خامنہ ای کی اسرائیلی جارحیت کے بعد پہلی بار عاشورہ پر عوامی تقریب میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 6 July, 2025 سب نیوز

تہران(آئی پی ایس) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد تہران میں محرم الحرام کے حوالے سے عوامی تقریب میں پہلی بار شرکت کی ہے۔

قطری نشریاتی ادارے کے مطابق 85 سالہ رہنما کی ایک ویڈیو سرکاری میڈیا پر نشر کی گئی، جس میں درجنوں افراد کو عاشورہ کے موقع پر تقریب میں شریک دیکھا گیا، فوٹیج میں خامنہ ای کو ہجوم کی طرف ہاتھ ہلاتے اور سر ہلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جب وہ مسجد میں داخل ہوئے تو حاضرین اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق یہ ویڈیو تہران کے وسط میں واقع امام خمینی مسجد میں فلمائی گئی۔

اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے خامنہ ای نے عوامی تقاریب میں شرکت سے گریز کیا تھا اور ان کی تمام تقاریر پہلے سے ریکارڈ شدہ ہوتی تھیں۔

22 جون کو ایران میں 3 کلیدی جوہری مقامات پر بمباری کے ذریعے اسرائیلی حملوں میں شامل ہونے والے امریکا نے خامنہ ای کو خبردار کیا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ واشنگٹن جانتا ہے کہ ایرانی رہنما کہاں ہیں، لیکن کم از کم فی الحال انہیں مارنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

26 جون کو سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی پہلے سے ریکارڈ شدہ تقریر میں خامنہ ای نے ٹرمپ کی ایران کے ہتھیار ڈالنے کی اپیلوں کو مسترد کیا اور کہا کہ تہران نے قطر میں ایک امریکی ایئربیس پر حملہ کر کے امریکا کے منہ پر طمانچہ مارا ہے۔

ٹرمپ نے رپورٹرز اور سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دیکھو، تم بڑے ایمان والے شخص ہو، ایک ایسا شخص جسے اپنے ملک میں بہت عزت دی جاتی ہے، تمہیں سچ بولنا چاہئے کہ تمہیں بری طرح شکست ہوئی۔

ایران نے تسلیم کیا ہے کہ جنگ میں 900 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے، ایران کے جوابی میزائل حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے تھے، دونوں ممالک کے درمیان 24 جون کو جنگ بندی نافذ ہو گئی تھی۔

اس کے بعد سے ایران نے اپنی جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے شدید نقصان کی تصدیق کی ہے اور اقوامِ متحدہ کی جوہری نگران ایجنسی کے معائنہ کاروں کو وہاں رسائی دینے سے انکار کر دیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشی جن پھنگ کی ماحولیاتی تہذیب پر منتخب تحریریں نامی کتاب کی پہلی جلد کی اشاعت بدھ بکشوؤں کے روحانی پیشوا دلائی لاما کی 90ویں سالگرہ، چین کا جانشین کی نامزدگی خود کرنے کا اعلان یوم عاشور: ملک بھر میں مجالس عزا، شبیہ ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد امریکا میں شدید بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب، ہلاکتوں کی تعداد 51 ہوگئی، 27 لڑکیاں لاپتا ایلون مسک نے اپنی نئی سیاسی جماعت “امریکا پارٹی” لانچ کر دی یومِ عاشور ہمیں قربانی اور حق گوئی کا پیغام دیتا ہے، صدر اور وزیراعظم کے خصوصی پیغامات آپریشن سندور میں ہلاک بھارتی فوجیوں کو اعزازات دینے کا اعلان، شکست خوردہ بھارت کا جانی نقصان سامنے آگیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: خامنہ ای کے بعد

پڑھیں:

ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( میاں منیر احمد) کیا امریکا اور ایران کے درمیان ڈیل ممکن ہے؟ جسارت کے سوال کے جواب میں سیاسی رہنمائوں اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے لیے تیار ہوسکتا ہے‘ پاکستان مسلم لیگ(ض) کے صدر رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ ان کا ملک امریکا سے برابری کی سطح پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ایران نے سفارتکاری سے کبھی انکار نہیں کیا،مذاکرات کے ذریعے امریکا کو مناسب حل دے سکتا ہے‘ایران نے یورپی ممالک کو منصفانہ اور متوازن جوہری تجویز پیش کی ہے‘ ایران کی لیڈر شپ کہہ چکی ہے امریکا کے ساتھ ہونے والے آئندہ مذاکرات باہمی احترام کے ساتھ کیے جاسکتے ہیں جس میں کوئی ملک کم یا زیادہ اہمیت پر نہیں شامل ہوگا۔ ایرانی قوم کے بنیادی حقوق پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور نہ کسی کے دباؤ میں آئے گا‘ قومی اسمبلی کے سابق دائریکٹر جنرل طارق بھٹی نے کہا کہ آج کل دونوں کے درمیان کوئی ڈیل ہونا مشکل ہے۔ میرے خیال میں 1980 سے ان کے کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔اگر ایران لبنان میں حزب اللہ کی حمایت بند کر دے تو اسرائیل کے لیے یہ واحد خطرہ ہو سکتا ہے۔ٹرمپ اس وقت اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے سعودی سمیت عرب ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔مستقبل میں کچھ بھی ہوا۔ تو دیکھتے ہیں ٹرمپ انتظامیہ اس میں کہاں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔اسرائیل کی مستقبل کی حکمت عملی پر بھی انحصار کرتا ہے کہ آیا وہ فلسطین میں خاص طور پر غزہ میں امن قائم کرنے اور بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی اجازت دیتا ہے۔اگر ایسا ہوتا ہے تو موقع مل سکتا ہے۔تو آئیے انتظار کریں اور دیکھیں۔ تجزیہ کار رضا عباس نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں باالکل بھی ایسا نظر نہیں آرہا مگر یہ کہ ایران کا ولایت فقیہ کا نظام تبدیل کردیا جائے‘ تجزیہ کار اعجاز احمد نے کہا کہ ایران نے یورپی ممالک کو ایک منصفانہ اور متوازن جوہری تجویز پیش کی ہے۔ یہ تجویز ناصرف حقیقی خدشات کو دور کرے گی بلکہ فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند بھی ثابت ہوگی۔ بزنس کمیونیٹی کے ممبر اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سینئر ممبر اسرار الحق مشوانی نے کہا کہ ایران نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کی گئی غیر قانونی بمباری کے باوجود انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی IAEA کے ساتھ نیا معاہدہ کیا ہے جو تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔

میاں منیر احمد گلزار

متعلقہ مضامین

  • تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب؛ صدرِ مملکت کی شرکت
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں صدرِ مملکت کی شرکت
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر