اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی 2025ء) حکومت نے کتے بلیوں کی خوراک،امپورٹڈ میک اپ، امپورٹڈ پھل، امپورٹڈ کافی سمیت بیشتر امپورٹڈ اشیاء پر ٹیکس کم کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فنانس ایکٹ 2025 کے نافذ ہوتے ہی 100 سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ٹیکس میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، موبائل فون سم کارڈز پر ڈیوٹی 15 سے کم کر کے 12 فیصد اور نئی کاروں، منی وینز پر ڈیوٹی 10 فیصد تک کم کر دی گئی۔

میڈیا کے مطابق ایف بی آر کے باضابطہ جاری نوٹیفکیشن کے تحت یف بی آر کا فنانس ایکٹ 2025 کے نافذ ہوتے ہی درآمدی دودھ، دہی، پنیر، پھلوں سمیت 100 سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ٹیکس میں کمی کر دی گئی ہے۔۔ موبائل فون سم کارڈز پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 سے کم کر کے 12 فیصد اور نئی کاروں، منی وینز پر ڈیوٹی میں ایک تہائی سے 10 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

درآمدی دودھ، دہی، پنیر، پھلوں پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی ٹیکس میں کمی کردی گئی۔

درآمد شدہ ایس یو ویز پر 44 فیصد کمی سے ڈیوٹی 50 فیصد ہوگئی۔ مرغی، مچھلیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 5 فیصد کردی گئی جبکہ پرندوں کے انڈوں پر ڈیوٹی 15فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کردی گئی۔ کتے اور بلی کے کھانے پر 5 فیصد کمی سے ڈیوٹی کی شرح 40 فیصد جبکہ ریٹیل پیک میں انسٹنٹ کافی پر ڈیوٹی میں 5 فیصد کمی ہوگئی ہے۔ تمباکو پر ڈیوٹی 40 فیصد تک جبکہ کھجور، ناریل، برازیلی گری دار میوے، کاجو پر ڈیوٹی 16 فیصد تک، انجیر، انناس، ایوکاڈو، امرود اور آم پر ڈیوٹی میں 20 فیصد، پپیتا اور سیب پر ڈیوٹی 45 فیصد سے کم کر کے 36 فیصد ، گری دار میوے پر ریگولیٹری ڈیوٹی 4 فیصد اور فروزن مچھلی پر ریگولیٹری ڈیوٹی نصف کرکے 17.

5 فیصد کر دی گئی ہے۔

مزید برآں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہیکہ ٹیکس وصولی کا رواں مالی سال کا ٹارگٹ آسان نہیں مگر ممکن ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے راشد لنگڑیال نے کہا کہ ہمارے بہت سارے لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں اور جو لوگ ٹیکس نیٹ میں ہیں وہ بھی بڑے پیمانے پر انڈر رپورٹنگ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فائلر اور نان فائلر کے بجائے اب ہم اہلیت اور نااہلیت کا پیمانہ لے آئے ہیں، پوری حکومت میں اتفاق تھا کہ ریسرچرز اور اساتذہ کو ٹیکس ریبیٹ ملنا چاہیے، ریسرچرز اور اساتذہ کو ٹیکس ریبیٹ دینے پر آئی ایم ایف کو اعتراض تھا۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ حکومت نے رواں مالی سال ایف بی آر کو آسان ہدف نہیں دیا، ٹیکس وصولی کا رواں مالی سال کا ٹارگٹ آسان نہیں مگر ممکن ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پر ریگولیٹری ڈیوٹی سے کم کر کے پر ڈیوٹی فیصد تک گئی ہے ایف بی

پڑھیں:

نئے سال کے پہلے ہی دن عوام پر 312 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی2025ء)نئے سال کے پہلے ہی دن عوام پر 312 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2025 کے تحت آج(منگل) سے 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات اور 312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر عائد 25 فیصد ٹیکس بڑھ کر 29 فیصد ہو گیا ہے جبکہ سولر پینلز کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے بجٹ 26-2025 کے بعد ایف بی آر کو کاروبار کیلئے رجسٹرڈ شناختی کارڈ نمبر کی ٹرانزیکشنز چیک کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ 2025-26 منگل سے سے باضابطہ طور پر لاگو کردیا گیا ہے۔ فنانس ایکٹ کے تحت کی جانے والی ترامیم اور متعارف کروائی جانے والی نئی شقوں کے تحت انففورسمنٹ بھی بڑھائی جائے گی۔

(جاری ہے)

نئے اقدامات کے تحت ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس عائد کر دیا ہے جب کہ ای کامرس اور آن لائن کاروبار کرنے والوں کیلئے ایف بی آر رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

دوسری جانب حکومت کو پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے، نئے مالی سال کیساتھ ہی تنخواہوں پر نئی ٹیکس سلیب پر بھی عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کاربن لیوی، سولرپینلز کی درآمد پر 10 فیصد سیلز ٹیکس، ہائی برڈ گاڑیوں کے پرزوں پر 4 فیصد اور زرعی ٹریکٹرز پر15 فیصد ڈیوٹی، آئی ڈراپس سمیت آنکھوں کی ادویات اور گلوکوز پر 10فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی ہے۔

تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس میں کمی کا بھی اطلاق ہو گیا ہے اور ساتھ ہی 109اداروں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔ ایک لاکھ روپے تک آمدن والے ملازمین کو ایک فیصد انکم ٹیکس دینا ہو گا جب کہ ساڑھے 8 لاکھ روپے سے زائد ماہانہ پینشن پر اب انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ پانچ کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد اور 70 لاکھ سے مہنگی گاڑی خریدنے کیلئے ایف بی آر سے سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔

اس کے علاوہ سیکڑوں اشیاء کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی،ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں بھی کمی کا اطلاق کردیا گیا ہے جس سے صنعتی خام مال کی درآمد سستی ہوگی اور کاروباری لاگت و پیداواری لاگت میں کمی اور مینفویکچرنگ کو فروغ ملنے کے امکانات ہیں۔ نئے اقدامات کے تحت ٹیکس نیٹ سے باہر شہری اب صرف سادہ اکاوٴنٹ ہی رکھ سکیں گے بینک اکاوٴنٹ سے محدود رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔

سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی، سیلز ٹیکس کے غیررجسٹرڈ افراد کا کاروبار سیل یا پراپرٹی ضبط ہو سکتی ہے۔ پانچ کروڑ سے زائد ٹیکس فراڈ پر کمیٹی کی اجازت سے گرفتاری بھی ہو سکے گی اسی طرح ٹیکس نیٹ سے باہر شہریوں کے سیونگ یا کرنٹ اکاونٹ کھولنے پر پابندی ہوگی وہ اب صرف سادہ بینک اکاونٹ ہی رکھ سکیں گے اور انہیں اکاوٴنٹ سے خاص حد تک ہی رقم نکالنے کی اجازت ہو گی۔

اس کے علاوہ مشترکہ بارڈر مارکیٹ میں فروخت ہونے والی 122 اشیا ء کو بھی تین کیٹگریز میں تقسیم کردیا گیا۔ جن میں پہلی کٹیگری میں شامل اشیا پر 5فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے اور دوسری کٹیگری پر 10 فیصد اور تیسری پر 20فیصد کسٹمز ڈیوٹی لی جائے گی۔ اسی طرح ٹیکسٹائل سیکٹر کے آلات اور مشنیری کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی زیرو، کینسر ، ہیپاٹائٹس بی کی ادویات اور ویکسینز جبکہ ادویات میں استعمال ہونے والے 380 اقسام کے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امپورٹڈ گاڑیوں، کاسمیٹکس سمیت 6980اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسز میں کمی
  • موبائل فون سم، کاروں، دودھ، دہی، پھلوں سمیت ساڑھے 6 ہزار سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ٹیکس میں کمی
  • نئے مالی سال میں 7000 آئٹمز پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں نمایاں کمی ،  نوٹیفکیشن جاری
  • موبائل فون سم، کاروں، دودھ، دہی، پھلوں سمیت 100 سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ٹیکس میں کمی، نوٹیفکیشن جاری
  • موبائل فون سِم اور کاروں سمیت 40 سے زائد اشیاء پر ٹیکس کی شرح میں کمی کردی گئی
  • ایف بی آر کا بڑا ریلیف: 7 ہزار آئٹمز پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی
  • 7 ہزار درآمدی اشیاء پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی، ایف بی آر کا بڑا فیصلہ
  • حکومت نے 693اشیاء پر5فیصد سے 40 فیصدتک ریگیولیٹری ڈیوٹی عائدکردی
  • نئے سال کے پہلے ہی دن عوام پر 312 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے