آم کھانے والے زرا ہوشیار رہیں، کہیں نقصان نہ ہو
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوٹ ادو سے آنے والی اطلاعات کے مطابق آموں کے شوقین افراد کے لیے تشویش کی خبر ہے مارکیٹ میں فروخت ہونے والے کئی آم ممنوعہ کیمیکل کیلشیم کاربائیڈ سے پکائے جا رہے ہیں، جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈائریکٹر آپریشنز فوڈ اتھارٹی شہزاد مگسی کی زیر نگرانی 216 مقامات پر انسپکشن کی گئی، جس کے دوران 117 کلو کیلشیم کاربائیڈ اور 95 کلو آم موقع پر ہی تلف کر دیے گئے۔ اس کارروائی میں حفظان صحت کی خلاف ورزی پر 94 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق فروٹ منڈیوں، گاڑیوں اور باغات میں آموں کی مصنوعی پکاوٹ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ واضح رہے کہ کیلشیم کاربائیڈ نمی کے ساتھ مل کر ایسیٹائیلین گیس خارج کرتا ہے، جو آم کو مصنوعی طریقے سے پکاتی ہے، لیکن اس میں آرسینک اور فاسفورس جیسے زہریلے اجزاء بھی شامل ہو سکتے ہیں، جو نظامِ ہضم، جگر اور دیگر اعضا کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
فوڈ اتھارٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف قدرتی طریقے سے پکے ہوئے آم خریدیں اور کیمیکل سے پکے آموں سے گریز کریں، کیونکہ صحت پر سمجھوتہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بنگلہ دیش میں چٹاگانگ بندرگاہ پر ہڑتال: معیشت کو22کروڑڈالرکا نقصان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا: بنگلہ دیش کی سب سے بڑی بندرگاہ چٹاگانگ پورٹ پر ہڑتال کے باعث تمام سرگرمیاں معطل ہوگئیں، جس سے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
چٹاگانگ پورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری محمد عمر فاروق نے بتایا کہ “عام طور پر روزانہ 7 سے 8 ہزار کنٹینر کی ہینڈلنگ ہوتی ہے، مگر آج صبح سے کوئی بھی سامان لوڈ یا ان لوڈ نہیں ہو سکا۔ اس بندش کے ملکی معیشت پر بڑے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش دنیا کا دوسرا بڑا گارمنٹس برآمد کنندہ ملک ہے، اور ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی صنعت اس کی 80 فیصد برآمدات پر مشتمل ہے۔
گارمنٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر محمود حسن خان نے بتایا کہ بندرگاہ کی سرگرمیوں کی بندش سے صرف ان کی صنعت کو 222 ملین ڈالر (22 کروڑ ڈالر) کا نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ نقصان ناقابلِ تلافی ہوگا، اور بہت سی فیکٹریاں دیوالیہ ہو سکتی ہیں۔
نیشنل بورڈ آف ریونیو (NBR) کے ملازمین حکومت کی جانب سے ادارے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کے خلاف کئی ہفتوں سے وقفے وقفے سے ہڑتال پر ہیں۔
عبوری وزیراعظم اور نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے ہڑتالی ملازمین سے کام پر واپس آنے کی اپیل کی ہے۔
اتوار کو NBR ملازمین کو دفاتر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، کیونکہ حکومت نے احتجاج کی عمارت کے اندر اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔ 13 بڑے تجارتی چیمبرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تنازع کو فوری طور پر حل کرے تاکہ بنگلہ دیشی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔