اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر  ریسکیو نے سوات واقعے کی تحقیقاتی کمیٹی کو بیان قلمبند کرا دیا۔جیو نیوز کے مطابق سابق ڈی ای او  ریسکیو نے ریکارڈ اور  شواہد بھی کمیٹی کو جمع کرادیے، فوٹیجز، عملہ اور گاڑیوں کا ریکارڈ انکوائری کمیٹی کو فراہم کیا گیا۔

کمیٹی نے سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سے سوال کیا کہ قیمیتی جانیں کیوں نہ بچائی جاسکیں؟ اس پر سابق ریسکیو آفیسر نے جواب دیاکہ ڈوبنےوالوں کو بچانےکی ہر ممکن کوشش کی، خوازخیلہ پل کےمقام پر پانی کا بہاو77 ہزار کیوسک سےتجاوز کرگیا تھا۔انہوں نے بتایاکہ 9 بج کر 49 منٹ پرشہری کی کال ملی کہ ہوٹل میں بچے پھنسے ہوئے ہیں، 10 بج کر4 منٹ پر ریسکیو میڈیکل ٹیم موقع پر پہنچی، 15منٹ میں غوطہ خور اور ٹیوب کشتی سےسیاحوں کوبچانےکی کوشش شروع کی۔ان کا کہنا تھاکہ واقعے کی جگہ پر پانی کا بہاؤ بہت تیز اور زیادہ تھا، 40 سے  45 منٹ میں جوکرسکتےتھے، ہم نےکیا، 3 سیاحوں کو ریسکیوکیا۔سابق ریسکیو آفیسر نے مزید بتایاکہ سوات واقعے سے قبل 2 ایمرجنسی آپریشن مکمل کرکے سیاحوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا، 27 جون کو 8 مقامات پرآپریشنز کرکے107 سیاحوں کوریسکیوکیا۔

’بگ باس‘ میں پراسرار اموات، کیا شو آسیب زدہ ہے؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کمیٹی کو

پڑھیں:

دیر، آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 9 جاں بحق

کراچی:

خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں اور آسمانی آفات نے تباہی مچا دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق باجوڑ، دیر لویر اور بالاکوٹ سے ہولناک واقعات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جہاں آسمانی بجلی گرنے، چھتیں گرنے اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث متعدد انسانی جانیں ضائع ہو گئیں، جب کہ کئی افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

تحصیل سالارزو جبراڑی میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق علاقے میں شدید طوفانی بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے، کئی افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔

تحصیل میدان سوری میں طوفانی بارش کے باعث ایک رہائشی مکان کی چھت اچانک زمین بوس ہو گئی۔ ملبے تلے دبے 7 افراد کو نکال لیا گیا، جن میں سے 3 جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔

ریسکیو ٹیموں کا کہنا ہے کہ ملبے میں مزید افراد کی موجودگی کا امکان ہے اور ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے۔

ادھر بالاکوٹ کے علاقے مہانڈری میں واقع منور بیلہ کے مقام پر دیر سے تعلق رکھنے والے تین مزدور فلیش فلڈ کے باعث دو نالوں کے درمیان پھنس گئے تھے۔

تینوں افراد نوید اللہ، سجاد اور عیان خان ٹربائن پر کام کے بعد واپس جا رہے تھے جب طغیانی کی زد میں آ گئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تینوں کو زندہ بچا لیا۔

متعلقہ مضامین

  • دیر، آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 9 جاں بحق
  • کراچی: فائرنگ سے باپ بیٹا جاں بحق، بچوں سمیت 5 افراد زخمی
  • گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سیاحوں کیلئے ہدایت جاری
  • آزاد کشمیر: دریاوں میں طغیانی، کار بہہ گئی، سیاحوں کو بچا لیا گیا
  • لوئردیر: نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سرکاری اسکول ٹیچر کو بیٹی سمیت قتل کردیا
  • مری میں جشنِ آزادی، سیاحوں کے لیے خصوصی ٹریفک پلان کیا ہے؟
  • کویت نے سیاحوں کےلئے چار درجوں پر مشتمل ویزا فریم ورک جاری کر دیا 
  • کراچی، 6 سالہ بچے کے ساتھ بدفعلی، دو ملزمان گرفتار
  • 13 اگست 2025 کو اسلام آباد میں مقامی تعطیل کا اعلان
  • پنجاب حکومت کا اہم فیصلہ، سیاحوں کے لئے اچھی خبر