واشنگٹن میں فائرنگ، اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
واشنگٹن: امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں فائرنگ کے ایک واقعے میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی رات اس وقت پیش آیا جب کیپیٹل یہودی میوزیم کے باہر ایک تقریب جاری تھی۔ نامعلوم حملہ آور نے باہر موجود دو افراد کو گولیاں مار دیں۔
امریکی سیکیورٹی چیف نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والے دونوں افراد اسرائیلی سفارتی عملے کے رکن تھے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی سابق ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈائریکٹر کرسٹی نوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ "ہم اس گھناؤنے حملے کے ذمہ دار کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔"
تاحال حملے کی ذمہ داری کسی گروہ نے قبول نہیں کی، اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ واشنگٹن پولیس نے سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر فائرنگ، 27 مئی سے 613 شہادتیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں خوراک کی تقسیم کے مراکز پر اسرائیلی فوج اور امریکی کنٹریکٹرز کی فائرنگ کے نتیجے میں 27 مئی سے اب تک 613 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین، بچوں اور بزرگوں کی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہید ہونے والے تمام فلسطینی خوراک کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے تھے اور اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے کہ ان پر بلااشتعال فائرنگ کر دی گئی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ان امدادی مراکز پر تعینات امریکی کنٹریکٹرز جو اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ امدادی اسکیموں کی سیکیورٹی پر مامور تھے، نے براہ راست گولیاں چلائیں، گرنیڈز پھینکے اور بعض مواقع پر تفریح اور ہنسی مذاق کے انداز میں بھوکے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ میں خوراک کے متنازع مراکز کی سیکیورٹی اسرائیلی فوج کے بجائے نجی امریکی اداروں کو سونپی گئی ہے، جنہیں مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ عناصر انتہائی سنگدل انداز میں انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔
ان دل دہلا دینے والے انکشافات پر عالمی برادری میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، انسانی حقوق کے عالمی ادارے، اقوام متحدہ، اور بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری جنگ بندی کرے اور فلسطینیوں کو انسانی امداد تک رسائی کے محفوظ راستے فراہم کرے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 1500 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 251 افراد یرغمال بنائے گئے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر تباہ کن حملے شروع کر دیے۔ اسرائیلی بمباری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور اب تک 53 ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کے شہری شدید غذائی قلت، وبائی امراض، اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی جیسے خطرناک حالات سے دوچار ہیں۔ ایسے میں خوراک کی تقسیم کے مراکز پر بھی فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جانا انسانی المیے کو مزید سنگین کر رہا ہے۔
عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال پر ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کرے اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے۔