ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ، سرمایہ کاری میں کمی: وزارتِ خزانہ کی ماہانہ معاشی رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
وزارتِ خزانہ نے رواں مالی سال کی معاشی کارکردگی پر مشتمل ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں ترسیلاتِ زر، برآمدات، درآمدات، مالی ذخائر، محصولات اور نان ٹیکس آمدن سمیت مختلف اقتصادی اشاریوں میں مثبت رجحانات جبکہ بیرونی سرمایہ کاری اور صنعتی پیداوار میں کمی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران پاکستان کو ترسیلات زر میں 28.
اسی عرصے میں برآمدات سالانہ بنیاد پر بڑھیں، تاہم ماہانہ بنیاد پر کمی دیکھی گئی۔ مئی 2025 میں برآمدات 2.4 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو مئی 2024 میں 3 ارب ڈالر سے زائد تھیں۔ اس کے برعکس، رواں مالی سال کے دوران درآمدات میں 11.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ، وفاقی حکومت نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی
رپورٹ کے مطابق بیرونی سرمایہ کاری میں 14.4 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جسے ماہرین معاشی غیر یقینی صورتحال، شرحِ سود میں اتار چڑھاؤ اور سیاسی عوامل سے جوڑ رہے ہیں۔
رپورٹ بتاتی ہے کہ ایف بی آر کے محصولات میں 25.9 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ نان ٹیکس آمدنی میں 68.1 فیصد کی غیر معمولی بہتری دیکھی گئی۔ اسی طرح، مالیاتی خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے اور پرائمری بیلنس سرپلس میں رہا، جو وزارتِ خزانہ کے مطابق معاشی نظم و ضبط کا مظہر ہے۔
مہنگائی کی شرح میں بھی کچھ حد تک کمی دیکھی گئی، اور رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 11 ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 4.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
مزید پڑھیں: آؤٹ لک رپورٹ: مہنگائی 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہے گی
صنعتی شعبے میں بڑی صنعتوں کی پیداوار (LSM) میں 1.52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس سے صنعتی ترقی میں سست روی ظاہر ہوتی ہے۔
شرحِ سود سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پالیسی ریٹ 20.5 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گیا ہے، جو کاروباری لاگت میں کمی اور سرمایہ کاری میں بہتری کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
البتہ روپے کی قدر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 5 روپے 3 پیسے کی کمی دیکھی گئی، جس کے اثرات درآمدی قیمتوں اور مہنگائی پر مرتب ہو سکتے ہیں۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق حکومت معیشت کے استحکام، پائیدار ترقی، اور مالی نظم و ضبط کے لیے جامع اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے، اور آئندہ مہینوں میں اقتصادی سرگرمیوں میں مزید بہتری کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رواں مالی سال معاشی آؤٹ لک رپورٹ نان ٹیکس آمدنی وزارت خزانہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رواں مالی سال معاشی آؤٹ لک رپورٹ نان ٹیکس آمدنی رواں مالی سال آؤٹ لک رپورٹ سرمایہ کاری ترسیلات زر دیکھی گئی ریکارڈ کی ارب ڈالر کے مطابق سال کے کی گئی
پڑھیں:
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارے میں 33 فیصد اضافہ
اسلام آباد:مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر)میں ملک کا تجارتی خسارہ 33 فیصد اضافہ کے ساتھ بڑھ کر 9 ارب 36 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تجارتی خسارے کا حجم 7 ارب ڈالر تھا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارے میں 2 ارب 32 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، پہلی سہہ ماہی میں ملکی برآمدات 7 ارب 60 کروڑ جبکہ درآمدات تقریبا 17 ارب ڈالر رہی ہیں۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی برآمدات 3.83 فیصد کمی سے 7 ارب 60 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ اس دوران درآمدات 14.39 فیصد اضافے سے 16 ارب 97 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ( ستمبر 2025 ) میں برآمدات 3.64 فیصد اضافے سے دو ارب 50 کروڑ ڈالر رہی ہیں جبکہ اگست 2025 میں برآمدات کا حجم 2 ارب 41 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ستمبر 2024 کی نسبت برآمدات میں 11.71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، گزشتہ سال ستمبر میں ملکی برآمدات کا حجم 2 ارب 83 کروڑ ڈالر سے زائد تھا جبکہ ستمبر 2025 میں درآمدات کا حجم 5 ارب 84 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ ستمبر 2025 میں تجارتی خسارہ 16.33 فیصد اضافے سے 3 ارب 34 کروڑ ڈالر رہا اور ستمبر 2025 میں گزشتہ سال کی نسبت تجارتی خسارہ 46 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔