لیونیل میسی نے سعودی کلب کا آفر قبول کر لیا، معاہدہ طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونیل میسی نے سعودی پروفیشنل لیگ میں کھیلنے کے لیے پیشکش قبول کرلی ہے، تاہم ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا کہ وہ کس کلب کی نمائندگی کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی نے سعودی لیگ میں شمولیت پر آمادگی ظاہر کی ہے اور اس حوالے سے مذاکرات تیزی سے جاری ہیں۔
یہ خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب میسی کے مداح ان کے مستقبل کے حوالے سے بے چینی کا شکار ہیں، خاص طور پر ان کے انٹر میامی کے ساتھ حالیہ تجربے کے بعد۔ سعودی عرب کے متعدد بڑے کلبز میسی کو اپنی ٹیم میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری طرف پرتگال کے اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی کلب النصر کے ساتھ اپنے معاہدے میں 2027 تک توسیع کردی ہے۔ وہ 2022 میں مانچسٹر یونائیٹڈ کو چھوڑ کر النصر میں شامل ہوئے تھے اور گزشتہ سیزن میں 25 گولز کے ساتھ لیگ کے ٹاپ اسکورر رہے۔
رونالڈو نے معاہدے کی تجدید کے بعد ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ “ایک نیا باب شروع ہوتا ہے، وہی جذبہ، وہی خواب، آئیے مل کر تاریخ بنائیں۔”
فوربس کے مطابق، رونالڈو دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ایتھلیٹس میں شامل ہیں اور ان کی متوقع سالانہ آمدنی تقریباً 275 ملین ڈالر ہے۔ ان کے فٹبال کیریئر میں اب تک 932 گولز ہوچکے ہیں، جن میں کلب فٹبال میں 794 اور پرتگال کے لیے 138 گول شامل ہیں، اور ان کی نظریں 1000 گولز مکمل کرنے پر ہیں۔
حال ہی میں، رونالڈو نے اپنی ٹیم کو یوئیفا نیشنز لیگ کا ٹائٹل جتوایا، جہاں پرتگال نے فائنل میں اسپین کو شکست دی۔ اس دوران ان کی دعا مانگنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی
اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کو ہرگز ڈکٹیشن قبول نہیں، ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے، ہماری تمام تنصیبات آئی اے ای اے کی نگرانی میں ہیں، فی الحال کسی بھی مقام پر یورینیم کی افزودگی نہیں ہو رہی۔ اسلام ٹائمز اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کیلئے صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قابل قبول ہیں۔ اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا برابری اور منصفانہ مذاکرات کیلئے تیار نہیں، امریکی صرف اپنی شرائط مسلط کرنا چاہتے ہیں، ایسے مذاکرات بے معنی ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کو ہرگز ڈکٹیشن قبول نہیں، ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے، ہماری تمام تنصیبات آئی اے ای اے کی نگرانی میں ہیں، فی الحال کسی بھی مقام پر یورینیم کی افزودگی نہیں ہو رہی۔