کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ایمپلائز الائنس کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
پولیس کے مطابق احتجاجی مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا اور متعدد مظہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو ریڈ زون جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس دوران مظاہرین کو روکنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ایمپلائز الائنس کے احتجاجی مظاہرین کو ریڈ زون جانے سے روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ایمپلائز الائنس کے احتجاج کیا گیا، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ہماری تنخواہوں میں پنشنز میں 70 فیصد اضافہ کیا جائے جب کہ مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا اور متعدد مظہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو ریڈ زون جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس دوران مظاہرین کو روکنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا، جبکہ پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاٹھی چارج مظاہرین کو جانے کی کیا گیا
پڑھیں:
مظفرآباد و دیگر ڈویژنز میں احتجاج؛ وزیراعظم کا پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کی ہلاکت کا نوٹس
مظفرآباد/اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر2025ء ) آزاد کشمیر میں مظفرآباد و دیگر ڈویژنز میں احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کی ہلاکت کا وزیراعظم نے نوٹس لے لیا، پُرتشدد واقعات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مظاہرین کے ساتھ تحمل سے پیش آنے کی ہدایت کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد کی لہر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کو فوری اور ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی ہے، انہوں نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی اور جمہوری حق ہے، تاہم مظاہرین سے اپیل ہے وہ امن و امان کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور عوامی جذبات کا احترام یقینی بنایا جائے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں تک فوری ریلیف پہنچانے کی بھی ہدایت جاری کی، واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دیا تاکہ ناخوشگوار واقعے میں ملوث ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جا سکے، انہوں نے مذاکراتی عمل کو تیز کرنے کے لیے مذاکراتی کمیٹی میں توسیع کردی، کمیٹی میں سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزراء سردار یوسف اور احسن اقبال، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کرلیا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی فوری طور پر مظفرآباد پہنچ کر مسائل کا جائزہ لے اور اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس کو ارسال کرے تا کہ فوری تدارک کے اقدامات کیے جا سکیں، حکومت کشمیری بھائیوں کے مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور مذاکرات کے عمل کی خود نگرانی کریں گے، وطن واپسی کے بعد مذاکراتی عمل کی نگرانی کے لیے بھی وزیراعظم آفس چوکنا رہے گا، کسی بھی قسم کی غیر ضروری سختی یا اضافی طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے اور عوامی جذبات کو پورے احترام کے ساتھ سننے اور حل کرنے کی کوشش کی جائے۔