صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مالی سال 26-2025 کے لیے پیش کیے گئے فنانس بل کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، جس کے ساتھ ہی نئے مالی سال کے بجٹ کی توثیق کا آئینی عمل مکمل ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر نے فنانس بل کی سمری پر دستخط کرتے ہوئے پارلیمانی عمل کی توثیق کی، جس کے بعد بجٹ میں شامل تمام ٹیکس اقدامات اور مالیاتی پالیسیوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو جائےگا۔

ایوانِ صدر کے مطابق آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت فنانس بل 26-2025 پر دستخط کیے، جس کے ذریعے وفاقی حکومت کے مجوزہ مالیاتی اقدامات کو قانونی حیثیت حاصل ہوگئی ہے۔ اس عمل کے ساتھ ہی آئندہ مالی سال کے بجٹ کی قانونی منظوری کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔

فنانس بل کی منظوری کے بعد اب بجٹ میں تجویز کردہ ٹیکس، کسٹمز، ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس سے متعلق تمام اصلاحات اور اقدامات نافذ ہو جائیں گے۔ نئے بجٹ کے تحت مختلف اشیا و خدمات پر نئے ٹیکس ریٹ، سبسڈی میں کمی یا اضافے اور دیگر مالیاتی اہداف نافذ العمل ہوں گے، جن کا براہِ راست اثر قومی معیشت اور عوامی سطح پر محسوس کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے چند روز قبل فنانس بل 26-2025 کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا تھا، جس کے بعد اسے آئینی طریقہ کار کے مطابق صدر مملکت کو ارسال کیا گیا تھا۔

صدر کی منظوری کے ساتھ ہی اب وفاقی حکومت کو مالی سال 26-2025 کے لیے مقرر کردہ آمدنی اور اخراجات پر عمل درآمد کا اختیار حاصل ہوگیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آصف زرداری بجٹ منظور صدر مملکت فنانس بل پر دستخط وفاقی بجٹ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: صدر مملکت وفاقی بجٹ وی نیوز مالی سال

پڑھیں:

سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے

افغانستان میں طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ممکنہ طور پر جلد بھارت کے دورے پر جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی پر عائد سفری پابندی کو وقتی طور پر معطل کر دیا۔

اس فیصلے کے بعد سے امیر خان متقی کے بھارت کے دورے کی راہ ہموار ہوگئی۔ یہ دورہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان متوقع ہے۔

اگر یہ طے شدہ پروگرام مکمل ہوجاتا ہے تو یہ 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی اعلیٰ افغان عہدیدار کا بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔

طالبان کے افغانستان میں اگست 2021 میں دوبارہ برسرِاقتدار آنے سے قبل بھارت کے افغان حکومت سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔

تاہم اگست 2021 میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ ایک سال بعد انسانی ہمدردی کی امداد کے لیے محدود سطح پر ایک تکنیکی مشن دوبارہ کھولا گیا۔

رپورٹس کے مطابق طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت روانگی سے قبل روس میں ہونے والی ایک کثیرالجہتی اجلاس میں شامل ہوں گے جہاں روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیائی ممالک کے نمائندے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

افغان تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت کا کہنا ہے کہ طالبان وزیر خارجہ کا یہ دورہ طالبان حکومت کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کو خطے کے ممالک سے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر اپنی حیثیت مستحکم کر سکے۔

یاد رہے کہ تاحال صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے جبکہ بھارت اب بھی احتیاط کے ساتھ محدود سطح پر روابط رکھے ہوئے ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • داؤد یونیورسٹی کی سیلف فنانس نشستوں میں کمی، جدید و روزگار سے وابستہ شعبوں تک رسائی میں اضافہ
  • پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، سیکیورٹی ذرائع
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
  • تھنڈر سٹارم اور ژالہ باری؛ آئندہ چھ گھنٹے میں موسم پلٹنے کاامکان
  • رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارے میں 33 فیصد اضافہ
  • صدرِ مملکت کی ’صمود غزہ فلوٹیلا‘ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • صدرِ مملکت کی”صمود غزہ فلوٹیلا “ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا
  • مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا
  • چین کا مستقبل تابناک ہے، پورا مشرق ساتھ مل کر کام کرے گا، صدر زرداری