کیمبرج امتحانات میں خلاف ورزی امتحان کی مکمل ساکھ کو متاثر کرتی ہے، قومی اسمبلی ذیلی کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
فائل فوٹو۔
قومی اسمبلی کی پارلیمانی ذیلی کمیٹی کا اجلاس آئی بی سی سی میں منعقد ہوا، جس میں قانون سازوں نے کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن کے حالیہ امتحانی پیپرز کے "جزوی افشا" کے دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا اور اصرار کیا کہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی امتحان کی مکمل ساکھ کو متاثر کرتی ہے۔
کمیٹی کی کنوینر اور رکن قومی اسمبلی سبین غوری کی زیر صدارت اجلاس میں عوامی مسئلے پر گفتگو کی گئی، بالخصوص اے ٹو لیول کے طلباء کے حوالے سے بات چیت کی گئی، جنہیں یونیورسٹی میں داخلے کی آخری تاریخوں کا سامنا ہے۔
کیمبرج کی جانب سے متاثرہ سوالات کے لیے مکمل نمبر دینے اور نومبر میں دوبارہ امتحان کی پیشکش کو آخری سال کے طلباء کے لیے ناکافی قرار دیا گیا۔
بکہ بعض قانون سازوں نے تمام متاثرہ طلباء کو خودکار ’A‘ گریڈ دینے کی تجویز دی، جس کی کیمبرج نے مخالفت کی اور کہا کہ اس سے ادارے کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔
کمیٹی نے اپنے اجلاس کا اختتام ریگولیٹری اصلاحات، باضابطہ میمورنڈم آف انڈر اسٹینڈنگ اور تھرڈ پارٹی مسائل کے احکامات کے ساتھ کیا، جبکہ وفاقی وزارتِ تعلیم پر یہ ذمہ داری ڈالی کہ وہ بچوں کے مستقبل کے لیے عوام کا اعتماد بحال کرے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
اجلاس میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ برسوں میں سوشل میڈیا پر نشر کی جانے والی لائیو ویڈیوز، بیانات یا تصاویر کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
متحدہ مجلس علماء کے زیر اہتمام شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی ہدایت پر شیعہ سنی رابطہ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس میرواعظ منزل راجوری کدل میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وادی کشمیر کی سرکردہ دینی تنظیموں سے وابستہ جید علماء کرام، مشائخ عظام، دانشوروں اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی نے فرمائی۔ اجلاس کے دوران دونوں مکاتب فکر کے علماء کرام اور نمائندوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ دور میں جب مسلمان مقامی، ملکی اور عالمی سطح پر نازک ترین حالات سے گزر رہے ہیں، ایسے وقت میں تمام مسلمانوں کے لئے لازم ہے کہ وہ باہمی اختلافات سے بلند ہوکر وحدت اور یگانگت کا مظاہرہ کریں۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ ماہِ محرم الحرام نہایت تقدس والا مہینہ ہے، جو پوری امت مسلمہ کے لئے باعثِ احترام ہے اور اس ماہ کے دوران کسی بھی قسم کی فرقہ وارانہ یا مسلکی کشیدگی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں اتحادِ امت کو ایک اجتماعی اور غیر متزلزل ذمہ داری قرار دیا گیا۔اجلاس میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ برسوں میں سوشل میڈیا پر نشر کی جانے والی لائیو ویڈیوز، بیانات یا تصاویر کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ اس تناظر میں تمام دینی تنظیموں اور افراد پر زور دیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور ایسے کسی بھی مواد سے گریز کریں جو اشتعال یا غلط فہمی کا باعث بنے۔ علماء کرام اور مقررین پر زور دیا گیا کہ وہ اپنے خطابات میں کسی بھی فرد یا فرقہ کے خلاف تنقید سے مکمل اجتناب کریں، خصوصاً اس لئے کہ موجودہ دور میں بیشتر مجالس اور اجتماعات براہِ راست نشر ہوتے ہیں یا بعد ازاں آن لائن اپلوڈ کیے جاتے ہیں۔ اس بات کی سختی سے تاکید کی گئی کہ ماہِ محرم کے دوران لگائے جانے والے بینرز، پوسٹرز اور منعقد کی جانے والی مجالس یا جلوسوں میں کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز یا متنازعہ زبان کا استعمال ہرگز نہ کیا جائے۔