میں انکشاف
  • ویگن غذا کیا ہے، یہ بچوں پر منفی اثرات کیسے ڈالتی ہے؟
  • ٹیکس ادا کیے بغیر فوائد سمیٹنے والوں کی بھرمار، ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح مزید کم
  • منڈی بہاؤ الدین: مدرسے میں زہریلا مشروب پینے سے 3 طالبعلم جاں بحق
  • منڈی بہاء الدین میں خراب شربت پینے سے 3 بچے جاں بحق
  • مگنیشیم سپلیمنٹ کے جادو اثر فوائد کیا کیا ہیں؟
  • سکھر: سیپکو میں بے لگام کرپشن جان لیوا ثابت ہونے لگی