data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور میں خاتون پر شیر کے حملے کے واقعے کے بعد پنجاب حکومت حرکت میں آگئی۔محکمہ جنگلی حیات نے صوبے میں بغیر لائسنس شیر رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔محکمہ جنگلی حیات نے کریک ڈاؤن کے دوران 24 گھنٹوں میں 13 شیر برآمد کر کے 5 افراد کو حراست میں لے لیا اور 5 مقدمات بھی درج کرلیے۔ترجمان
وائلڈ لائف نے بتایا کہ صرف لاہور سے 4 شیر بازیاب کرکے 4 افراد گرفتار کیے ہیں۔اسی طرح گوجرانوالا سے بھی 4 شیر برآمد کر لیے گئے، ملتان میں 3 شیر بازیاب کرکے ایک شخص کو گرفتار کیاگیا اور دو ایف آئی آر درج کی گئیں جبکہ فیصل آباد میں بھی 2 شیر تحویل میں لیے گئے اور ایک احاطہ سیل کیا گیا۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے جنگلی حیات کا غیر قانونی کاروبار ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے کہاکہ عوامی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں واقع فارم ہاؤس کے شیر نے حملہ کرکے خاتون اور دو بچوں کو زخمی کردیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا

  کاشف چودھری: دریائے ستلج کے سیلاب میں گھری بستی سے 40 فٹ لمبا اژدھا نکل آیا جسے مقامی شہری نے فائرنگ کر کے مار ڈالا۔

پنجاب میں دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے۔ ضلع وہاڑی کی بستی "بڈھن شاہ" سے سیلابی پانی کے ساتھ ایک دیوقامت اژدھا نکل آیا، جس کی لمبائی تقریباً 40 فٹ بتائی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اژدھا سیلابی پانی سے نکل کر مرغیوں کے ڈربے کی طرف بڑھ رہا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

تاہم مقامی شہری نے خوفزدہ ہونے کی بجائے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت فائرنگ کر کے اژدھے کو مار ڈالا، بعد ازاں اسے دریا میں بہا دیا گیا۔

یاد رہے کہ سیلاب کے باعث ستلج کنارے کئی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور جنگلی جانوروں کا رہائشی علاقوں کی طرف رخ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث جانور اپنی پناہ گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خطرناک مخلوقات رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیلاب صرف پانی کی تباہ کاریوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ دیگر خطرات بھی جنم لیتے ہیں، جن میں جنگلی جانوروں کا انسانی آبادیوں میں آ جانا شامل ہے۔

ادھر محکمہ جنگلی حیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جنگلی جانوروں سے تحفظ کے اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
 
 

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار
  • مظفرآباد: شہری آبادی میں گھسنے والا تیندوا 2 روز بعد قابو کر لیا گیا
  • سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
  • ایبٹ آباد، محکمہ وائلڈ لائف نے آبادی میں گھومنے والے تیندوے کو پکڑ لیا
  • گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے
  • تیندوا شہری آبادی میں داخل، مظفرآباد میں خوف و ہراس
  • 9 افراد کے قتل میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار