پنجاب میں بارش کا رواں اسپیل کب تک جاری رہے گا؟ پی ڈی ایم اے نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
پی ڈی ایم اے پنجاب نے مختلف اضلاع میں 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ شدید بارش میں مخدوش و بوسیدہ مکانات گرنے کے باعث نقصانات رپورٹ ہوئے، مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے، راولپنڈی اور گجرانوالہ میں مخدوش و بوسیدہ عمارات گرنے سے 2 شہری جانبحق ہوئے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ جانبحق افراد میں 1 خاتون اور ایک بچی شامل ہیں، مون سون بارشوں کے باعث 2 مخدوش و کچے مکانات متاثر ہوئے، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایات کے مطابق شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، جانبحق افراد کے لواحقین کی بھی حکومتی پالیسی کے تحت امداد یقینی بنائی جائے گی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مون سون بارشوں کا دوسرا سلسلہ 10 جولائی تک جاری رہے گا، شہریوں سے گزارش ہے کہ خراب موسم کی صورتحال میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ کچے بوسیدہ اور خستہ حال مکانات میں ہرگز رہائش نہ رکھیں، خراب موسم کی صورتحال میں محفوظ مقامات پر رہیں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے نے کہا کہ
پڑھیں:
ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 989 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک ہزار 64 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے علاقے کوہلو میں ڈوبنے کے باعث مزید چار بچے جان سے گئے۔ یوں 26 جون سے اب تک قیمتی جانیں گنوانے والوں کی مجموعی تعداد 989 ہو گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کی گئیں جہاں 504 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ پنجاب میں 287، سندھ میں 80، گلگت بلتستان میں 41، آزاد کشمیر میں 38، بلوچستان میں 30 اور اسلام آباد میں 9 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک ہزار 64 افراد زخمی بھی ہوئے۔ قدرتی آفات کے اس سلسلے میں اب تک 8 ہزار 441 مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 2 ہزار 216 مکمل طور پر منہدم اور 6 ہزار 265 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔ اس کے علاوہ 239 پل اور 674 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں، جبکہ 6 ہزار 500 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مون سون کے گیارھویں اسپیل کی پیشگوئی کرتے ہوئے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے باعث 16 سے 19 ستمبر کے دوران خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔