راولپنڈی؛ سوتیلی بہن سے زیادتی اور قتل کیس، ملزم کو مرتے دم تک پھانسی پر لٹکائے رکھنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
راولپنڈی:
ایڈیشنل سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے ایک دل دہلا دینے والے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے سوتیلی بہن سے زیادتی اور اس کے بعد بیہمانہ قتل کے مجرم اظہر کو دو بار سزائے موت، سات سال قید اور لاکھوں روپے جرمانے کی سزائیں سنائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے جب تک اس کی موت واقع نہ ہو۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، ملزم اظہر نے اپنی سوتیلی بہن نمرہ کو پہلے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، پھر بے دردی سے قتل کر دیا۔ عدالت نے زیادتی کے جرم میں اظہر کو سزائے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ، جبکہ قتل کے جرم میں بھی سزائے موت کے ساتھ دو لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔
اس کے علاوہ، شواہد مٹانے کی کوشش پر مجرم کو سات سال قید اور ایک لاکھ روپے اضافی جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
تھانہ روات پولیس نے یہ مقدمہ 25 اگست 2023 کو درج کیا تھا۔ شواہد اور گواہوں کی روشنی میں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آن لائن بم بنانے کا طریقہ سیکھنے والے مجرم کو اڑھائی سال قید و جرمانے کی سزا
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے انسٹاگرام کے ذریعے بم بنانے کا طریقہ سیکھنے والے مجرم کو اڑھائی سال قید کی سزا سنا دی۔انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے ٹرائل مکمل ہونے پر قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کا حکم سنایا، عدالت نے ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ جاری کر دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے مطابق مجرم غیر ملکی انسٹاگرام اکانٹ سے بم بنانے سے متعلق معلومات لے رہا تھا، ایف بی آئی نے معاملے کے بارے میں پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا، حکومت پاکستان نے ایف آئی اے کو معاملے کی مکمل چھان بین کی ہدایت کی، ایف آئی اے کی جانب سے دوران ٹرائل آٹھ گواہ عدالت میں پیش کئے گئے۔فیصلے کے مطابق مجرم حنان عبداللہ پر بم بنانے کا طریقہ سیکھنے کا الزام ثابت ہوگیا، پراسیکیوشن اس الزام کے علاوہ باقی کوئی الزام ثابت نہیں کر سکی، جس پر مجرم حنان عبداللہ کو سزا سنائی گئی۔عدالت نے کہا کہ اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا دس سال قید ہے، عدالت کی نظر میں حالات اور مجرم کی عمر دیکھتے ہوئے عدالت اڑھائی سال قید کی سزا سناتی ہے، مجرم حنان عبداللہ ضمانت پر ہے جس کو حراست میں لیکر کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے۔