غاصب صیہونی رژیم کے روسی نژاد سابق نائب وزیر اعظم و سربراہ سیاسی جماعت نے غزہ کی پٹی میں جاری صیہونی رژیم کی حکمت عملی پر سوالیہ نشان لگااتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہمیں غزہ میں بھی وہی کچھ کرنا چاہیئے جو ہم نے لبنان میں کیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کی سیاسی جماعت "اسرائیل ہمارا گھر" کے سربراہ اور سابق ڈپٹی وزیر اعظم، ایویگڈور لائبرمین نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے تمام اسرائیلی قیدیوں کو بیک وقت واپس لایا جانا چاہیئے، چاہے یہ جنگ ختم کرنے کی قیمت ہی کیوں نہ ہو! ایویگڈور لائبرمین نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں جو امداد بھیج رہے ہیں، اس کے بدولت ہی حماس اب تک "زندہ" ہے۔ انتہاء پسند اسرائیلی سیاستدان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ غزہ میں ہماری حکمت عملی کیا ہے اور ابھی تک ہم وہاں کیا کر رہے ہیں! لائبرمین نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ میں سمجھوتہ کر لینا چاہیئے اور غزہ میں بھی اسی طرح سے عمل کرنا چاہیئے کہ جس طرح سے ہم لبنان میں کر رہے ہیں!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کیا ہے

پڑھیں:

ایران کیخلاف جنگ: اسرائیلی وزیراعظم عوام کا اعتماد کھونے لگے، مقبولیت میں تیزی سے کمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے خلاف حالیہ جنگ کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو عوامی اعتماد کھوتے جا رہے ہیں۔

اسرائیل میں کرائے گئے تازہ ترین سروے نتائج کے مطابق نیتن یاہو کی مقبولیت میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے، اور عوام کی ایک بڑی تعداد ان کی پالیسیوں سے نالاں نظر آتی ہے۔

قبل از وقت انتخابات کے ذریعے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے خواہاں نیتن یاہو کو ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ سے وہ عوامی حمایت حاصل نہیں ہو سکی جس کی انہیں توقع تھی۔

سروے کے مطابق 59 فیصد اسرائیلی شہری چاہتے ہیں کہ غزہ میں جاری جنگ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے ختم کر دی جائے۔ اس کے برعکس، نیتن یاہو پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی مفادات کی خاطر یرغمالیوں کی محفوظ واپسی کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں، 49 فیصد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کی ذاتی سیاسی خواہشات غزہ کی جنگ کے جاری رہنے کی بڑی وجہ ہیں۔ عوام کی اکثریت اب ان پر بھروسا نہیں کر رہی۔

اگرچہ ایران کے ساتھ جنگ نے نیتن یاہو کو کچھ وقت کے لیے سیاسی ریلیف ضرور دیا، مگر ان پر یرغمالیوں کی بازیابی اور جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

مزید برآں، نیتن یاہو پر مختلف مقدمات میں تین بار فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے، اور اس وقت بھی وہ ایک بڑے کرپشن کیس کا سامنا کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے سابق ڈپٹی وزیراعظم کیجانب سے غزہ میں بھی "لبنان ماڈل" دہرانے کی تجویز
  • ایران کیخلاف جنگ: اسرائیلی وزیراعظم عوام کا اعتماد کھونے لگے، مقبولیت میں تیزی سے کمی
  • اسرائیل کیجانب سے حزب اللہ کی رضوان فورس کے انٹیلیجنس کمانڈر عباس الوہبی کو شہید کرنیکا دعویٰ
  • سیاسی منظر نامے میں تبدیلی متوقع، شہباز شریف اچانک چودھری نثار کو ملنے پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف کی چوہدری نثار سے ملاقات، سیاسی امور پر تبادلہ خیال
  • وزیر اعظم کی سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے گھر آمد؛مسلم لیگ ن میں واپسی کی دعوت
  • نیتن یاہو کو جانے دیں، انہیں بڑے کام کرنے ہیں کرپشن اسکینڈل پر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیلی وزیراعظم کے حق میں بول پڑے
  • اسرائیل میں جو نیتن یاہو کیساتھ کیا جا رہا ہے وہ خوف ناک ہے، امریکی صدر
  • ’عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل میں قانون کے مطابق تمام سہولیات حاصل ہیں‘