data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہیلتھ کارڈ کی بندش کے بعد مریض بےحال ہوگئے، لاہور کے 3 بڑے اسپتالوں پی آئی سی، سروسز، جناح میں زیر علاج مریض پریشان ہیں۔

مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ ایک سہولت تھی اس کو بند نہ کیا جائے، ہمارے اتنے وسائل نہیں کہ ہم پیسوں سے علاج کرواسکیں، اسپتالوں میں کچھ بھی فری نہیں مل رہا ہے۔

ایک مریضہ کے والد نے کہا کہ میری بیٹی کا آپریشن ہے دوائیاں بہت مہنگی ہیں، اب تک میری بیٹی کے علاج پر 2 لاکھ تک لگ چکے ہیں، ملتان سے جناح اسپتال آئے، یہاں آکر پتا چلا صحت کارڈ بند ہوچکا ہے۔

ایک مریض نے کہا کہ غریب آدمی کے لیے پریشانی ہے ادویات بہت مہنگی ہے، حکومت کو دوبارہ صحت کارڈ کو بحال کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کردی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال میں پہلے ہی سہولیات مفت ہیں، اس لیے ہیلتھ کارڈ سہولت ختم کی گئی۔

وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ بند ہونے سے فرق نہیں پڑے گا، پرائیویٹ اسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ پہلے کی طرح چل رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں ہیلتھ کارڈ اسپتالوں میں

پڑھیں:

پنجاب میں بے روزگاری بڑھ گئی، سرکاری نوکری خواب

لاہور:

پنجاب میں بے روزگاری کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے اور سرکاری نوکری خواب بن گئی۔

صوبے کے 170 کے قریب محکمہ جات میں صرف چند دنوں میں 20 لاکھ سے زائد نوجوانوں نے نوکری جاب پورٹل پر خود کو رجسٹرڈ کیا جبکہ پنجاب سول سیکرٹریٹ اور محکمہ جات میں بھی 3 ہزار سے زائد آسامیاں خالی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کی آبادی چند سالوں میں بڑھ کر 12 کروڑ 76 لاکھ 88ہزار922 تک جا پہنچی ہے جس سے بعد وسائل کی تقسیم اور دفاتر میں سرکاری نوکریوں کا فقدان پیدا ہو گیا۔ 

ریکارڈ کے مطابق سال 1998 پنجاب کی کل آبادی 7 کروڑ سے زائد تھی ۔ 2017 میں پنجاب کی آبادی بڑھ کر 10 کروڑسے زائد ہوگئی۔

2023 تک 12 کروڑ سے زائد تھی دوسری جانب پنجاب حکومت نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو کنٹرول کرنے کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مدد لی ہے تاکہ بے روزگار افراد آن لائن سرکاری و پرائیوٹ جاب کے لئے اپلائی کر سکیں۔

روزنامہ ایکسپریس اور ایکسپریس ٹریبیون کو حاصل دستاویزات کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 5 سالوں میں بے روزگاری کی شرح میں خطرناک حد اضافہ سامنے آیا۔

دستاویزات کے مطابق سال 2021 سے لیکر سال 2025 جولائی تک 2 ہزار سے زائد محکموں کی 36 ہزار سے زائد آسامیاں پر 24 لاکھ سے زائد درخواستیں جمع ہوئیں۔

پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری چوہدری غلام غوث کا کہنا ہے کہ حکومت ٹھیکیداری نظام کے ذریعے من پسند افراد کو سیاسی بنیادوں پر ملازمین دینے کا پلان بنائے ہوئے ہے صوبے میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ من پسند افراد کو سیاسی بنیادوں پر نوکریاں دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ بے روزگاری کے خاتمے کیلیے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں جاب پورٹل بنانا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ سال 2026 بیروزگاری کے خاتمے کا سال ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
  • بھارتی ساختہ کھانسی کے شربت نے مزید 8بچوں کی جان لے لی
  • معافی وہ ترجمان مانگے جس نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی ، مریم نوازشریف کبھی معافی نہیں مانگے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب
  • پنجاب کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تنقید کروگے تو زوردار جواب ملے گا، مریم نواز
  • یہ کووڈ نہیں، پریشان نہ ہوں بس علامات کا فرق جانیں
  • میری گاڑی میں سی سی ٹی وی، وائی فائی نہیں، عوام کی گاڑی میں لگوایا، مریم نواز
  • سیلاب کی آفت آئی تو پنجاب کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا، مریم نواز
  • پنجاب میں بے روزگاری بڑھ گئی، سرکاری نوکری خواب
  • شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • آجائیں کارکردگی کامقابلہ کرتےہیں،عظمیٰ بخاری کاشرمیلافاروقی کو مناظرے کاچیلنج