طالبہ ماہ نور چیمہ نے اے لیول میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اے لیول کا امتحان 24 اے گریڈز کے ساتھ پاس کر کئی عالمی ریکارڈ توڑ دیے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ہونہار طالبہ ماہ نور کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ماہ نور کی غیر معمولی کامیابی نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔

I fondly recall meeting Mahnoor, a young and gifted mind, alongside my Quaid and elder brother Mian Nawaz Sharif.



Her remarkable achievement of 24 A-Level distinctions, breaking 4 world records, and securing admission to a prestigious seat of learning, is truly inspirational.… pic.twitter.com/hUXfLVkOug

— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 16, 2025

وزیراعظم   نے کہا کہ ماہ نور کی عالمی ریکارڈز کے ساتھ اعلیٰ تعلیمی ادارے میں داخلہ قابلِ فخر ہے، ماہ نور سے قائد نواز شریف کے ہمراہ ملاقات آج بھی یاد ہے،  ہم سب کو تم پر فخر ہے، ماہ نور،

جب آپ اپنی قوم کے بچوں کی مثبت انداز میں رہنمائی کریں تو پھر دنیا میں ریکارڈ قائم کرتے ہیں۔ ماہ نور چیمہ نے اے لیول میں 24 اے حاصل کر کے ملک کا نام روشن کیا۔ مسلم لیگ ن نے اپنے نوجوانوں کو ڈنڈے نہیں بلکہ لیپ ٹاپ تھمائے pic.twitter.com/fP0OHuiRaP

— Rashid Nasrullah (@RashidNasrulah) August 16, 2025

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 18 برس کی ماہ پاکستانی نژاد برطانوی طالبہ ماہ نور چیمہ کو شاندار کامیابی کے سبب آکسفورڈ یونیورسٹی کے مشہور ایگزیٹر کالج میں داخلہ مل گیا ہے۔ ماہ نور چیمہ نے اے لیول کے امتحان میں عالمی سطح 4 اور جی سی ایس ای کو ملا کر متعدد عالمی سطح کے ریکارڈ بنائے ہیں۔

پاکستانی نجی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے ماہ نور چیمہ کے والد بیرسٹر عثمان چیمہ نے کہا کہ ماہ نور نے اے لیول امتحان میں 4 عالمی ریکارڈز بنائے، ان کی بیٹی کیلئے میڈیسن کی تعلیم حاصل کرنا خواب تھا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ماہ نور چیمہ نے اپنی تعلیمی قابلیت کا لوہا منوایا ہے اس سے قبل 16 سال کی عُمر میں بھی ماہ نور چیمہ نے ایک منفرد تعلیمی اعزاز حاصل کیا تھا کہ جب انھوں نے جی سی ایس سی (جنرل سرٹیفیکٹ آف سیکنڈری ایجوکیشن) کے 34 مضامین میں 99 فیصد ’اے سٹارز‘ حاصل کیے تھے۔

’مجھے کتابیں پڑھنے اور نت نئی چیزوں کے بارے میں جاننے کا جنون تھا جبکہ میرے ہم عمروں کی دلچسپی اور زندگی کے مقاصد مختلف تھے۔‘

ماضی میں طالب علم کل نمبروں کو بڑھانے کے لیے بورڈز کے امتحان میں مضامین کو دہرایا کرتے تھے، لیکن ماہ نور چیمہ نے مجموعی طور پر 19 اے اسٹار اور اے گریڈز حاصل کیے، ان کا یہ نتیجہ اعلیٰ تعلیمی کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔

ماہ نور چیمہ نے دوسرا نیا عالمی ریکارڈ اے لیول کے امتحان میں سب سے زیادہ اے اسٹار اور اے گریڈز لے کر بنایا۔ ماہ نور چیمہ کا تیسرا عالمی ریکارڈ سی ایس ای، او لیول اور اے لیول میں سب سے زیادہ اے گریڈز حاصل کرنے کے حوالے سے ہے۔

پاکستانی نژاد طالبہ کا چوتھا عالمی ریکارڈ یہ ہے کہ انھوں نے 24 اے لیول اور 34 جی سی ایس ای کے امتحان میں 58 مضامین کا انتخاب کیا۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے ماہ نور چیمہ نے کہا کہ ’آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے میڈیسن میں داخلے کی پیشکش پر بہت خوش ہوں، بچپن کا خواب پورا ہوتے دیکھ کر خود کو چاند پر محسوس کررہی ہوں، اکتوبر میں آکسفورڈ یونیورسٹی جاؤں گی، زندگی کا نیا باب شروع ہونے پر خوش ہوں۔‘

کیمبرج سسٹم میں او لیول کے برابر اس تعلیم میں اکثر بچے زیادہ سے زیادہ 11 مضامین میں پاس ہونا کافی سمجھتے ہیں۔ مگر ماہ نور نے فلکیات سے لے کر ریاضی اور انگلش سے لے کر لاطینی زبان، ان تمام تر مضامین کے امتحانات میں نمایاں نمبر حاصل کیے جن میں ان کی دلچسپی تھی۔

انھوں نے سنہ 2023 میں بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’انھیں شروع میں ہی یہ معلوم ہوگیا تھا کہ وہ دوسرے بچوں سے الگ ہیں کیونکہ ان کے شوق عام لوگوں جیسے نہیں۔‘

’مجھے کتابیں پڑھنے اور نت نئی چیزوں کے بارے میں جاننے کا جنون تھا جبکہ میرے ہم عمروں کی دلچسپی اور زندگی کے مقاصد مختلف تھے۔‘

شاید یہی وجہ تھی کہ سکول میں پڑھنے کا ان کا تجربہ کوئی خاص اچھا نہیں تھا۔ ’جو سبق کلاس میں پڑھایا جاتا، میں وہ پہلے پڑھ چکی ہوتی تھی اور اس سے آگے کا جاننا چاہتی تھی۔‘

ماہ نور چاہتی تھیں کہ وہ 50 مضامین میں بہترین کامیابی حاصل کرتیں تاہم برطانیہ کے نظام تعلیم کے قوائد کے تحت انھوں نے سکول میں 10 مضامین منتخب کر کے پڑھے اور باقی مضامین کا پرائیویٹ سٹوڈنٹ کے طور پر امتحان دیا۔ یوں دو سالوں میں انھوں نے 34 مختلف مضامین میں نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل کی۔

یعنی ماہ نور غیر معمولی صلاحیتیں رکھنے والی طالبہ تھیں اور شاید اسی وجہ سے ان کے والدین کے لیے بھی ان کی پرورش ایک غیر معمولی تجربہ تھا۔

ماہ نور کے والدین اپنے تین بچوں میں سب سے بڑی بیٹی ماہ نور کی کامیابی پر بہت خوش ہیں۔ مگر انھوں نے ان کی ذہانت کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین تعلیم فراہم کرنے پر اپنا قیمتی وقت اور وسائل صرف کیے ہیں۔

ان کی والدہ طیبہ چیمہ نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ماہ نور شروع سے ہی ان کے بقیہ دو بچوں سے کافی مختلف رہیں اور اسی وجہ سے ان کو ماہ نور پر خاص توجہ دینا پڑی۔‘

ماہ نور کے بچپن کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو مطالعے کا غیر معمولی حد تک جنون تھا اور ’وہ جو بھی پڑھتی انھیں وہ یاد ہوجاتا۔‘

’ہم جب بھی کتابیں لینے جاتے تو وہ پوری پوری سیریز خریدنے پر مصر رہتی۔ مجھے لگتا تھا کہ اس کو ختم ہونے میں 10 سے 12 دن لگیں گے مگر وہ دو دن میں سب ختم کر لیتی تھی اور پھر دوسری کتابیں لے لیتی تھی۔‘

ماہ نور کے ریڈنگ کے شوق کے بارے میں وہ بتاتی ہیں کہ وہ ’جب میتھ بھی پڑھتی تھی تو اپنی بریک کے دوران کتاب اُٹھا کر پڑھنے میں مشغول رہتی۔‘

طیبہ کے مطابق غیر معمولی ذہین بچہ اپنی عمر سے آگے کا سوچتا ہے۔ وہ سوال کرتا ہے اور اپنی رائے بھی دیتا ہے۔

’ماہ نور کو پالنا دیگر بچوں کے مقابلے مشکل تھا۔ ایسے جینیئس بچے کو آپ باتوں سے نہیں بہلا سکتے۔ آپ نے انھیں منطق سے سمجھانا ہوتا ہے اور انھیں جواز دیے بغیر مطمئن نہیں کیا جا سکتا۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’پہلے مجھے لگتا تھا کہ بچوں کو ہر بات میں اتنی مداخلت نہیں کرنا چاہیے۔ میرے لیے بہت مشکل تھا۔ مگر پھر آہستہ آہستہ میں نے جان لیا اور ہم ایک ہی پیج پر آ گئے۔‘

طیبہ کی یہی کوشش رہی کہ ماہ نور کو زیادہ توجہ ملنے سے ’باقی بچوں کو اپنے اندر کمی محسوس نہ ہو۔۔۔ کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی کو بھی کسی پر سبقت نہ دی جائے۔‘

ماہ نور نے دو سال کا کورس ’تین ماہ میں یاد کر لیا‘

ماہ نور کی ذہانت ان کے والدین کے سامنے روز اول سے عیاں تھی۔

طیبہ چیمہ نے بتایا کہ انھوں نے جب اپنے ایک عزیز کے بچوں کی ریاضی کی کتاب دیکھی تو انھیں وہ کورس بہت پسند آیا اور انھوں نے سوچا کہ وہ اپنے بچوں کو یہی کورس پڑھائیں گے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’ماہ نور جب ڈیڑھ سال کی تھی تو میں اپنی ایک فیملی فرینڈ کے پاس گئی۔ وہ اپنی بیٹی کو 11 پلس (گرائمر سکولز میں داخلے کے لیے لازمی ٹیسٹ) کی تیاری کروا رہے تھے تو ان کتابوں نے مجھے بہت متاثر کیا اور میں نے اپنے بچوں کے لیے بھی ایسا سوچا۔‘

وہ اس وقت پاکستان میں تھے تو انھوں نے 2014 میں 11 پلس کی تیاری کروانے کے لیے انگلینڈ سے کتابیں منگوائیں۔

’اس وقت ماہ نور کی عمر سات سال تھی۔ پاکستان میں او لیول میں پڑھایا جانے والا میتھ کا کورس، جو ڈی ون سے ڈی فور تک ہوتا ہے، وہ ماہ نور نے سات سال کی عمر میں ہی ختم کر لیا۔ جتنا بھی اسے پڑھایا جاتا وہ اس کو فوری سمجھ کر ذہن نشین کر لیتی۔‘

2016 میں ماہ نور کے والد اپنے بیوی بچوں کو ساتھ لے کر برطانیہ منتقل ہو گئے تاکہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلوا سکیں۔

طیبہ نے بتایا کہ برطانیہ آمد کے بعد ماہ نور نے وہ کورس تین ماہ میں مکمل کر لیا جس کے لیے عموماً دو سال درکار ہوتے ہیں۔ ’آہستہ آہستہ ماہ نور آگے بڑھتی گئی اور چھ ماہ میں ڈکشنری پر بھی عبور حاصل کر لیا۔‘

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ماہ نور چیمہ نے کے امتحان میں عالمی ریکارڈ غیر معمولی ماہ نور کے کہ ماہ نور ماہ نور نے ماہ نور کی نے اے لیول کرتے ہوئے نے کہا کہ لیول میں اے گریڈز انھوں نے بچوں کو حاصل کی کے لیے سی ایس کر لیا تھا کہ

پڑھیں:

  وزیر اعظم شہبازشریف کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون

سٹی42:  وزیر اعظم شہبازشریف نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون کیا اور  صمود فلوٹیلا سے حراست میں لیے گئے پاکستانیوں  کی بحفاظت وطن واپسی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فون پر مختصر بات چیت میں فلسطین میں جنگ بندی،فلسطینیوں کے قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے۔  پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے اور پاکستان نہتے فلسطینیوں کے لیے آئندہ بھی آواز اٹھاتا رہے گا۔

کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام اور فلسطین کے القدس الشریف کے بطور دارالحکومت کے پاکستان کے مؤقف کو بھی دہرایا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 8  اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال، بھرپور کوششیں کر رہے ہیں،  پر امید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی، امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہوگا۔

 وزیر  اعظم نے  امیر جماعت اسلامی کو بتایا کہ صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی واپسی کیلئے فعال کردار ادا کر رہے ہیں.  دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔بہت جلد صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لائیں گے۔

آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا نہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • فلسطین میں جنگ بندی کے قریب، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایکس پر پیغام جاری
  • پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا، شہباز شریف
  •   وزیر اعظم شہبازشریف کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون
  • سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ممکن نہیں تھا: طلال چوہدری
  • مریم نواز کا معافی مانگنے سے انکار،پیپلزپارٹی پردوبارہ لفظی گولہ باری
  • کراچی، گلشن اقبال میں اسپیشل بچوں کے اسکول میں بچے پر تشدد
  • آزادکشمیر میں لاک ڈاؤن کا چوتھا روز؛ تمام کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے بند
  • بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ، وزیراعلیٰ میر سرفرازبگٹی
  • کراچی: تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے اسپیشل فورس قائم
  • آزاد کشمیر میں احتجاج، مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی مظفرآباد روانہ