پنجاب میں بغیر لائسنس شیر رکھنے والوں کے خلاف محکمہ جنگلی حیات نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران 13 شیر برآمد کر لیے، جبکہ 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

ترجمان کے مطابق صوبے بھر میں 22 مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ لاہور سے 4 شیر بازیاب کرکے 4 افراد کو گرفتار کیا گیا، ایک احاطہ سیل اور 3 مقدمات درج کیے گئے۔ گوجرانوالا سے 4 اور فیصل آباد سے 2 شیر تحویل میں لیے گئے، جبکہ ملتان میں 3 شیر برآمد کرکے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا اور 2 مقدمات درج ہوئے۔

مزید پڑھیں: کیپٹن کرنل شیر خان کو ان کی 26ویں برسی پر عسکری قیادت اور افواج سلام پیش کرتی ہیں، آئی ایس پی آر

سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کارروائی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر شیر پالنا نہ صرف جرم بلکہ معاشرتی خطرہ بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلی حیات کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد ہوگا، اور قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ جنگلی حیات کا غیر قانونی کاروبار ناقابلِ برداشت ہے اور عوامی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسے عناصر کی اطلاع ہیلپ لائن 1107 پر دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب شیر، چیتا غیرقانونی مریم اورنگزیب وائڈ لائف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شیر چیتا مریم اورنگزیب وائڈ لائف

پڑھیں:

13شیر تحویل میں‘5افراد گرفتار‘ جنگلی حیات کا کاروبار ناقابل برداشت : مریم اورنگزیب

لاہور (نیٹ نیوز) صوبہ پنجاب میں غیرقانونی طور پر شیر رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 13 شیروں کو تحویل میں لے لیا گیا ہے جبکہ پانچ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ کارروائی دو روز قبل لاہور میں ہونے والے اس واقعہ کے بعد سامنے آئی ہے جب جمعرات کو ایک شیر نے فارم ہاؤس کی دیوار پھلانگنے کے بعد شہریوں پر حملہ کرتے ہوئے خاتون اور بچوں کو زخمی کیا تھا۔ حکومت پنجاب کی جانب سے جاری پیغام کے مطابق  کریک ڈاؤن شروع کیا گیا۔ 22 مقامات کی انسپکشن کی گئی ہے۔ لاہور میں ہونے والی کارروائی میں چار شیروں کو تحویل میں لیا گیا اور اس احاطے کو سیل کیا گیا جہاں شیروں کو رکھا گیا تھا جبکہ تین افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔ اسی طرح گوجرانوالہ شہر میں کارروائی کے دوران چار شیر برآمد کیے گئے۔ فیصل آباد میں دو شیروں کو تحویل میں لیا گیا اور احاطے کو سیل کیا گیا۔ علاوہ ازیں ملتان میں بھی تین شیر برآمد کیے اور ایک شخص کو گرفتار کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا۔ اس حوالے سے سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات کا غیرقانونی کاروبار ناقابل برداشت ہے اور عوام کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر ان کے علم میں آئے کہ کہیں غیرقانونی طور پر شیر رکھے گئے ہیں تو وہ 1107 پر اطلاع دیں۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کاکریک ڈاؤن، 13 شیر برآمد، 5 افراد گرفتار
  • 13شیر تحویل میں‘5افراد گرفتار‘ جنگلی حیات کا کاروبار ناقابل برداشت : مریم اورنگزیب
  • لاہور میں خاتون پر شیر کے حملے بعد کریک ڈاؤن، 13 شیر برآمد
  • محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کاکریک ڈان، 24 گھنٹوں میں 13 شیر برآمد، 5 افراد گرفتار
  • پنجاب میں غیرقانونی طور پر رکھے گئے شیروں اور دیگر خطرناک جانوروں کےخلاف کریک ڈاؤن شروع
  • سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن 
  • بغیر لائسنس شیر رکھنے والوں کےخلاف کارروائیاں، 13 شیر برآمد، 5 افراد گرفتار
  • ملک بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 90 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد، خاتون سمیت 7 گرفتار
  • پنجاب بھر میں گھروں میں رکھے گئے شیر کے خلاف کریک ڈاؤن، 13 درندے تحویل میں، 5 گرفتاریاں