اپوزیشن اتحاد کا 27 ویں ترمیم کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان (ٹی ٹی اے پی) نے 27 ویں ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کردیا مظاہرین کے بینرز پر درج نعرے ’آمریت مردہ باد، جمہوریت زندہ باد‘، ’27ویں ترمیم مستردٗ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپوزیشن اتحاد، تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان (ٹی ٹی اے پی) نے 27 ویں ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کے سلسلے میں منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔
27ویں ترمیم کو 13 نومبر کو پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد قانون کا درجہ دیا گیا، جس پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی،
اس قانون نے عدلیہ اور فوج میں بڑی ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں متعارف کرائیں، جبکہ قانونی حلقوں، سابق اور موجودہ ججوں نے اسے عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔
جمعہ کو ایک اجلاس میں تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان نے عہد کیا تھا کہ وہ آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے بھرپور احتجاج کرے گی، اسی منصوبے کے تحت آج اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ’آمریت مردہ باد، جمہوریت زندہ باد‘، ’27ویں ترمیم مسترد‘، اور ’عدلیہ کی غلامی عوام کی غلامی ہے‘۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس سے سپریم کورٹ تک بھی احتجاجی مارچ کریں گے تاکہ 27ویں ترمیم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جا سکے۔
احتجاج میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے چیئرمین محمود خان اچکزئی، مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ اور ٹی ٹی اے پی کے وائس چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا، اور سابق قومی اسمبلی اسپیکر اسد قیصر شامل تھے۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی نے پنجاب اسمبلی سے چیئرنگ کراس تک مارچ کیا تاکہ 27 ویں ترمیم کی منظوری کے خلاف احتجاج درج کرایا جا سکے۔
گزشتہ ہفتے، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں 27 ویں ترمیم کے خلاف قرارداد پیش کی جائے گی۔
گزشتہ سال اپریل میں قائم ہونے والی تحریک تحفظ آئین پاکستان، 6 اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہے، جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے، جولائی میں اس نے اپنی تنظیمی ساخت کو باضابطہ شکل دی تھی اور حکومت مخالف تمام احتجاجی تحریکوں کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: تحریک تحفظ آئین پاکستان ویں ترمیم کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس
پڑھیں:
پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا:طلال چوہدری
اسکرین گریبوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت کسی بھی قسم کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے، ججز آئین کا حلف اٹھاتے ہیں، ججز سیاسی پارٹی نہیں ہوتے، ججز کہیں کہ آئین میں تبدیلی ہوگی تو وہ نہیں رہیں گے، آئین پارلیمنٹ اور لوگوں کی مرضی کا ہوگا، ججز کی تنخواہوں سے لے کر ایک ایک فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، یہ سیاسی استعفے ہیں، ان کے استعفے بھی سیاسی رہے ہیں، یہ بہت جانبدار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا جب دل کرتا تھا سوموٹو پر وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی تھی، جب دل کرتا تھا حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرکے لاچار کردیتے تھے، جس کو دل کرتا تھا ہٹا دیں اور جس کو دل کرے لے آئیں، یہ آپ کا کام نہیں، پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ نظر آنا چاہیے، ان لوگوں نے پارلیمنٹ کو میونسپل کارپوریشن بنادیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن لڑنا مشکل تھا تو بائیکاٹ کردیا، خیبرپختونخوا میں الیکشن لڑ رہے ہیں، سہیل آفریدی بطور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔