Express News:
2025-09-17@23:03:45 GMT

تنخواہ دار طبقے سے 188 ارب روپے زیادہ انکم ٹیکس وصول

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

اسلام آباد:

تنخواہ دار افراد نے گزشتہ مالی سال میں انکم ٹیکس کی مد میں حیران کن طور پر 555 ارب روپے ادا کیے، جو کہ اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 188 ارب روپے زیادہ ہیں اور ساتھ ہی یہ ریٹیلرز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے مجموعی ٹیکسوں سے 100فیصد زیادہ ہیں۔

ان لوگوں کی جانب سے ریکارڈ توڑ زیادہ ٹیکس کی ادائیگی کی گیٔی جو اپنی مجموعی تنخواہوں پر ٹیکس ادا کرتے ہیں اور اپنے اخراجات کو ایڈجسٹ کرنے کی آسائش نہیں رکھتے ہیں۔

اس صورت حال نے معاشرے کے ایک بڑے طبقے کی ٹیک ہوم تنخواہوں کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کی جانب سے مرتب عارضی اعداد و شمار کے مطابق تنخواہ دار افراد نے مالی سال 2024-25کے دوران 555 ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں ادا کیے۔

یہ "غیر رضاکارانہ" ٹیکس کی ادائیگی پچھلے مالی سال میں تنخواہ دار افراد سے جمع کیے گئے ٹیکسز سے 51فیصد یا 188 ارب روپے زیادہ تھی۔ گزشتہ سال یہ ٹیکس 367ارب روپے رہے تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ غیر معمولی طور پر بڑھا دیا ہے اور دعویٰ کیا تھا کہ اس سے صرف 75 ارب روپے اضافی انکم ٹیکس حاصل ہو گا۔

ایک سال میں تنخواہ دار افراد کی جانب سے اب تک کی سب سے زیادہ ادائیگیوں نے یہ ظاہر کیا کہ کس طرح ملک کے بااثر شعبوں کے مقابلے میں بے آواز لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔

گزشتہ ماہ حکومت نے 3.

2 ملین روپے سالانہ کمانے والے افراد پر ٹیکس کا بوجھ معمولی حد تک کم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے انہیں 56 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تنخواہ دار افراد انکم ٹیکس ارب روپے ٹیکس کی

پڑھیں:

محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف

—فائل فوٹو

محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ 25-2024 کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 24-2023ء میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔

پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 3 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو ساڑھے 26 لاکھ روپے اضافی ادا کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
  • جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ