اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو روکنا ناممکن ، قومی حکومت کی طرف بڑھاجائے: اسد طور
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) صحافی اسد طور نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے گا، موجودہ حکومت جو مرضی کرلے،الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف ہی جیتے گی، پیکا ایکٹ، گرفتاریوں اور آئینی ترامیم سے عمران خان کو باور کرایا جا رہا ہے کہ وہ دباو ڈالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
اسد طور نے اپنے حالیہ ولاگ میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی ہے کہ یہ لوگ (موجودہ حکمران) جتنا مرضی زور لگا لیں، جتنا مرضی اکانومی کو ٹھیک کرلیں، جتنا مرضی ڈیلیور کرلیں، جب بھی الیکشن ہوں گے پی ٹی آئی جیتے گی اور بھاری اکثریت سے جیتے گی۔ پارلیمنٹ میں اس وقت جتنی بھی حکمراں جماعتیں ہیں ان کی ساری سیٹیں ملا کر بھی شاید 20 نہ ہوں۔ اتنی بڑی اکثریت عمران خان کے پاس ہوگی کہ پھر تو عمران خان ،عمران خان ہی ہوگا، اس کو روکنا بھی ہے لیکن یہ اس کو کس طرح روکیں گے ، اسے روکنا ممکن نظر نہیں آرہا، پھر سسٹم پر اپنی گرپ بھی رکھنی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر تحریک انصاف اور عمران خان بھاری اکثریت سے جیت گئی تو ان(اسٹیبلشمنٹ) کی اپنی گرپ بھی ختم ہو جائے گی۔ اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حیثیت پراکسی سے زیادہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کو پتہ ہے کہ یہ نہ تو ہمیں (اسٹیبشلنٹ کو)ڈیلیور کر رہی ہیں نہ ہی عوام کو، نہ ہی یہ عمران خان کے خلاف کوئی قابل ذکر بیانیہ بنا پارہے ہیں، عمران خان کو جیل میں ڈال کر یہ سارا نظام چلایا تو جا رہا ہے لیکن یہ نظام اگر ایک بھی غلطی ہوئی، کوئی تحریک شروع ہوگئی یہ سارا نظام ختم ہوجائے گا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی تو پہلے ہی ختم ہیں لیکن اس مرتبہ اسٹیبلمنٹ میں بھی فارغ ہوجائے گی، اس کے لیے یہ پیکا ایکٹ، یہ آئینی ترامیم، یہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کارروائی، اغوا وغیرہ جو بھی ہو رہے ہیں اس سب کے پیچھے ایک مقصد ہے۔ یہ عمران خان کو باور کرایا جا رہا ہے کہ پاپولر ہونے کے باوجود آپ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ تحریک چلا سکیں اور دباو ڈال سکیں۔ آپ کی پارٹی سمجھوتہ کر چکی ہے،کمزور ہے، کارکن لڑ نہیں سکتا۔ بیرونی امداد آنہیں سکتی، ڈونلڈ ٹرمپ بھی ہماری (اسٹیبلشمنٹ) کی سائیڈ پر ہے۔
ٹارگٹ اور ایجنڈا یہ ہے کہ 2027 تک ، شہباز شریف کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی ایک قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے۔ اس قومی حکومت میں مسلم لیگ ن بھی ہو ، پیپلز پارٹی بھی ہو، تحریک انصاف بھی ہو اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتیں شامل ہوں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، اگرتحریک انصاف کا مخصوص نشستوں کا حق نہیں تودیگر جماعتوںکو بھی نہیں لینی چاہیں: حامد میر
اسٹبلشمنٹ جانتی ہے کہ جب بھی الیکشن ہو گا عمران خان بھاری اکثریت سے جیتیں گیں اور موجودہ حکمران تمام جماعتیں ملا کر بھی بھی بیس سے زیادہ سیٹیں نہیں لے پائیں گی وہ عمران خان کو روکنا چاہتے ہیں لیکن ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آ رہا
اسد طور pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمران خان کو تحریک انصاف قومی حکومت حکومت کی بھی ہو
پڑھیں:
منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے لیاری بغدادی میں گرنے والی5 منزلہ عمارت کے مقام کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ، اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمارت گرنے اور9افراد کے جاں بحق ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سندھ حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نا اہلی اور بد انتظامی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ متاثرین کو سہولت فراہم کرے ،متاثرہ خاندانوں کو 6ماہ کا کرایہ اور متبادل جگہ دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ شہر میں40اور 60گز کی جگہ پر کئی کئی منزلہ عمارتیں بن جاتی ہیں اورسندھ حکومت اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوئی نوٹس نہیں لیتی ، ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5سال میں ایک لاکھ عمارتیں تعمیر کی گئیں ہیں جن میں سے صرف 14سے 15ہزارعمارتوں کی منظوری لی گئی جبکہ 85فیصد عمارتوں کی باقاعدہ منظوری ہی نہیں ہے ، شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشوت اور کرپشن کا اڈہ بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایک جانب شہر کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے ،پورشن مافیا کا راج ہے اور دوسری جانب عمارت گرنے جیسے افسوسناک واقعات رونما ہو رہے ہیں ،حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اپنی ذمے داری پوری کرے تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے ۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات و انچارج میڈیا سیل صہیب احمد، نائب امیر ضلع جنوبی جواد شعیب و دیگر بھی موجود تھے۔