لوئر دیر میں کباڑ کے گودام میں دھماکا؛ 3 افراد جاں بحق، 3 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک : لوئر دیر کے علاقے خال مارکیٹ میں واقع ایک کباڑ کے گودام میں دستی بم پھٹنے سے دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق دھماکے کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال اور آر ایچ سی خال ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ سکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے۔
مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں جاں بحق افراد کی شناحت روئیداد، امین اللہ اور ہارون کے نام سے ہوئی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4 مسافر زخمی
ریلوے حکام نے بتایا کہ سپیزنڈ ریلوے سٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر آئی ای ڈی ڈیوائس سے دھماکا ہوا جس سے جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں ڈی ریل ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ٹرین کو محاصرے میں لے لیا ہے، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد تمام مسافروں کو ریلیف ٹرین کے ذریعے کوئٹہ روانہ کر دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں چاروں صوبوں کو جوڑنے والی جعفر ایکسپریس کے ریلوے ٹریک پر دھماکا ہو گیا جس سے ٹرین کا انجن اور 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4 مسافر معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ سپیزنڈ ریلوے سٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک پر آئی ای ڈی ڈیوائس سے دھماکا ہوا جس سے جعفر ایکسپریس کا انجن اور 5 بوگیاں ڈی ریل ہو گئیں۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ٹرین کو محاصرے میں لے لیا ہے، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد تمام مسافروں کو ریلیف ٹرین کے ذریعے کوئٹہ روانہ کر دیا جائے گا، اطلاع ملتے ہی مسافروں کے عزیز و اقارب بھی جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کے مسافروں کے لیے کوئٹہ ریلوے سٹیشن سے ٹرین روانہ کر دی گئی ہے، مسافروں کو ان کے ٹکٹ ریفنڈ کردئیے جائیں گے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی، اس واقعہ میں ٹرین کو نقصان پہنچا ہے مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے بتایا ہے کہ ریلوے اور سکیورٹی اداروں کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں، امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے، جعفر ایکسپریس کے تمام مسافر محفوظ ہیں، ریلوے انتظامیہ سکیورٹی صورت حال کے پیش نظر مسافروں کو کوئٹہ واپس لائے گی۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد کوئٹہ سے ٹرین آپریشن شروع کیا جائے گا، دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتی ہیں۔ سپیزنڈ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کا ایک دور دراز قصبہ اور یونین کونسل ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنانے کی کوششیں بڑھتی جا رہی ہے، چند روز پہلے بھی جعفر ایکسپریس کے ٹریک کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا تھا، اس سے قبل جعفر ایکسپریس کے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی تھی۔ اس سے پہلے فتنہ الہندوستان کے بلوچ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرتے ہوئے کئی مسافروں کو شہید اور یرغمال بنا لیا تھا جس پر سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا اور مسافروں کو بازیاب کرا لیا تھا۔ اس حملے کے بعد قریباً 2 ہفتوں کے لیے جعفر ایکسپریس کی سروس کو معطل کر دیا گیا تھا اور پھر 27 مارچ کو اسے چلانا دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔